بھارتی وزیراعظم مودی کی بنگلہ دیشی رہنما محمد یونس سے ملاقات

بھارتی وزیراعظم مودی کی بنگلہ دیشی رہنما محمد یونس سے ملاقات

بنکاک(اے ایف پی،مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے جمعے کو بنگلہ دیش کے عبوری رہنما محمد یونس سے ملاقات کی۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

 جو اگست 2024 میں ڈھاکہ میں طلبا کی قیادت میں ہونے والے انقلاب کے بعد دونوں ہمسایہ ممالک کے رہنماؤں کے درمیان پہلی باضابطہ بات چیت تھی۔ انقلاب نے بھارت کی دیرینہ اتحادی شیخ حسینہ کو اقتدار سے بے دخل  کر دیا تھا، جس کے بعد وہ بھارت فرار ہو گئیں۔یہ ملاقات تھائی لینڈ میں بمسٹیک (بی آئی ایم ایس ٹی ای سی) کے علاقائی سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی۔ محمد یونس نے سوشل میڈیا پر مودی کے ساتھ مصافحے کی تصویر شیئر کی ، ان کے پریس سیکرٹری شفیق العالم نے ملاقات کو تعمیری، نتیجہ خیز اور ثمر آور قرار دیا۔بھارتی وزارت خارجہ کے سیکرٹری وکرم مسری نے بتایا کہ نریندر مودی نے مستحکم،جمہوری ، پرامن، ترقی پسند اور جامع بنگلہ دیش کے لیے بھارت کی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ وہ بنگلہ دیش کے ساتھ مثبت اور تعمیری تعلقات چاہتے ہیں۔وکرم مسری کے مطابق مودی نے اقلیتوں کے خلاف مظالم پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔ دوسری طرف محمد یونس نے مودی سے کہا کہ شیخ حسینہ بھارت سے اشتعال انگیز بیانات دے رہی ہیں، اور انہیں روکنے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔اطلاعات کے مطابق اس ملاقات میں شیخ حسینہ کی حوالگی، سرحدی تشدد اور گنگا و برہم پترا جیسے مشترکہ دریاؤں کے پانی کے مسائل پر بھی بات ہوئی۔ بھارتی وزارت خارجہ سے وابستہ اعلیٰ اہلکار وکرم مسری نے میڈیا کو بتایاغیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والوں کو روکنا ضروری ہے لیکن انہوں نے شیخ حسینہ کی بنگلہ دیش کو حوالگی کے بارے میں مزید کچھ نہیں بتایا۔ دوسری جانب بنگلہ دیش نے سرحدی استحکام اور پانی کے منصفانہ استعمال پر زور دیا ہے ۔سیاسی مبصرین کے مطابق یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہو سکتی ہے ، تاہم شیخ حسینہ کی حوالگی جیسے حل طلب مسائل تعلقات کی بہتری میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں