جیولری شخصیت کے حسن کو بڑھائے

تحریر : مہوش اکرم


زیورات کسی تقریب میں آپ کی شان بڑھانے کا باعث ہوتے ہیں لیکن یہی زیورات کبھی کبھار آپ کی شخصیت کا سارا تاثر خراب کرسکتے ہیں۔ لہٰذا جب بھی اپنے لئے جیولری خریدنے جائیں تو بڑی توجہ اوراحتیاط کے ساتھ اس کا انتخاب کریں۔

 فیشن جیولری دیکھنے والے کی توجہ فوراً اپنی جانب مبذول کرالیتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ موزوں زیورات آپ کی شخصیت کو جگمگا دیتے ہیں اور محفل میں آپ مرکز نگاہ ٹھہرتی ہیں۔ فیشن جیولری آج ہر عورت کی تیاری کا لازم حصہ ہے۔ دکانیں انواع و اقسام کی جیولری سے بھری پڑی ہیں، لیکن یہاں پھر وہی بات آ جاتی ہے کہ اس کی خریداری میں سمجھداری کی ضرورت ہے۔ بھاگ دوڑ میں اپنے لئے زیورات کا انتخاب نہ کریں، بلکہ تسلی سے اس کیلئے مناسب وقت نکالیں۔ زیادہ بہتر یہ ہے کہ انوکھے اور نرالے ڈیزائنوں کے بجائے جیولری کے کلاسک ڈیزائن منتخب کریں، کیونکہ انہیں آپ بے دھڑک اور زیادہ عرصے تک استعمال کرسکتی ہیں۔

فیشن جیولری خریدتے وقت ذہن میں رکھیں کہ یہ تقریب میں پہنے جانے والے آپ کے لباس سے مطابقت رکھتی ہو۔ تاہم کچھ رنگ اور ڈیزائن ایسے ہوتے ہیں جنہیں آپ کئی ملبوسات کے ساتھ استعمال کرسکتی ہیں جیسے کہ بلیک اور سلور جیولری۔اگر آپ کا لباس قدرے ہلکے رنگ کا ہے، تو اس کے ساتھ گہرے رنگ کی جیولری خریدیں۔ رنگوں کے انتخاب کے علاوہ جیولری کی شاپنگ کے دوران ایک اور اہم بات ذہن میں رکھیں کہ اس کا ڈیزائن آپ کی شخصیت اورخدوخال سے مناسبت رکھتاہو۔ مثلاً بڑا اور بھاری بھر کم نیکلس چھوٹی گردن یا چھوٹی جیولری کے ساتھ سجتاہے۔ اگر آپ نے نفیس کام سے مزین کوئی لباس اپنے لئے خریدا ہے۔ تو اس پر ایک آدھ موزوں زیور پہن کر بھی اپنی خوبصورتی میں اضافہ کر سکتی ہیں، کیونکہ بلاضرورت بیک وقت بہت سارے زیورات پہننا کبھی کبھی مضحکہ خیز سا لگتاہے۔ جیولری کے معاملے میں ’’تھوڑا ہی بہت ہے‘‘ والے مقولے پر عمل کریں تو زیادہ  بہتر ہے۔ فیشن ایکسپرٹس جیولری کے شوخ اور گہرے رنگ منتخب کرنے کا مشورہ دیتے ہیں، کیونکہ ان کا تاثر دلفریب ہوتا ہے اور یہ آپ کے خدوخال کی خوبصورتی کواجاگر کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

 فیشن جیولری کی شاپنگ کے دوران وہ زیور خریدنے کو ترجیح دیں جس کے ڈیزائن میں کوئی روایتی جھلک موجود ہو۔ ایسے زیور نہ صرف منفرد ہوتے ہیں بلکہ خوش نما اور پائیدار بھی ثابت ہوتے ہیں۔ ملی جلی دھاتوں سے بنے زیورات اکثر و بیشتر آپ کے لباس کی خوبصورتی کو نمایاں کرنے کے بجائے ماند کردیتے ہیں۔ لہٰذا خاص تقریبات کیلئے اس قسم کے زیورات منتخب کرنے سے گریز کریں۔ فیشن جیولری کا اسٹائل بدلتے موسموں کے ساتھ ساتھ تیزی سے تبدیل ہوتا رہتا ہے، لیکن کچھ روایتی انداز ہمیشہ فیشن میں شامل رہتے ہیں گوکہ ان دنوں بڑے زیورات خاصے مقبول ہیں۔ مگر پرل کے روایتی اور سدا بہار زیورات کی مقبولیت میں بھی کمی نہیں آتی۔ لہٰذا فیشن جیولری کے ٹریڈ یشنل اور نادرانداز کے زیورات کو اپنی خریداری کی فہرست میں شامل رکھیں ۔ آپ دیکھیں کہ سب ہی آپ کی پسند کو سراہیں گے۔ سونے کی قیمتیں ان دنوں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں اس لئے فیشن میں شامل میچنگ جیولری بہت زیادہ مقبولیت حاصل کرگئی ہے۔ اچھی کوالٹی کی فیشن جیولری بھی سستی نہیں بلکہ خاصی مہنگی ملتی ہے لہٰذا ایسی جیولری کو حفاظت سے رکھیں تاکہ اسے زیادہ سے زیادہ مواقع پر استعمال کرسکیں۔ جیولری کو احتیاط کے ساتھ پلاسٹک کے لفافوں میں بند کرکے رکھیں اور اسے پہنتے وقت یہ خیال رکھیں کہ اس پر پانی نہ پڑے اور نہ ہی اسے پہننے کے بعد پرفیوم اسپرے کریں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

قومی کھیل،بحالی کی نئی امیدیں

گرین شرٹس نے ایف آئی ایچ ہاکی نیشن کپ کافائنل کھیل کر دنیا کو بتا دیا کہ پاکستان میں ابھی ہاکی ختم نہیں ہوئی۔ اہم بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں وکٹری سٹینڈ پر پہنچنا قومی کھیل کی بحالی کے لئے امید کی ایک نئی کرن ہے۔

44پاکستانی کرکٹرزکاٹیسٹ کیریئر1 میچ تک محدود

صرف ایک چانس کے بعد خواب ٹوٹ جانا بہت برا ،قسمت کی دیوی پھر کبھی مہربان نہ ہوسکی

عظیم شاہسوار (تیسری قسط)

حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اپنا بچپن زیادہ تر رسول اللہ ﷺ کی صحبت میں گزارا۔ نبی کریم ﷺ کی محبت، شفقت اور پیار ان کو بہت زیادہ نصیب ہوا۔ اس کی ایک وجہ شاید یہ بھی ہو کہ اُم المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ان کی خالہ تھیں۔

کامیاب زندگی

نازش ایک غریب گھرانے کی ایک قابل اور سمجھدار لڑکی تھی۔ وہ اپنے ماں باپ کی اکلوتی بیٹی تھی، لیکن اس نے کبھی چھوٹی چھوٹی خواہشات پر اپنے والدین کو تنگ نہ کیا۔

علم کی دولت

شاذب اسکول سے آیا تو سیدھا باورچی خانے کی طرف دوڑا اور زور سے آواز دی،’’امی! امی! آپ کدھر ہیں ؟ آپ کو کچھ بتانا ہے‘‘۔

بحیثیت مسلمان ہماری اخلاقی ذمہ داریاں

زندگی کی ہر جہت اور کردار میں ہمیں آقا کریمﷺ کی سیرتِ طیبہ سے رہنمائی حاصل ہوتی ہے ایک شخص نے پوچھا: اللہ کے رسولؐ! لوگوں میں سے حسن معاشرت کا سب سے زیادہ حقدار کون ہے؟ آپؐ نے فرمایا تمہاری ماں، پھر تمہاری ماں، پھر تمہاری ماں، پھر تمہارا باپ، پھر رشتہ دار‘‘ (صحیح مسلم)تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنے اہل و عیالکے لئے بہتر ہو اور میں اپنے اہل و عیال کے لئے تم میں سب سے بہتر ہوں‘‘ (ابن ماجہ)