ہوائی جہازوں کی ریس، خواتین پائلٹس کی ریس کو سرخی پاؤڈر ریس کہا جانے لگا
ہوائی جہازوں کی ریس کا کبھی آپ نے سنا ہے ؟
12مارچ 2021ء کوسماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ہوائی جہازوں کی ایک ریس اپ لوڈ ہوئی جسے ایک کروڑ پندرہ لاکھ افراد نے دیکھا۔ ایک مسافر ٹوہے میٹ ( TahoeMatt) نے دو جہازوں کی ریس کی وڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا کہ ''دو طیاروں کی فضا میں ریس ابھی ابھی ختم ہوئی ہے‘‘۔ مسافر میٹ شیشے کے ساتھ تونہیں بیٹھے تھے لیکن بیرونی مناظر صاف نظر آ رہے تھے۔پھر ان کا شعبہ بھی ریکارڈنگ کرنا ہے اس لئے انہوں نے ریس بھی ریکارڈ کر لی۔
اس روز وہ بوئنگ 787-8 میں سوار تھے،ان کے طیارے نے حسب معمول سان فرانسسکو کے ہوائی اڈے سے ٹیک آف کیا۔کیا دیکھتے ہیں کہ اسی ہوائی اڈے سے ٹیک آف کرنے والا ایک اور بوئنگ طیارہ بھی قریب ہی پرواز کر رہا ہے۔ ابھی وہ اسے نوٹ کر ہی رہے تھے کہ ایک آواز گونجی:
'' لیڈیز اینڈ جینٹل مین !میری بات سنو ،میں طیارے کا کپتان ہوں۔اگر آپ مڑ کر اپنے دائیں جانب دیکھیں تو ایک اور طیارہ آپ کے سامنے ہو گا، یہ ہے فلائٹ 198 .... اس پرواز کا کپتان ہمیں ریس لگانے کے لئے چیلنج دے رہا ہے، کیا آپ تیار ہیں؟ سیٹ بیلٹ باندھ لیجئے، کیونکہ یہ سب کچھ حقیقت کا روپ دھارنے والا ہے‘‘۔اس کے ساتھ ہی طیارے میں سیٹ بیلٹ باندھنے کی بتیاں روشن ہو گئیں۔بس پھر کیا تھا دونوں طیارے ایک دوسرے کے ساتھ ساتھ ،پہلو بہ پہلو ہوا میں اڑنے لگے ۔کچھ منٹ کے مقابلے کے بعددونوں اپنی الگ ہو گئے ۔اس ریس کے بارے میں سینڈرا پیڈرسن نے لکھا کہ ''مسافر ہوتی تو میرا دل ہی بند ہو جاتا‘‘ ۔انتیا نے ریمارکس دیئے کہ '' سبھی نے جہاز سے اترنے کے بعد شکرادا کیا ہوگا ،زندگی بچ گئی اور خطرناک سفر سے بھی لطف اندوز ہوئے ، ٹکٹ میں یہ نیا اضافہ ہے‘‘۔
ہوائی جہازوں کی ریسیں کیوں بند ہوئیں : 2019ء تک ہوائی جہازوں کی ریسیں ہوا کرتی تھیں۔کورونا کی وجہ سے روک دی گئی ہیں۔کورونا وباء کے خاتمے کے ساتھ ہی ہوائی جہازوں کی ریسوں کا دوبارہ آغاز ہوگا ، پھر ''پائلٹ آف دی ایئر‘‘ کے انعامات دیئے جائیں گے۔دوسرے مقابلوں کی طرح اس کھیل میں بھی کئی پائلٹس نے جانیں گنوائیں ،کئی طیارے تباہ ہوئے لیکن کسی نے ہمت نہیں ہاری ۔
سرخی پائوڈر ریس: کئی خواتین نے بھی عالمی سطح پر نام کمایا ۔ 1929ء میں ''ویمنز ڈربی ‘‘ کے نام سے خواتین کے مقابلے شروع کئے گئے تھے۔بعض افراد نے ان مقابلوں کو '' میک اپ ڈربی‘‘ کہنا شروع کر دیا اور کچھ نے ''سرخی پائوڈر ڈربی‘‘ کے نام سے یاد کیا۔ یہ مقابلے 1949ء تک جاری رہے۔1947ء میں ''آل وویمنز بین البراعظمی ایئر ریس ‘‘ بھی شروع ہو گئی۔یہ مقابلے 1977 تک جاری رہے ۔ جہازوں کی بربادی کے باوجود خواتین حصہ لیتی رہیں، ہوا باز فلورنس لوو پنچو بارنس نے بہت نام کمایا۔
