سورج گرہن کیوں ہوتا ہے؟
سورج گرہن آج بھی مشرقی معاشروں کیلئے کسی عجوبے سے کم نہیں ہے۔اس سے متعلق لوگوں میں طرح طرح کے خوف اور عجیب و غریب تصورات پائے جاتے ہیں۔
اکثر معاشروں میں یہ خیال عام ہے کہ گرہن اس وقت لگتا ہے جب سورج کو بلائیں یا خوفناک جانور نگل لیتے ہیں۔بھارت میں سال کے پہلے ہونے والے سورج گرہن کو خاصی اہمیت دی گئی ہے۔ہندو عقائد کے مطابق اس گرہن کے اچھے اور بُرے اثرات قسمت کے ستاروں پر بھی پڑتے ہیں، جس کے سبب سورج گرہن کو دیکھنے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہوتی ہے۔بھارت کے متعدد شہروں میں سورج گرہن اہتمام کے ساتھ دیکھا جاتا ہے۔
بچو!سورج گرہن کی سائنسی حقیقت یہ ہے کہ گرہن اُس وقت لگتا ہے جب چاند اپنے مدار پر گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان آ جاتا ہے،جس کی وجہ سے اس کا سایہ زمین پر پڑتا ہے۔چاند کی طرح ہمارے نظامِ شمسی کے دوسرے سیارے مثلاً مریخ اور زہرہ بھی اپنی گردش کے دوران زمین اور سورج کے درمیان آ جاتے ہیں،لیکن چونکہ وہ زمین سے کروڑوں میل کی مسافت پر ہیں اس لیے ان کا سایہ زمین پر نہیں پڑتا۔دوسری جانب چاند، سورج کی نسبت زمین سے400گنا زیادہ قریب ہے اس لیے سورج کے مقابلے میں بے پناہ چھوٹا ہونے کے باوجود وہ تقریباً سورج جتنا ہی دکھائی دیتا ہے۔چنانچہ جب وہ زمین اور سورج کے درمیان آ تا ہے تو زمین کے کچھ حصوں پر اس کا سایہ پڑتا ہے۔