انار کے صحت کے لیے حیرت انگیز فوائد

تحریر : محمد حسن


انار ایک خوش ذائقہ پھل ہے جو نہ صرف اپنی لذت کی وجہ سے مشہور ہے بلکہ طبّی نقطہ نظر سے بھی بے پناہ اہمیت رکھتا ہے۔ اس کے دانوں کی چمک اور سرخی خون کی صحت کی علامت سمجھی جاتی ہے۔

 مشرقی طب، یونانی حکمت اور جدید سائنسی تحقیقات  سبھی اس بات پر متفق ہیں کہ انار ایک طاقتور قدرتی شفا بخش پھل ہے جو جسم کے مختلف نظاموں کو مضبوط بناتا ہے۔انار میں وافر مقدار میں وٹامن C، وٹامن K، فولاد، پوٹاشیم، فائبر، فولیٹ اوراینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔ اس میں پولی فینولز (polyphenols) اور اینٹھوسائننز(anthocyanins) جیسے مرکبات موجود ہیں جو جسم کو فری ریڈیکلز کے نقصان سے بچاتے ہیں۔ ایک درمیانے سائز کے انار میں تقریباً 230 کیلوریز ہوتی ہیں جبکہ اس کے رس کا ایک گلاس وٹامن C کی یومیہ ضرورت کا تقریباً 40 فیصد پورا کرتا ہے۔

دل کی صحت کے لیے محافظ

انار دل کے مریضوں کے لیے نہایت مفید سمجھا جاتا ہے۔ اس کے باقاعدہ استعمال سے شریانوں میں چکنائی جمنے کا عمل سست ہو جاتا ہے، جس سے ایتھروسکلروسس (atherosclerosis) یعنی دل کی بند شریانوں کی بیماری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ انار کا جوس خون میں کولیسٹرول کی سطح کو بہتر بناتا ہے، خاص طور پر خراب کولیسٹرول (LDL) کو  کم اور اچھے کولیسٹرول(HDL) کو بڑھاتا ہے۔ انار میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس دل کو فری ریڈیکلز کے نقصان سے بچاتے ہیں، جس سے دل کے دورے اور فالج کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

بلڈ پریشر کو متوازن 

رکھنے میں مددگار

انار میں موجود پوٹاشیم اور نائٹریٹس خون کی نالیوں کو پھیلاتے ہیں اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتے ہیں۔ مختلف مطالعات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انار کے جوس کا روزانہ استعمال بلند فشارِ خون کے مریضوں کے لیے مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ یہ خون کی روانی بہتر بناتا ہے اور دل پر دباؤ کم کرتا ہے۔

کینسر سے بچاؤ میں معاون

انار میں موجود ایلجیٹاننز(ellagitannins) اور پونی کیلیک ایسڈ (punicalagic acid) جیسے مرکبات میں کینسر  سے لڑنے کی خصوصیات پائی گئی ہیں۔ خاص طور پر چھاتی اور پروسٹیٹ کینسر کے خلیات کی افزائش کو روکنے میں انار کے جوس کو مؤثر پایا گیا ہے۔ اس کے باقاعدہ استعمال سے جسم میں ایسے انزائم پیدا ہوتے ہیں جو سرطان کے خلیات کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے

انار میں وٹامن C کی وافر مقدار مدافعتی نظام کو تقویت دیتی ہے، جس سے جسم مختلف انفیکشنز، نزلہ زکام اور موسمی بیماریوں سے بہتر طور پر لڑ سکتا ہے۔ انار کا جوس جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے، تھکن اور کمزوری کو کم کرتا ہے، اور مجموعی صحت میں بہتری لاتا ہے۔

جلد اور بالوں کے لیے مفید

انار میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جلد کو قبل از وقت بڑھاپے سے بچاتے ہیں۔ یہ جھریوں، داغ دھبوں اور جلد کے خشک ہونے کے عمل کو کم کرتا ہے۔ انار کا رس جلد کو نمی بخشتا ہے اور اس میں نکھار پیدا کرتا ہے۔ بالوں کے لیے بھی انار فائدہ مند ہے کیونکہ یہ سر کی جلد میں خون کی روانی کو بہتر کرتا ہے اور بالوں کو مضبوط بناتا ہے۔

