سر درد اور آدھے سر کا درد
اسپیشل فیچر
’’یہ ملازم تو میرے لیے درد سر بنتا جا رہا ہے، اس کو اب ہٹانا ہی پڑے گا‘‘ یہ فقرہ آپ نے اکثر سنا ہوگا۔اصل میں سردرد ایک ایسی شے ہے، جس کے تدارک کے لیے آدمی کو کوئی نہ کوئی چارہ کرنا پڑتا ہے، پھر اگر ایک کریلا دوسرا نیم چڑھا کے مصداق آدھے سر میں درد ہو، تو مصیبت بڑھ جاتی ہے۔ انسانیت کے آغاز سے ہی سرکا درد آدمی کا ساتھی رہا ہے۔تاریخ کے اوراق ٹٹولنے والے صحرا نوردوں نے عہدبابل میں تین ہزار ق م میں ایک نظم دریافت کی ہے۔ اس میں بڑے لطیف پیرائے میں اس کثیف مرض کا ذکر ملتا ہے: بیمار آنکھیں کہتی ہیں ہمیں کچھ نہیں مگربیمار شخص کہتا ہے کہ میرے سر میں درد ہےسر درد اور آدھے سر کا درد ’’اپنی تعریف اور مطلب خود آپ ہیں (درد شقیقہ) آدھے سر کے درد‘‘ میں درد کے ساتھ ساتھ متلی اور قے بھی ہو سکتی ہے۔ اس کے ساتھ آنکھوں کے سامنے دن میں تارے نظر آتے ہیں، یعنی درد شقیقہ نظر کو بھی خراب کرتا ہے۔ہم میں سے کون ہوگا ،جسے کبھی سر درد سے پالا ہی نہ پڑا ہو۔اس نفسیاتی آپادھاپی کے مشینی دور میں آدمی ذہنی پریشانی، تفکرات وغیرہ میں الجھا رہتا ہے۔ ان سب کا درد سر سے چولی دامن کا واسطہ ہے۔ آنکھوں، کان، ناک، دانت کی بیماریوں کا لازمی جزو سر کا درد ہوتا ہے، جن آدمیوں کا بلڈپریشر زیادہ ہو وہ سر کے درد کی شکایت ضرور کریں گے۔ اگر آپ عینک پہنتے ہیں اور گذشتہ چند دنوں سے آپ کے سر میں مستقل درد رہنے لگا ہے، تو فوراً آئی سپیشلسٹ سے مشورہ کریں غالباً آپ کی عینک کا نمبر بدل گیا ہوگا۔آدھے سر کا درد زیادہ تر صنف نازک پہ زیادہ بار بنتا ہے۔ ایام بلوغت میں اس کے حملے شدید ہوتے ہیں اور جونہی ایام کہولت آن پہنچتا ہے اور جسم کے افعال ماند پڑنے لگتے ہیں، تو یہ بھی مریض پر رحم کھاتے ہوئے اپنا بوریا بستر گول کر کے کسی نئے جوان شکار کی تلاش میں لگ جاتا ہے۔علاج:سر درد اور آھے سر کے درد میں فوری طور پر مناسب علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔-1 درد بڑھانے والے عناصر: طریقہ علاج میں سب سے پہلے اہم اور ضروری بات ان اشیاء اور جزئیات سے پرہیز اور بچائو ہے،جو یا تو اس درد کا سبب بنتے ہیں یا بیماری کے بڑھانے میں ممدو معاون ثابت ہوتے ہیں۔ مشہور جزئیات جو سر درد یا آدھے سر کا درد بڑھانے والے عناصر کا کام کرتے ہیں، درج ذیل ہیں:نفسیاتی:پریشانی، فکر سوچ اور اعصابی تنائوماحولیاتی:موسمی تغیرات، صنعتی کثافتیںذاتی:سگریٹ پینا، خوشبویات سے الرجی وغیرہغذائی:پنیر، چاکلیٹ، سڑس فروٹ اور کافیاب دیکھنا اندازہ لگانا اور بچنا آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ سر درد کو پرکھیے، جانچئے اور اندازہ لگائیے کہ بھلا ان چیزوں میں کون سی چیز خرابی کا سبب ہے۔ مکمل طور پر پرکھنے اور دیکھنے کے بعد جس چیز کے متعلق پتا چل جائے کہ وہ قصور وار ہے، تو اس کو ایک دم خیر باد کہہ ڈالیے۔ بعض اوقات اتنا کچھ کرنے سے ہی جان چھوٹ جائے گی۔-2 صحیح غذا کی اہمیت:بعض اوقات خوراک کی کمی بیشی یا بے اعتدالی بھی بیماری کا سبب بنتی ہے۔ وٹامن کی کمی بہت ساری بیماریوں کے ساتھ سر درد لانے میں بھی ماہر ہے۔ اس لیے خوراک کے دوسرے اجزاء کے ساتھ مناسب مقدار میں خوراک وٹامن C,B,A اور E وغیرہ کا استعمال بھی لازمی ہے۔علاوہ ازیں تجربات سے ثابت ہوچکا ہے کہ پنیر، چاکلیٹ، خشک پھل کافی آدھے سر کے درد کو بڑھانے کا سبب بنتے ہیں۔ ان سب سے پرہیز بہت ضروری ہے۔-3 ریفلیکسولوجی:ایک اور دلچسپ طریقہ علاج ریفلیکسولوجی ہے۔ اس طریقہ کے مطابق بیماریاں، توانائیوں کے مہیا ہونے کے عمل میں رکاوٹ کے سبب پیدا ہوتی ہیں۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ درد دُور کرنے والے مختلف مرکز پائوں پر مانے جاتے ہیں، یعنی اگر سر میں درد ہے، تو اس کا مرکز انگوٹھے پر ہوگا۔ اگر انگوٹھے کا مساج کیا جائے ،تو توانائی کا Flow جاری ہو جائے گا، جس سے سر کا درد خود بخود دور ہوگا۔-4ادویات:سر درد اور آدھے سر کا درد دور کرنے کے لیے مختلف قسم کی دوائیں تجویز کی جاتی ہیں۔ کبھی کبھار سردرد کی صورت میں کوئی دوا مثلاً پیراسیٹا مول وغیرہ لینے میں کوئی حرج نہیں۔ لیکن سر درد برقرار رہے یا پھر آدھے سر میں درد ہو تو دوائیں ہمیشہ ڈاکٹر کے مشورہ سے لیں۔