عادل حکمران

تحریر : دانیال حسن چغتائی


پیارے بچو! ایران کا ایک منصف مزاج بادشاہ نوشیرواں گزرا ہے۔ اس نے ایک محل بنوانا چاہا۔ جس کیلئے زمین کی ضرورت تھی اور اس زمین پر ایک غریب بڑھیا کی جھونپڑی بنی ہوئی تھی۔

سرکاری ملازمین نے بڑھیا سے زمین خریدنا چاہی تاہم اس نے فروخت کرنے سے انکار کر دیا۔ نوشیرواں تک جب یہ خبر پہنچی تو اس نے حکم دیا کہ محل چوکور بنے یا نہ بنے مگر اس عورت پر جبر مت کرنا۔ بادشاہ کے احکامات پر شاہی محل ایک طرف سے ٹیڑھا بن گیا۔

جب محل بن گیا تو ایک دن بڑھیا دربار میں حاضر ہوئی اور کہا، جہاں پناہ! شاہی محل میری زمین کے بغیر ترچھا بنا ہے اور دیکھنے میں اچھا معلوم نہیں ہو رہا۔ تو لیجئے میری زمین اب بلا قیمت بطور تحفہ حاضر ہے۔ 

نوشیرواں نے حیران ہو کر پوچھا تو پہلے تم نے دینے سے انکار کیوں کر دیا تھا۔

بڑھیا نے جواب دیا۔ عالم پناہ صرف اس لئے کہ رہتی دنیا تک آپ کے انصاف کا ڈنکا بج جائے۔اس پر نوشیرواں بہت خوش ہوا۔ اس نے بڑھیا کو انعام و اکرام دے کر رخصت کیا۔ اس کی زمین بھی نہیں لی اور محل کو بدستور ترچھا ہی رہنے دیا۔

 بچو! یہ ایک بہت ہی پرانی داستان ہے۔ پیارے بچو، نوشیرواں اور وہ بڑھیا تو سیکڑوں سال پہلے اس دنیا سے چل بسے مگر انصاف کی یہ داستان اب تک زبان زد عام ہے۔ انصاف کی یہ کہانی لوگوں کو اب تک یاد ہے۔ اور ہر ایک اس منصف بادشاہ کی تعریف کرتا ہے۔ اسی طرح اگر شخص اپنے ہر کام میں انصاف اور مروت سے کام لے تو اس سے خالق اور مخلوق دونوں خوش ہوں گے۔

 پیارے نبی کریمﷺ نے کیا خوب فرمایا۔ عدل و انصاف بہت اچھی چیز ہے۔ لیکن اگر یہ حاکم میں ہو تو پھر اس سے بہتر چیز کوئی نہیں ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

قیام عدل: انبیاء ؑکی سنت

’’اور کہہ دیجئے کہ میرے رب نے مجھے انصاف کا حکم دیا ہے‘‘(سورۃ الاعراف: 29) ’’اور اگر تم ان کے درمیان فیصلہ کرے تو انصاف کیساتھ کر، بیشک اللہ انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے‘‘ (المائدہ) ’’اور کسی قوم کی دشمنی کے باعث عدل کو ہرگز نہ چھوڑو، عدل کرو یہی تقویٰ کے بہت زیادہ قریب ہے(المائدہ: 8)جس نے قاضی کا مرتبہ حاصل کیا، پھر اس کا انصاف اس کے ظلم پر غالب ہو تو اس کیلئے جنت ہے(ابو داؤد:3575)

درود وسلام کے فضائل و برکات

’’اللہ اور اس کے ملائکہ نبیؐ پر درود بھیجتے ہیں، اے ایمان والو تم بھی اُن پر درود و سلام بھیجو‘‘:(سورۃ الاحزاب)

چھوٹے چھوٹے گناہوں کا تسلسل تباہی کا سبب

’’گناہوں سے تو بہ کرنے والا ایسا ہو جا تا ہے جیسے اس نے کوئی گناہ کیا ہی نہ ہو‘‘(القرآن) گنا ہو ں کے سبب دلو ں کی سیاہی اس قدر بڑھ جا تی ہے کہ نورِایمان نصیب نہیں ہوتا

مسائل اور ان کا حل

پیر کے دن ناخن کاٹنا سوال:۔ میں نے سناہے کہ حضورﷺ نے سوموارکوناخن کاٹنے سے منع فرمایاہے؟ (حمزہ ،ٹوبہ ٹیک سنگھ)جواب:۔سوموارکے دن کے بارے میں تو حدیث نہیں البتہ بعض روایات میں بدھ کے دن ناخن کاٹنے سے ممانعت کا ذکر ہے مگر ایسی تمام روایات سند کے اعتبار سے ضعیف ہیں۔ فیض القدیرمیں علامہ مناوی ؒ نے بدھ کے روزناخن کاٹنے سے ممانعت کا مذکورہ اثر نقل کرنے کے بعد لکھا ہے کہ بدھ یاکسی بھی دن سے بدشگونی کرتے ہوئے کسی کام سے اجتناب کرنا درست نہیں لہٰذاسوموار یا کسی بھی دن ناخن کاٹنے میں شرعاً کسی قسم کی کوئی ممانعت نہیں۔(وفی فیض القدیر،88/1)

مزاحمتی بیانیہ اور اسحاق ڈار کی انٹری

اسحاق ڈار کے نائب وزیر اعظم بنتے ہی ملک میں کئی طرح کی قیاس آرائیاں شروع ہو چکی ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے مخالفین جو حکومتی جماعت اور مقتدرہ کے درمیان کشیدگی کے خواب دیکھ رہے ہیں اس پیشرفت کی تعبیر یوں کر رہے ہیں کہ میاں نواز شریف دباؤ بڑھا کر با لآخر اپنے سمدھی کو نائب وزیر اعظم بنوانے میں کامیاب ہو گئے ہیں ۔

مفاہمتی عمل کوششیں کارگر ہو پائیں گی ؟

پاکستان کا سیاسی اور معاشی بحران بڑھ رہا ہے ۔ شہباز شریف کی نئی حکومت کے باوجود سیاسی اور معاشی مسائل میں کمی نہیں آئی بلکہ ان میں اضافہ ہورہا ہے کیونکہ سیاسی قوتوں کے درمیان اتفاقِ رائے کے امکانات کم ہوتے جارہے ہیں ۔ مسلم لیگ (ن) نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دی ہے اور اس کے بقول اگر پی ٹی آئی دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کرسکتی ہے تو اس کو ہمارے ساتھ بھی مذاکرات کی میز پر بیٹھنا چاہیے۔