ہاضمے کے نظام کو بہتر بناتا ہے

انار کے دانے اور چھلکا دونوں ہی نظامِ ہاضمہ کے لیے فائدہ مند ہیں۔ انار میں فائبر کی وافر مقدار قبض کو روکتی ہے اور آنتوں کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے۔ اگر انار کے چھلکے کو خشک کر کے پاؤڈر بنا کر استعمال کیا جائے تو یہ پیٹ کی خرابی، دست اور تیزابیت جیسے مسائل میں مفید ثابت ہوتا ہے۔اگرچہ انار میٹھا پھل ہے لیکن اس کا گلیسیمک انڈیکس کم ہوتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ خون میں شکر کی سطح کو تیزی سے نہیں بڑھاتا۔ کچھ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ انار کا رس انسولین کے اثر کو بہتر بناتا ہے، مگر ذیابیطس کے مریضوں کو اس کا استعمال محدود مقدار میں کرنا چاہیے۔

دماغی صحت اور یادداشت پر مثبت اثرات

انار میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس دماغی خلیات کو نقصان سے بچاتے ہیں۔ یہ الزائمر جیسی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے اور یادداشت کو بہتر بناتا ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ انار کا جوس پینے والے افراد کی یادداشت میں نمایاں بہتری دیکھی گئی۔

بلا شبہ انار قدرت کی وہ نعمت ہے جو بیک وقت غذا، دوا اور توانائی کا بہترین ذریعہ ہے۔ یہ دل، دماغ، جگر، جلد اور نظامِ ہاضمہ کے لیے یکساں مفید ہے۔ اگر ہم روزمرہ زندگی میں اس کا استعمال معمول بنا لیں ، چاہے جوس کی شکل میں ہو یا دانوں کی صورت میں ،تو ہم اپنی صحت کو مضبوط، دل کو محفوظ اور جسم کو توانائی سے بھرپور رکھ سکتے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

پاکستان کرکٹ:کامیابیوں کاسفر

نومبر کا مہینہ پاکستان کرکٹ کیلئے غیر معمولی اور یادگار رہا

35ویں نیشنل گیمز:میلہ کراچی میں سج گیا

13 دسمبر تک جاری رہنے والی گیمزمیں مردوں کے 32اور خواتین کے 29 کھیلوں میں مقابلے ہوں گے

کنجوس کا گھڑا

کسی گاؤں میں ایک بڑی حویلی تھی جس میں شیخو نامی ایک بوڑھا آدمی رہتا تھا۔ شیخو بہت ہی کنجوس تھا۔ اس کی کنجوسی کے قصے پورے گاؤں میں مشہور تھے۔ وہ ایک ایک پائی بچا کر رکھتا تھا اور خرچ کرتے ہوئے اس کی جان نکلتی تھی۔ اس کے کپڑے پھٹے پرانے ہوتے تھے، کھانا وہ بہت کم اور سستا کھاتا تھا۔

خادمِ خاص (تیسری قسط )

حضرت انس رضی اللہ عنہ بہترین تیر انداز تھے۔ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ان کا تیر راہ سے بھٹکا ہو، وہ ہمیشہ نشانے پر لگتا تھا۔ انہوں نے ستائیس جنگوں میں حصہ لیا۔ تُستَر کی جنگ میں آپ ؓ ہی نے ہر مزان کو پکڑ کر حضرت عمرؓ کی خدمت میں پیش کیا تھا اور ہر مزان نے اس موقع پر اسلام قبول کر لیا تھا۔

فوقی نے اک چوزہ پالا

فوقی نے اک چوزہ پالا چوں چوں چوں چوں کرنے والا اس کی خاطر ڈربہ بنایا

’’میں نہیں جانتا‘‘

ایک صاحب نے اپنے بیٹے کا ٹیسٹ لینا چاہا۔ فارسی کی کتاب الٹ پلٹ کرتے ہوئے وہ بیٹے سے بولے ’’بتاؤ ’’نمید انم‘‘ کے معنی کیا ہوتے ہیں؟‘‘۔