آج کا دن
اسپیشل فیچر
مجسمۂ آزادی امریکہ پہنچا
17 جون 1885ء کو دنیا کے مشہور ترین یادگاروں میں سے ایک ''مجسمۂ آزادی‘‘ (Statue of Liberty) فرانس سے بحری جہاز''ایسر‘‘ (Isère) کے ذریعے امریکہ پہنچا۔ یہ دن نہ صرف امریکہ کی تاریخ میں بلکہ عالمی ثقافتی ورثے میں بھی ایک نمایاں مقام رکھتا ہے۔یہ مجسمہ فرانس کی حکومت اور عوام کی جانب سے امریکہ کو تحفے کے طور پر دیا گیا تھا۔اس مجسمے کو فرانسیسی مجسمہ ساز فریڈرک اگست بارتھولدی(Frederic Auguste Bartholdi) نے ڈیزائن کیا۔اس کا ڈھانچہ مشہور انجینئر گستاو ایفل (ایفل ٹاور کے خالق) نے تیار کیا۔مکمل مجسمہ تانبے (copper) سے بنایا گیا ہے اور اس کی اونچائی بنیاد سے لے کر مشعل تک 151 فٹ ہے، جبکہ بیسمنٹ سمیت یہ تقریباً 305 فٹ بلند ہے۔
ترکیہ میں 18سال بعد عربی میں اذان
17جون ترکیہ کی اسلامی تاریخ میں ایک یادگار دن کے طورپر منایا جاتا ہے جب 18سال بعد وزیر اعظم عدنان میندریس کے دور حکومت میں 17 جون 1950ء میں ملک کے طول و عرض میں پہلی مرتبہ عربی میں اذان دی گئی۔دوسری عالمی جنگ کے بعد ترکیہ کو بہت سے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا ،جنگ کے بعد ترکیہ میں قائم ہونے والی نئی حکومت نے جدید ترکیہ کی بنیاد رکھی جس میں بہت سے پالیسیاں ترتیب دی گئیں جن میں اذان کا مقامی زبان میں دیا جانا اور سکارف لینے پر پابندی بھی شامل تھی۔
چین نے پہلے ہائیڈروجن بم کا تجربہ کیا
17جون1967ء کو چین نے اپنے پہلے تھرمونیوکلیئر ہائیڈروجن بم کا تجربہ کیا۔ یہ تجربہ چین کے تین مرحلوں والے تھرمونیوکلیئر ڈیوائس پروگرام کے تحت کیا گیا۔ یہ چین کا سب سے بڑا نیوکلیئر پروگرام تھا اور تھرمو نیوکلیئر دھماکے کا کوڈ نام ''ٹیسٹ6‘‘ رکھا گیا۔بعد ازاں تھرمو نیوکلیئر اور اس جیسے تمام تجربات کو ایک ہی پروگرام میں شامل کر دیا گیا جسے '' دوبم، ایک سیٹلائیٹ‘‘(Two Bomb one Setallite)کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