بھارتی وزیراعلیٰ کی مسلم ڈاکٹر کا نقاب اتارنے کی بیہودہ کوشش کی ویڈیو وائرل
نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار جنونی ہندواتوا کے نقش قدم پر چل پڑے جو مذہبی آزادی اور انسانی حقوق کو سلب کرنے کی مودی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ پٹنہ میں ایک سرکاری تقریب کے دوران پیش آیا جہاں مہمان خصوصی وزیر اعلیٰ نتیش کمار ڈاکٹرز میں تقرری نامے تقسیم کر رہے تھے۔
اس دوران برقع اور مکمل حجاب میں ملبوس ایک خاتون ڈاکٹر بھی تقرری نامہ لینے اسٹیج کے قریب پہنچتی ہیں اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے وصول کرتی ہیں۔
جس پر وزیراعلیٰ نتیش کمار نے ان خاتون کی جانب اشارہ کیا اور پھر نقاب کھینچ کر اتارنے کی کوشش کی، پہلی کوشش کی ناکامی پر دوسری بار بھی ایسا کیا، اس دوران پیچھے کھڑے نائب وزیراعلیٰ اور دیگر حکام نے نتیش کمار کو روکنے کی کوشش بھی لیکن وہ باز نہ آئے اور مسکراتے رہے۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ ویڈیو میں دیکھی جانے والی مسلم خاتون ڈاکٹر نصرت پروین ہیں جو حال ہی میں سرکاری ملازمت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
— Roshan Rai (@RoshanKrRaii) December 15, 2025
وزیر اعلیٰ نیتش کمار کی اس غیر متوقع اور غیر اخلاقی حرکت پر ڈاکٹر نصرت پروین واضح طور پر حیران اور پریشان نظر آئیں جبکہ پس منظر میں بعض افراد کے ہنسنے کی آوازوں نے صورتحال کو مزید تکلیف دہ بنا دیا۔
ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی نہ صرف سوشل میڈیا صارفین بلکہ اپوزیشن جماعتوں اور مسلم رہنماؤں نے شدید الفاظ میں مذمت کی۔
کانگریس رہنماؤں نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی حرکتیں بھارت کا چہرہ خراب کرنے کی مذموم کوشش ہے، ہندو جماعت راشٹریہ جنتا دل نے وزیرِاعلیٰ کے رویے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ عمل ان کی ذہنی کیفیت اور نیت پر سنگین سوالات کھڑے کرتا ہے۔
مسلم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ محض ایک واقعہ نہیں بلکہ اس سوچ کی عکاسی کرتا ہے جس میں خواتین کے لباس، حجاب اور نقاب کے بارے میں فیصلے زبردستی مسلط کیے جاتے ہیں۔
خیال رہے کہ ریاست بہار میں حجاب یا نقاب پر سرکاری سطح پر کوئی پابندی نہیں ہے تاہم اس واقعے کے بعد ناقدین کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات بالواسطہ طور پر حجاب کے خلاف رویے کو فروغ دیتے ہیں۔