جسمانی صفائی کا خیال کیسے رکھا جائے
اسپیشل فیچر
ہاتھوںکی صفائی:ہاتھوں کی خوبصورتی اور صفائی سے انسان کی شخصیت پر نمایاں اثرات مرتب ہوتے ہیں کیونکہ ہمارے ہاتھ سارا وقت استعمال میں رہتے ہیں اور ہر وقت نظر آتے رہتے ہیں۔ اس لیے ہاتھوں کو خوبصورت بنانے کے لیے ان کی جلد کی حفاظت نہایت ضروری ہے۔ناخنو ں کو ہر روز صاف کرنا ضروری ہے تاکہ ان کے اندر میل جمع نہ ہو سکے جو صحت کے لیے مضر ہے۔ نیز اس سے ناخن بدنما لگتے ہیں۔ اپنے ناخنوں کو باقاعدگی سے ہفتے میں ایک بار ضرور تراشیں تاکہ نہ تو وہ اتنے لمبے ہو جائیں کہ ان کے اندر گندگی جمع رہے اور نہ ہی وہ اتنے چھوٹے ہوں کہ ان کے نیچے کا گوشت نظر آنے لگے۔دانتوں کی صفائی:دانت انسان کے چہرے پر نمایاں حیثیت رکھتے ہیں کیونکہ باتیں کرتے یا مسکراتے وقت دانت دکھائی دیتے ہیں اور اگر یہ گندے ہوں تو دیکھنے والوں کو گھن آتی ہے۔ نیز معدے اور مسوڑھوں کی بہت سی بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں۔ اس لیے دانتوں کو چمک دار اور خوبصورت بنانے اور صاف رکھنے کے لیے مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ ۱۔ ہمیشہ متوازن غذا کھائیں جس میں دودھ انڈے ، سبزیاں، پھل، گوشت اور مختلف قسم کے اناج شامل ہوں۔ دانتوں کے لیے دودھ خاص طورپر بہت ضروری ہے۔ کیونکہ اس میں کیلشیم وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ جو دانتوں کی بناوٹ اور نشوونما کے لیے نہایت ضروری ہے۔۲۔ زیادہ میٹھی چیزیں کھانے سے پرہیز کریں کیونکہ ان سے دانتوں کی چمک زائل ہو جاتی ہے اور ان میں کیڑابھی جلدی لگ جاتا ہے۔ ۳۔ دانتوں کی روزانہ صفائی کریں۔ دانتوں کے اندر باہر اور نیچے اور ہر سطح پر اچھی طرح برش کریں۔ دانت صبح ناشتے سے پہلے، ناشتے کے بعد اور رات کو سونے سے پہلے ضرور صاف کرنے چاہئیں تاکہ مسوڑھوں اوردانتوں میں پھنسے یا لگے ہوئے ذرات گلنے سڑنے سے بدبو اور بیماری کے جراثیم پیدا نہ کر سکیں۔۴۔ دانتوں کے ماہر ڈاکٹر سے وقتاً فوقتاً دانتوں کا معائنہ کرواتے رہنا چاہیے۔ آنکھوں کی حفاظت: آنکھیں انسان کے نہایت ضروری اعضا ہیں۔ یہ انسان کی شخصیت کی آئینہ دار ہوتی ہیں اس لیے ان کو چمک دار اور صاف ستھرا رکھنا نہایت ضروری ہے۔ کیونکہ آنکھیں صبح بیدار ہونے سے لے کر رات کو سونے تک مسلسل کام کرتی رہتی ہیں۔ آنکھوں کی حفاظت کے لیے درج ذیل باتوں پر عمل کرنا ضروری ہے۔ ۱۔ آنکھوں کے لیے متوازن غذا بہت ضروری ہے۔۲۔ آنکھوں کو ٹھیک رکھنے کے لیے اپنی عمر کے مطابق مناسب گھنٹوں کی نیند ضروری ہے کیونکہ نیند پوری نہ ہونے سے آنکھوں میں چمک نہیں رہتی، پپوٹے سوج جاتے ہیں نیز آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے بھی پڑ جاتے ہیں۔۳۔ پڑھتے یا کام کاج کرتے ہوئے روشنی مناسب ہونی چاہیے۔ کیونکہ اگر روشنی مدھم ہو بائیں یا پیچھے کی طرف سے آرہی ہو تو اس سے آنکھوں پر بوجھ پڑتاہے۔ چلتی ہوئی بس یا کار میں پڑھنا آنکھوں کے لیے مضر ہے۔ ہمیشہ سیدھے بیٹھ کر اور کتاب کو ایک سے ڈیڑھ فٹ کے فاصلے پر رکھ کر پڑھنا چاہیے۔۴۔ آنکھوں کے ماہر ڈاکٹر سے وقتاً فوقتاً اپنی نظر چیک کرواتے رہنا چاہیے۔بالوں کی حفاظت:اپنی شخصیت کو اجاگر کرنے اور قدرتی خوبصورتی کو دوبالا کرنے کے لیے بالوں کی صفائی بھی بہت ضروری ہے۔ گرد آلود میلے اور خشکی سے اٹے ہوئے بال بہت برے لگتے ہیں۔ جبکہ خوبصورت بال ایک مخصوص حسن رکھتے ہیں۔ اس لیے بالوں کوباقاعدگی سے دھونا چاہیے۔صابن بالوں کے لیے موزوں نہیں۔ اس لیے اپنا سر کسی اچھے شیمپو سے دھوئیں۔ اسے کھلے پانی سے خوب اچھی طرح دھوئیں تاکہ جھاگ باقی نہ رہ جائے۔ اس کے بعدتولیے سے اچھی طرح رگڑ کر خشک کر لیں۔بالوں کی صحت کے لیے متوازن غذا بھی ضروری ہے پھل، سبزیاں، انڈے، دودھ اور گوشت کھانے سے بالوں میںچمک اور ملائمت آ جاتی ہے۔ اگر آپ کے بال خشک ہیں تو ان پر سر دھونے سے پہلے اچھی طرح تیل کی مالش کریں۔ اس سے بال نرم ہو جاتے ہیں۔ اگرآپ کے بال چکنے ہیں تو ایسی صورت میں زیادہ مرتبہ سر دھونے سے یہ خرابی دور ہو سکتی ہے۔ بالوں کے لیے برش یا کنگھی علیحدہ استعمال کریں اور ان کو خوب اچھی طرح برش کر لیں۔ اس سے دوران خون تیز ہوتا ہے۔ جو بالوں کی نشوونما کے لیے ضروری ہے۔ کانوں کی حفاظت:کانوں کی صفائی بھی نہایت ضروری ہے۔ نہاتے وقت کانوں کو اندر سے بھی صاف کر لیں تاکہ ان میں سے صابن یا میل وغیرہ نکل جائے۔بدبو سے نجات:جسم کے جوحصے نظر نہیں آتے ان کی صفائی بھی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ مثلاً بغلوں کی بدبو کے لیے غسل نہایت ضروری ہے۔ غسل کے بعد جسم کو اچھی طرح خشک کر نے کے بعدبغلوں میں خوشبودار پائوڈر اور ڈیوڈرینٹ (Deodorant) لوشن لگا لینا چاہیے۔ اس لوشن کو پائوں کی بدبو دور کرنے کے لیے بھی لگایا جا سکتا ہے۔ منہ کی بدبو دور کرنے کے لیے بازار میں طرح طرح کی خوشبو والی پیسٹ کے علاوہ مختلف اشیا ملتی ہیں۔ برش کرنے کے بعد ان سے کلی کر لینی چاہیے اس طرح منہ سے بدبو کچھ گھنٹوں کے لیے دور ہو جاتی ہے۔٭…٭…٭