جہازوں کی پہلی ریس:پہلی دوڑ 23مئی 1909ء کو فرانس میں ''ایوی ایشن ائرپورٹ ‘‘پر ہوئی تھی، جس میں چار ہوا بازوں نے حصہ لیا تھا۔اس ریس میں لیپس فاتح قرار پائے۔ 22سے 29 اگست 1909ء تک فرانس کے ایک اور ہوئی اڈے پر بھی فضائی ریس کے مقابلے منعقد ہوئے جس میں مالی تعاون کیلئے طیارہ ساز کمپنیاں بھی شریک ہوئیں۔ چنانچہ پہلا اہم مقابلہ '' فرسٹ گارڈن بینٹ ٹرافی کمپی ٹیشن‘‘ کہلاتا ہے۔گلن کرٹس اس مقابلے کے فاتح قرار پائے۔لوئیس بلیرئٹ صرف پانچ سیکنڈ پیچھے رہنے کی وجہ سے مات کھا گئے۔چنانچہ کرس کو '' چیمپئن آف دی ایئر ریسر ورلڈ ‘‘ کا ٹائٹل مل گیا۔
امریکہ میں جہازوں کی پہلی ریس: پہلی ریس 10 سے20جنوری 1910ء تک لاس اینجلس انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر منعقد ہوئی۔ریس کا اہتمام پائلٹس رائے نیبن شو اور چارلس وللرڈ نے ریلوے بزنس کے ٹائیکون ہنری ہنگٹن اورلاس اینجلس مرچنٹ اینڈ مینوفیکچررز ایسوسی ا یشن کے اشتراک سے کیا تھا۔43پائلٹس نے نام لکھوائے مگر مقابلے کے دن 16پائلٹس پیش ہوئے۔
جنگ عظیم اول سے پہلے کا کھیل: جنگ عظیم اول سے پہلے یورپ میں ہوائی جہازوں کی ریسیں کافی مقبول ہو چکی تھیں ۔ان مقابلوں میں 1911ء میں شروع ہونے والے ''سرکٹ آف یورپ ریس ‘‘، ''دی ڈیلی میل سرکٹ آف بریٹن ایئر ریس ‘‘ اور ''ایرئیل ڈربی‘‘ کے مقابلے بھی شامل تھے ۔ 1913ء میں ''سی پلین ریس ‘‘ کے اولین مقابلے بھی منعقد ہوئے۔پہلی جنگ عظیم کے دوران کچھ تعطل آ گیا۔جنگ بند ہوتے ہی مقابلے پھر شروع ہو گئے ،یہی وجہ ہے ، یورپ کو دوسری جنگ عظیم میں بہترین پائلٹس مل گئے تھے ۔
بین البراعظمی ریس:19اکتوبر 1919ء میں بین البراعظمی ریس کا سلسلہ بھی شروع ہوا۔ ہوابازوں نے نیو یارک سے سان فرانسسکو تک 2700میل (4345کلومیٹر) کا فاصلہ طے کرنا تھا ۔ 1924ء میں امریکہ میں پہلی ''نیشنل ایئر ریس‘‘ کے مقابلے شروع ہوئے۔بعد ازاں کئی دیگر ممالک میں بھی قومی مقابلے شروع ہو گئے۔ 1970ء میں امریکہ کی ''فارمولہ ون ریسنگ ‘‘کو یورپ نے بھی اپنا لیا۔ اس میں ہر طیارے کو الگ الگ اڑانے کے بعد ان کا وقت نوٹ کیا جاتا ہے۔ 2019ء میں ''ریڈ بل ایئر ریس ورلڈ چیمپئن شپ ‘‘ اہم مقابلوں میں شامل تھی۔
اہم ''ریسر‘‘:فضائی ریسنگ کے حوالے سے اینتونیو دی سینٹ، فلورنس ، پنجو بارنس ، لوول بیلز، آندرے بیومنٹ، جیکولین ککران، گلین کرٹس، پیٹر بیسینئی، ایلن کوبہن، جیفرے ڈی واوی لینڈ، پائول بونہومی، جمی ڈولٹل، ایملیا ایئرہارٹ، رولینڈ گراس، یوگین گلبرٹ، کلاڈ گراہم، ہنری ہاکر، فرینک ہاکس، ایلیکس ہین شاء، سکپ ہوم، ایمی جانسن،مارٹن سونکا، فلوریان برگر، مائیکل بریکجٹ، نائجل لیمب، مائیک مین گولڈ میتھیاز گوڈرر اور ہینس آرچ نامی پائلٹس اہم ہیں ۔