دنیا کا سب سے چھوٹا پرندہ ہمنگ برڈنر پرندہ 5.5،مادہ 6.1سینٹی میٹر لمبا ہوتا ہے
اسپیشل فیچر
کچھ روز سے چڑیا سے مشابہت رکھنے والا سیاہ اورچمک دار رنگ کا ایک بہت ہی چھوٹا ساپرندہ میرے لان میں آنا شروع ہوا ہے۔ جس نے مجھے اپنی خوش الحانی کے باعث اپنے سحر میں جکڑ رکھاہے۔ میں نے اپنی زندگی میں اس سے پہلے اتنا خوش آواز پرندہ کہیں دیکھا نہ سناتھا۔اس پرندے بارے میرے تجسس نے مجھے اپنے ایک دوست سے رابطے پر مجبور کیا۔ جس نے انواع و اقسام کے پرندے پال رکھے ہیں اورپرندوں کے بارے میںوسیع معلومات رکھتا ہے۔
اس نے میرے اس قیاس کو کہ شاید یہ دنیا کا سب سے چھوٹا پرندہ ہے، رد کر دیا۔ بقول اس کے دنیا کا سب سے چھوٹا پرندہ کیوبا اور اس کے ملحقہ علاقوں میں پایا جاتا ہے جس کی متعدد نسلیں ہیں، سب سے چھوٹی نسل شہد کی مکھی سے کچھ ہی بڑی ہوتی ہے۔ اس کا نام ''ہمنگ برڈ‘‘ ہے۔ اس دلچسپ انکشاف نے مجھے اس وقت تک بے چین کئے رکھا جب تک میں نے اس منفرد پرندے بارے مکمل حقائق سے آگاہی حاصل نہ کر لی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اپنی جسامت کے برعکس یہ ننھا سا پرندہ اپنے اندر ایک مکمل تاریخ لئے ہوئے ہے۔
ہمنگ برڈ جو قدرت کی حسین تخلیق کی بہترین عکاسی کرتاہے اس وقت تک دنیا کا سب سے چھوٹا پرندہ ہے۔ اپنے انوکھے اور منفرد رنگوں کے سبب یہ قدرتی پتھروں سے خاصی مشابہت رکھتا ہے۔ سورج کی کرنیں جب براہ راست اس کے پروں کو چھوتی ہیں تو فضا خوبصورت رنگوں سے سج جاتی ہے۔
ہمنگ برڈ کے نر کی اوسط لمبائی 5.5 سینٹی میٹر اور وزن 1.95 گرام جبکہ مادہ ہمنگ برڈ کی لمبائی 6.1 سینٹی میٹر اور وزن 2.6 گرام ہوتا ہے۔ شکل و صورت میں مادہ ہمنگ برڈز اپنے میل برڈز سے کہیں زیادہ خوبصورت ہوتی ہیں۔ کیوبا کی آب و ہوا ان کی افزائش کیلئے انتہائی مناسب اور موزوں ہے اسی لئے سب سے زیادہ یہ پرندے یہیں پائے جاتے ہیں۔
یہ تین سو سے زائد اقسام کے ساتھ کیوبا اور اس کے آس پاس کے کچھ علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ اس کی ایک قسم کو ''بی ہمنگ برڈ‘‘ کہتے ہیں کیونکہ اس کا حجم شہد کی مکھی سے کچھ ہی زیادہ ہوتا ہے۔ عام طور پر دوسری اقسام کا حجم اگرچہ اس نسل سے زیادہ تو ہوتا ہے لیکن وہ بھی سات سینٹی میٹر سے کم ہی ہوتا ہے۔ ''بی ہمنگ برڈ‘‘ کا وزن دو گرام سے بھی کم ہوتا ہے۔ ان کی پیمائش کو چونچ کی نوک سے لیکر دم کے آخری سرے تک ناپا جاتا ہے۔ ان میں زیادہ تر چھوٹے حجم والے پرندے کیوبا،شمالی امریکہ اور الاسکا میں پائے جاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہاں کی مخصوص آب و ہوا ہے۔
آج سے کچھ عرصہ پہلے سائنس دانوں نے ہمنگ برڈ کے چھوٹے پن پر کافی تحقیق کی تھی۔ کچھ ماہرین کا خیال تھا کہ ارتقائی لحاظ سے کسی بھی خطے میں موجود جانور لاکھوں سالوں میں غذائی قلت،موسمی تبدیلیوں اور وسائل کی کمی کے سبب دھیرے دھیرے چھوٹے پن میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
ہمنگ برڈز کی عمومی خوراک پھولوں کا رس ہوتا ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ قدرت نے ان پرندوں کی چونچ کی ساخت اس طرز کی بنائی ہے کہ وہ ہوا میں لٹک کر بھی پھولوں کا رس چوسنے کی صلاحیت سے مالا مال ہوتے ہیں۔ اس دوران قدرت نے ان پرندوں کو یہ وصف عطا کر رکھا ہے کہ یہ ایک سیکنڈ کے اندر 200 مرتبہ اپنے پروں کو پھڑ پھڑانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔یہاں بھی قدرت کے ایک نظام کا دخل یوں نظر آتا ہے کہ چونکہ اپنی چھوٹی ساخت کے باعث بھی ان پرندوں کو متواتر دور دور تک سفر کرنا ہوتا ہے جس کے سبب انہیں وافر مقدار میں گلوکوز کی ضرورت رہتی ہے جس کا ذریعہ پھولوں کے رس سے بہتر بھلا اور کیا ہو سکتا ہے۔یہ مختلف اقسام کے کیڑے مکوڑے بھی شوق سے کھاتے ہیں۔
دوران پرواز چونکہ ان کی انرجی متواتر خرچ ہوتی ہے جس کے سبب انہیں بھوک بھی لگتی رہتی ہے۔ جس کے لئے ہر دس منٹ بعد انہیں اپنی اڑان روک کرکچھ نہ کچھ کھانا پڑتا ہے۔ جس کے سبب یہ پرندہ فطرتاً کبھی بھی غذائی کمی کا شکار نہیں ہوتا۔ سائنسی ماہرین کے مطابق ان میں چونکہ میٹابولک شرح اور جسمانی حرارت بھی بدرجہ اتم موجود ہوتی ہے۔ جس کے سبب یہ اوسطاً 30 سے 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ انہیں زندہ رہنے کیلئے ایک دن میں لگ بھگ 1500پھولوں کا رس درکار ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ''ہمنگ برڈز‘‘ کی زیادہ سے زیادہ عمر سات سال ہوتی ہے جبکہ ماہرین نے اس خطرے کا اظہاربھی کیا ہے کہ کرہ ارض پر تیزی سے بدلتے موسموں کی بدولت اس پرندے کی بقا کو بہت سارے خطرات کاسامنا در پیش ہے۔
ہمنگ برڈز بھی اگرچہ عام پرندوں کی طرح گھونسلے ہی بنا کر رہتے ہیں جو گھاس پھوس،اون،چھال اور درختوں کے پتلی شاخوں والے پتوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ سائز کے لحاظ سے ان پرندوں کے گھونسلے عام جانوروں سے بہت چھوٹے ہوتے ہیں جو ٹینس کے بال کے قطر کے برابر گولائی میں بنے ہوتے ہیں جبکہ بعض اخروٹ کی گولائی جتنے حجم کے برابر ہوتے ہیں۔ ان کے گھونسلوں میں جو سب سے الگ اور منفرد بات ہے وہ ان کا داخلی راستہ ہے جو ممکنہ حد تک تنگ ہوتا ہے۔یہ انہی گھونسلوں کے اندر انڈے دیتے ہیں جن کا قطر 12 ملی میٹر اور وزن آدھ گرام سے بھی کم ہوتا ہے۔ ان کے انڈوں اور گھونسلوں کودنیا میں سب سے چھوٹے گھونسلے اور انڈے قرار دیا جاتا ہے۔
دلچسپ اور منفرد عادات
٭...ہمنگ برڈ ہجرت کرنے والا دنیا کا سب سے چھوٹا پرندہ ہے۔
٭...یہ واحد پرندہ ہے جو پیچھے کی طرف بھی اڑ سکتا ہے۔
٭...اس پرندے کو بو کا کوئی احساس نہیں ہوتا جبکہ ان کی نظر بہت تیز ہوتی ہے۔
٭...ہمنگ برڈ فطرتاً نڈر اور بہادر پرندہ تصور ہوتا ہے۔ اسی لئے خطرے کی صورت میں یہ ڈٹ کر ''حملہ آور‘‘ کا مقابلہ کرتا ہے۔ اگر ان کے گھونسلوں میں ان کے بچوں سے چھیڑ خانی کی جائے تو یہ فوراً جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کی آنکھ یا کان میں اپنی لمبی اور نوکدار چونچ سے حملہ کر دیتے ہیں۔
٭...ہمنگ برڈ کا دل بہت مضبوط ہوتا ہے جو حجم میں اس کے جسم کے نصف کے برابر اور پیٹ سے تین گنا بڑا ہوتا ہے۔
٭... ان کے جسم کے ایک انچ حصے میں دوسرے چھوٹی نسل کے پرندوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ پر ہوتے ہیں۔
٭...ان پرندوں کی فطرت میں یہ وصف بھی پایا جاتا ہے کہ ہجرت کرنے سے پہلے وہ اپنے جسم میں اپنے کل وزن کے 72فیصد کے برابر چربی جمع کرلیتے ہیںکیونکہ ان کا میٹا بولک سسٹم انہیں اس کی اجازت نہیں دیتا۔ ہمنگ برڈز دنیا میں سب سے زیادہ مضبوط میٹا بولک کے مالک ہوتے ہیں۔ اسی طرح ان کی خوراک کا بیشتر حصہ پھولوں کے رس کی مٹھاس کے سبب گلوکوز کے خزانے سے بھرا ہوتا ہے جو کسی بھی جاندار کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ہوتا۔
٭...اس پرندے کی منفرد بات یہ ہے کہ یہ ہوا میں پھڑپھڑاتے ہوئے بھی پھولوں کا رس چوسنے کی طاقت اور صلاحیت رکھتا ہے۔
(خاورنیازی لاہور میں مقیم سابق بینکر
اور لکھاری ہیں، قومی اور بین الاقوامی اداروں سے منسلک رہ چکے ہیں، تحقیقی اور
سماجی موضوعات پر مہارت رکھتے ہیں)