خاندان کی اقسام
اسپیشل فیچر
تاریخ میں خاندان سماج کی سب سے مختصر لیکن بنیادی اکائی خیال کی جاتی رہی ہے۔ کسی ایسے دور کا پتہ نہیں چلتا جب خاندان کا وجود کسی نہ کسی شکل میں نہ رہا ہو۔ دنیا میں خاندان کی اتنی اقسام رہی ہیں کہ کسی واحد تعریف کے ذریعے اس ادارے کو الفاظ کی بندشوں میں محدود کرنا مشکل ہے۔ لیکن عام طور سے خاندان سے مراد شادی شدہ مرد اور عورت اور ان کی اولاد کا وہ مختصر ترین گروہ ہے جو مشترکہ رہائش اور معیشت کی زندگی گزارتا ہے۔ یہ تعریف اس لیے محدود ہے کہ ہر زمانہ میں شادی شدہ جوڑوں کے والدین اور دیگر قریبی اعزّہ بھی عام طور سے ایک ساتھ رہتے آئے ہیں۔ وہ بھی علمی اور نظریاتی اعتبار سے اسی خاندان کے افراد شمار کیے جاتے رہے ہیں۔ بہرحال خاندان سے مراد ازدواجی رشتوں میں منسلک مرد وزن ان کی اولاد کا ایسا گروہ اور ان کے قریبی رشتہ دار ہیں جو ایک ساتھ رہتے بستے ہیں اور زندگی کے امور میں آپسی مشاورت اور فیصلوں کے پابند ہوتے ہیں۔ مختلف قسم کے سماجوں میں مثلاً قبائلی سماج، زرعی اور دیہی سماج، قدیم شہری اور جدید صنعتی شہری سماج میں خاندان کی ساخت، اس کے سائز اور اس کے پھیلاؤ میں کمی اور اضافہ ہوتا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین سماجیات و انسانیات نے مختلف اقسام کے خاندانوں کی تفصیل کو ایک دوسرے میں گڈمڈ کرنے کے بجائے ان کی الگ الگ تحقیق اور تجزیہ پر زیادہ زور دیا ہے۔ عام طور سے سائز کی بنیاد پر خاندان کو تین قسموں میں بانٹا جاتا ہے۔ مشترک خاندان یا جوائنٹ فیملی، توسیعی خاندان یا ایکسٹنڈڈ فیملی اور نیوکلیئر خاندان۔ مشترک خاندانمشترک خاندان زرعی اور قبل صنعتی سماج کی قابلِ ذکر خصوصیت رہا ہے۔ اس میں سربراہِ خاندان کی تمام اولاد اور ان کی اولاد ایک ہی ساتھ ایک بڑے مکان کے مختلف حصوں میں رہتی ہے۔ ان تمام چھوٹی چھوٹی اکائیوں سے بننے والا یہ وسیع خاندان مشترک معیشت اور باہمی تحفظ کی اساس پر قائم ہوتا ہے۔ مشترک خاندان زرعی سماج کے لیے اس لیے بھی بہت اہم تھا کہ ایک خاندان کے زیرسایہ افراد کی تعداد جتنی زیادہ ہو، زراعت کے لیے اسی مناسبت سے زیادہ مفید اور کارگر ثابت ہوتا ہے۔ لیکن جب سے زرعی سماج صنعتی سماج کے دور میں داخل ہوا ہے، مشترک خاندان آہستہ آہستہ مختصر اکائیوں میں ٹوٹتا جا رہا ہے۔ ترقی پذیر زرعی ممالک میں اب بھی دیہی علاقوں میں مشترک خاندان کی مثالیں ملتی ہیں جو نئے دور کے تغیرات سے دوچار ہیں۔ مشترک خاندان کی ایک اور اہم خصوصیت یہ ہوتی ہے کہ اس میں سربراہِ خاندان کو تمام امور میں مکمل اختیار حاصل رہتا ہے اور خاندان کے سارے افرادسربراہ کے فیصلے کے پابند ہوتے ہیں۔ کبھی کبھار بڑے بڑے تجارتی خاندان بھی مشترک خاندان کی تعریف میں آتے ہیں۔ توسیعی خاندانتوسیعی خاندان مشترک خاندان کا ایک ایسا ٹکڑا ہوتا ہے جس میں دو یا دو سے زیادہ بھائی بہن اور والدین یکجا رہنے کا فیصلہ کرتے ہیں لیکن ان میں سے ہر ایک کمانے والا شخص اپنی مختصر اکائیوں کے مصارف خود برداشت کرتا ہے۔ اگر کسی شخص کو سربراہِ خاندان تسلیم بھی کیا جائے تو اس کے احکام یا فیصلے کا ہر ایک کو پابند رہنا لازمی نہیں۔ اس کے علاوہ توسیعی خاندان میں اس کی مختصر اکائی کا الگ باورچی خانہ بھی ہو سکتا ہے۔ اگر کھانے پکانے کا انتظام مشترک ہو تو ہر کمانے والا شخص اپنی آمدنی یا خرچ کی مناسبت سے اس میں حصہ لیتا ہے۔ مشترک خاندان کے ٹوٹنے کے بعد توسیعی خاندان عبوری دور کی ایک منزل ہے۔ چنانچہ ترقی پذیر ممالک کے دیہاتوں میں خاندان، توسیعی خاندان کی منزل سے گزر رہا ہے۔ نیوکلیئر خانداناس کے برخلاف نیوکلیئر خاندان سب سے چھوٹی اکائی ہے جس میں ماں باپ اور بچے ایک ساتھ رہتے ہیں۔ صرف یہی افراد ایک دوسرے کے لیے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ خاندان کی یہ مختصر اکائی صنعتی دور کی پیداوار ہے اور دنیا کے ہر ملک میں خاندان کی یہی قسم سب سے زیادہ عام ہوتی جا رہی ہے۔ بالخصوص مغربی ممالک میں زیادہ تر نیوکلیئر خاندان ہی ملتا ہے۔