پرخلوص آواز کا طلسم رائیگاں نہیں جاتا
اسپیشل فیچر
آواز کو دل کش بنانے کے لیے اولین ضرورت یہ ہے کہ آپ کی آواز آپ کے قابو میں ہو اور یہ سانس لینے کی مشق سے ہوسکتا ہے لہٰذا سانس لینے کی مشق بڑی اہم ہے گہرے گہرے سانس لینے سے آپ کے پھیپھڑے پھیل جاتے ہیں جس سے آپ کی آواز میں گہرائی اور وزن آجاتا ہے ایک گہرا سانس لے کر اسے روک لیں اور پھر اسے آہستہ آہستہ خارج کریں اور ساتھ ساتھ گنتی بولتے جائیں مگر یادرکھیں کہ گنتی کرتے وقت جلد بازی سے کام نہ لیں اور اس کی رفتار ایک جیسی ہونی چاہیے بعد میں گنتی کے بجائے آپ مختلف جملے ادا کرتے وقت یہ خیال رکھیں کہ کہیں آپ کی سانس ایک دم خارج ہوکر موم بتی بجھا تو نہیں دیتی۔ اس میں کامیابی اس حقیقت کی ترجمان ہوگی کہ آپ نے اپنے سانس پر قابو پالیا۔ سانس پر قابو پانے کا یہ مطلب ہے کہ آپ کی آواز اب آپ کے قابو میں ہے اور آپ اسے اپنی مرضی کے مطابق مدھم یا اونچا کرسکتے ہیں جس سے آواز بھی بھلی معلوم ہوتی ہے۔ چند ایسے جملے یاد کریں جنہیں ادا کرتے وقت زبان کو بل دینا پڑتا ہوان جملوں کو ہرروز باقاعدگی سے قدرے بلند آواز میں دھرائیں اور اس وقت تک دھراتے رہیں جب آپ کی زبان انہیں ادا کرتے وقت لڑکھڑانی بند ہوجائے اور آپ انہیں صاف لہجے میں کہہ سکیں مگر یادرہے کہ ایسے جملے بولتے وقت آپ ہرلفظ پرزور دیں اور جہاں رکنا ہووہاں رکیں۔ ایک ہی سانس میں یکساں آواز سے سارا جملہ کہنے کی کوشش نہ کریں بلکہ لبوں دانتوں اور زبان کو الفاظ کی ساخت کے مطابق حرکت دیں۔ ممکن ہے شروع شروع میں آپ کی زبان تھک جائے مگر میرے خیال میں زبان باندھ کر بیٹھے رہنے سے اس کا تھک جانا زیادہ بہتر ہوگا آپ کو یہ خطرہ ہے کہ ایسے جملے ادا کرتے وقت نہ جانے آپ کا چہرہ کس کس طرح بگڑتا ہو تو آئینے کے سامنے اس کی مشق کریں۔ آواز کو بہتر بنانے کا ایک یہ بھی طریقہ ہے کہ ’’جی ہاں‘‘ کو حتی الامکان مختلف طریقوں سے کہنے کی کوشش کریں۔ آپ اسے لٹکا کر کہہ سکتے ہیں۔ جلدی سے بول سکتے ہیں اسے سوالیہ بناسکتے اور اتنا غیر یقینی بھی بناسکتے ہیں کہ اس کا مفہوم تقریباًنہیں میں بدل جائے اسے مختلف انداز میں ادا کرنے سے آپ کو اپنی آواز کے کئی نئے پہلو دکھائی دیں گے جن پر آپ کو حیرت ہوگی ۔ مثل مشہور ہے کہ گانا اور رونا کسے نہیں آتا۔ آپ کی آواز خواہ سریلی نہ ہومگر گانے سے آپ کی آواز بہتر ہوجاتی ہے اور آپ اس پر بہتر انداز میں قابو رکھ سکتے ہیں جب کبھی آپ تنہائی میں ہوں تو گانے کی مشق کرتے رہیں۔ اس سے گلے کی کئی رگیں کھل جاتی ہیں اور حلق پہلے کی نسبت زیادہ متحرک ہوجاتا ہے۔ دن میں جتنی دفعہ ہوسکے کوئی کتاب بلند آواز میں پڑھیں اس مقصد کیلئے قرآن پاک اور عمدہ شاعری بہترین چیزیں ہیں۔ ہر پیراگراف کو ایک سے زیادہ دفعہ پڑھیں اور اس سے پوری طرح لطف اندوز ہونے کی کوشش کریں۔ اگر آپ بے حد مصروف انسان ہیں اور یہ مقصد پورا کرنے کے لیے آپ کے پاس زیادہ وقت نہیں تو ہرروز کم ازکم دس منٹ بلند آواز میں ضرور مطالعہ کریں ۔ ایسا کرنے سے تھوڑے ہی دنوں میں آپ کو محسوس ہونے لگے گا کہ آپ کی آواز میں کس قدر لوچ آگیا ہے کہ اسے مدھم یا تیز کرنے میں آپ کو زیادہ دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے گا۔ اس سے آپ اپنی آواز سے متعلق خوف کا شکار بھی نہ رہیں گے خلوص ایک ایسی خوبی ہے جو بعض اوقات دلکش ترین آوازوں میں بھی مفقود ہوتی ہے اس کا نعم البدل نہیں۔ اگر آپ کی آواز میں خلوص کی جھلک ہوتو بڑی جلدی انسانی جذبات کے تاروں کو چھیڑ سکتی ہے خلوص میں اعتقاد ہوتا ہے اور یہ بناوٹ کا ملمع اتار پھینکتا ہے اپنی آواز میں خلوص پیدا کرنے کی کوشش کریں اس سے آپ کی آواز مزید نکھر جائے گی اور آپ کے دوست تو ایک طرف رہے یہ دشمنوں کے دلوں میں بھی اتر جائے گی پرخلوص آواز کا طلسم کبھی رائیگاں نہیں جاتا۔