آج کا دن
اسپیشل فیچر
فیڈرل ریزرو ایکٹ پر دستخط
23 دسمبر 1913 ء کو امریکہ کے صدر ووڈرو ولسن نے فیڈرل ریزرو ایکٹ پر دستخط کیے جس کے نتیجے میں فیڈرل ریزرو سسٹم قائم ہوا۔ یہ ایکٹ امریکہ کا مرکزی بینک بنانے والا قانونی فریم ورک تھا جس کا مقصد ملکی مالیاتی نظام کو مستحکم کرنا، بینکنگ بحرانوں کو روکنا، اور معیشت میں پیسے کے بہاؤ کو منظم کرنا تھا۔ فیڈرل ریزرو سسٹم کی تشکیل اس وقت کے عالمی اقتصادی منظرنامے میں ایک اہم قدم تھا۔ 1907ء کے مالیاتی بحران کے دوران امریکی مالیاتی نظام میں شدید بے قاعدگیاں سامنے آئیں جس نے قانون سازوں کو مجبور کیا کہ وہ ایک مضبوط اور مرکزیت والا انتظامی نظام قائم کریں جو مالیاتی لیکویڈیٹی فراہم کرے اور بینکنگ سیکٹر پر اعتماد بحال کرے۔
وییک آئی لینڈپر سرینڈر
23 دسمبر 1941ء کو دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکی اور جاپانی افواج کے درمیان ایک اہم معرکہ ہوا۔ جاپانی افواج نے وییک آئی لینڈ پر حملہ کیا۔ ابتدائی دنوں تک امریکی افواج نے مقابلہ کیا لیکن جاپانی افواج کے دباؤ اور تعداد میں برتری کے باعث امریکی افواج نے شکست تسلیم کرلی اور جزیرے کاقبضہ جاپانیوں کے ہاتھ آگیا۔ وییک آئی لینڈ کی لڑائی بحرالکاہل میں جاپانی پیش قدمی کا حصہ تھی۔وییک آئی لینڈ پر 11 دسمبر سے لڑائی شروع ہوئی اور 23 دسمبر کو امریکی دستے مجبور ہوئے کہ وہ روایتی فوجی اصولوں کے تحت سرینڈر کر دیں۔
ٹرانزسٹر کا مظاہرہ
23 دسمبر 1947ء کو امریکی سائنسدانوں جان بارڈین، والٹر بریٹن، اور ولیم شاکلے نے ٹرانزسٹر کا مظاہرہ کیا جو آج کے تمام الیکٹرانک آلات کا بنیادی جزو ہے۔ٹرانزسٹر ایک چھوٹا سیمی کنڈکٹر ڈیوائس ہے جو برقی سگنلز کو بڑھاتا یا سوئچ کرتا ہے جس نے الیکٹرانکس میں انقلاب برپا کر دیا۔ ٹرانزسٹر سے پہلے الیکٹرانک آلات میں ویکیوم ٹیوبز استعمال ہوتی تھیں جو بڑی، بھاری اور کم مؤثر تھیں۔ اس دریافت نے جدید الیکٹرانکس کو جنم دیا اور کمپیوٹر، موبائل فون، ٹی وی اور دیگر ہزاروں آلات کی ترقی کی راہ ہموار کی اورالیکٹرانکس کا سائز چھوٹا ہوا۔ تینوں سائنسدانوں کو 1956ء میں نوبل انعام برائے طبیعیات دیا گیا۔
نیپال میں بادشاہت کا خاتمہ
23 دسمبر 2007ء کو نیپال نے بادشاہت کے نظام کو ختم کر کے وفاقی جمہوریہ کا اعلان کیا۔ نیپال کی بادشاہت نہ صرف روایتی طور پر طویل عرصے تک قائم رہی بلکہ اس نے ملک کی سیاست، سماجی ڈھانچے اور قومی شناخت پر گہرے اثرات بھی چھوڑے۔تاہم 1990ء کی دہائی میں جمہوری تحریک نے بادشاہت کے خلاف آواز بلند کی جس کے بعد 2006ء میں بھی ایک وسیع عوامی تحریک نے بادشاہت کو کمزور کر دیا۔آخر کار 2007 میں باقاعدہ طور پر اعلان ہوا کہ نیپال اب بادشاہت نہیں بلکہ ایک جمہوری ریاست کے طور پر مستقبل کی سمت طے کرے گا۔