یوکرین امن معاہدہ، امریکی و روسی اہلکار رواں ہفتے پھر سے سر جوڑیں گے

واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا اور روس کے اہلکار رواں ہفتے کے آخر میں میامی میں ممکنہ یوکرین امن معاہدے پر بات چیت کریں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا اور روس کے نمائندے میامی میں یوکرین جنگ کے خاتمے میں درپیش رکاوٹوں پر گفتگو کریں گے۔

امریکی ایلچی سٹیووٹکوف اور جیر ڈکشنر کی بھی ملاقات میں شامل ہونے کی توقع ہے، جبکہ روس کی طرف سے سرکاری دولت فنڈ کے سربراہ کیریل دمتری وفد میں شامل ہوں گے۔

دوسری جانب روسی وزارتِ دفاع کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ اگر مخالف فریق اور اس کے غیر ملکی اتحادی بامعنی بات چیت سے گریز کرتے رہے تو روس اپنے تاریخی علاقوں کو فوجی ذرائع سے آزاد کروائے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا نے یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے روس، یوکرین اور یورپی رہنماؤں سے علیحدہ علیحدہ مذاکرات کیے تاہم کسی معاہدے پر اتفاق نہیں ہو سکا، یوکرین اور اس کے یورپی اتحادی روس کی جانب سے علاقائی رعایتوں کے مطالبات پر تحفظات رکھتے ہیں اور مضبوط سکیورٹی ضمانتوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

روسی صدر پیوٹن نے روسی جرنیلوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ یورپی خنزیر ماضی کا بدلہ لینے کیلئے روس کی تباہی چاہتے ہیں، روس کے خلاف تباہ کن منصوبے ناکام ہو چکے ہیں، سب کی توقع کے برخلاف روس ٹکڑے ٹکڑے نہیں ہوا۔

دوسری جانب یورپی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں، روس کو جنگ کے بدلے کسی قسم کا فائدہ نہیں ملنا چاہیے، بعض یورپی ممالک نے روس پر امن مذاکرات میں عدم سنجیدگی کا الزام بھی عائد کیا ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں