جب کوئی حکومت آزاد ہونے لگے اسے عدلیہ کے ذریعےکنٹرول کیا جاتا ہے: لطیف کھوسہ

لاہور:(دنیا نیوز) رہنما تحریک انصاف لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ جب کوئی حکومت آزاد ہونے لگے تو اسے عدلیہ کے ذریعےکنٹرول کیا جاتا ہے۔

دنیا نیوزکےپروگرام’’بات نکلےگی‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ بلاول، بی بی شہید کے بیٹے ہیں، بلاول بھٹوکا میرٹ پروزیراعظم بننا ان کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ قاضی فائزعیسٰی نےحکومت کےسہولت کارکا کردارادا کیا، بشریٰ بی بی کوقید کرنا ریاستی جبرتھا، بشریٰ بی بی کو سزا سنانے کے لیے جج کوایمبولینس پرلایا گیا۔

لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ جج نےمجھےبتایا کہ اس کیس میں اس پربہت پریشرہے، جب کوئی حکومت آزاد ہونے لگے تو اسے عدلیہ کے ذریعےکنٹرول کیا جاتا ہے۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ مشرف کو اپنے خلاف فیصلے کا پتہ چلا توانہوں نےچیف جسٹس کوہٹا دیا، اگرکوئی جج آزادی کا ثبوت دے تواسے ہٹا دیا جاتا ہے، جسٹس منصورعلی شاہ کا راستہ روکنےمیں پی ٹی آئی کا کوئی کردارنہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سمجھ سے باہر ہے کہ جسٹس منصورعلی شاہ نےسرنڈرکیوں کیا، پارلیمنٹ نہیں آئین سپریم ہے، پارلیمنٹ کو آئین کےمنافی ترمیم کرنے کا اختیارنہیں، جن پانچ اراکین نےترمیم کےحق میں ووٹ دیا ان کا سیاسی کیریئرختم ہوچکا ہے۔

دوران گفتگو سوئس کیسز پر گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ سوئس کیسز کوتکنیکی بنیادوں پرختم کیا گیا، عدالت نےریکارڈ ناپید ہونےکےباعث سوئس کیسز بند کیے ، عدلیہ نےجسٹس منیرکے دورسے اسٹیبلشمنٹ کی سہولت کاری کی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں