مفرور شامی صدر کا پتہ چل گیا، روس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ دے دی

روس: (دنیا نیوز) غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق روس نے سابق شامی صدر بشار الاسد اور ان کے خاندان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ دے دی ہے۔

روسی میڈیا نے بھی کریملن ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق شامی صدر بشار الاسد اور ان کا خاندان روس میں ہے، اس سے قبل بشار الاسد کی طیارہ حادثے میں ہلاکت کی متضاد خبریں سامنے آرہی تھی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں باغیوں کے داخل ہونے سے پہلے ہی بشار الاسد ایک طیارے میں نامعلوم مقام کی جانب روانہ ہوگئے تھے۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے غیر مصدقہ اطلاعات کے حوالے سے بتایا کہ بشار الاسد 8 دسمبر کی علی الصبح IL-76 (YK-ATA) کے ذریعے دمشق سے فرار ہوئے تاہم ان کی لوکیشن کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا۔

بشار الاسد کے طیارے کا جو دو منٹ کا ریڈار ڈیٹا دستیاب ہے اس کے مطابق بشار الاسد کے طیارے کو 8725 فٹ کی بلندی سے مسلسل نیچے کی جانب آتے دیکھا گیا، طیارے کی رفتار 819 کلو میٹر فی گھنٹہ سے 159 کلو میٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی اور پھر یہ رفتار 64 کلو میٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی۔

کچھ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق بشار الاسد کا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے تاہم اس حوالے سے بھی کسی قسم کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں