چکوال کا قدیم قصبہ بھون

اسپیشل فیچر
راقم کو لاہور سے بھون جانے کا اتفاق ہوا ۔ جانے کا مقصد یہاں کی مشہور تاریخی اور قدیمی حویلیوں، سراؤں اور تالاب پر مضمون مرتب کرنا تھا۔جب آپ سڑک کے ذریعے مندرہ سے چکوال شہر جائیں ۔ چکوال سرگودھا روڈ پر ایک چھوٹا سا خوبصورت تاریخی قصبہ بھون آتا ہے۔ انگریز عہد حکومت میں مندرہ سے چکوال بھون ریلوے لائن جاتی تھی اب مندرہ سے بھون تک اس ریلوے لائن کے آثار ختم ہو گئے ہیں۔ آٹھ سو سال پرانے قصبے کی بنیاد راجہ داہر کے ایک بیٹے بھون نے رکھی تھی اور اپنے نام کی مناسبت سے اس قصبہ کا نام بھون رکھا۔ 8ہزار آبادی خوبصورت خوشنما پر فضا سر سبز شاداب و قدرتی نظاروں سے بھرپور یہ قصبہ بھون کا شمار ضلع چکوال کے مشہور تاریخی قصبوں میں سے ہوتا ہے۔آج بھی یہاں کی تاریخی عمارتوں پر ہندو عہد کے فن تعمیر کی خوبصورت اور لاجواب جھلک نمایاں نظر آتی ہیں جو دیکھنے کے لائق ہے۔یہ عمارتیں اپنے گزرتے و قت کی یاد تازہ کرتی ہیں اور قصبے کی ثقافت کی آئینہ دار اور قدیم طرز تعمیر کا انمول نگینہ ہیں۔ تفریح کیلئے یہ جگہ بہترین مقام کا درجہ رکھتی ہے۔ ان تاریخی عمارات کا حال دیکھ کر بہت دکھ ہوا کہ کچھ عمارتوںسے جانوروں کی چارہ گاہ کا کام لیا جارہا ہے۔ تقسیم ہند سے قبل یہاں پر مسلمانوں کے علاوہ ہندو کثیر تعداد میں تھے۔ یہاں قدیم زمانہ سے ملک اعوان ، گجر چوہاں کھوکھر، گوندل خان ، نواب، راجہ، کشمیری، سید، ٹمن، بلوچ جنجوعہ، بدھال، چکھڑال، ریتال، راجپوت، چوہدری، آرائیں اور مغل آباد ہیں۔بھون کا سارا علاقہ زرخیز زمین پر مشتمل ہے جبکہ قصبہ کے چاروں طرف سرسبز شاداب خوبصورت کھیت ہیں یہاں کی مشہور پیداوار میں گندم ،چاول ،کپاس ،گنا ،مکئی ،باجرہ ،مونگ ،پھلی اور تمباکو ہیں۔قصبہ کے لوگ جنگجو ، تنومند ، جفاکش اور محنتی ہیں۔ علاقہ کی اکثریتی آبادی کا پیشہ کھیتی باڑی ہے۔ یہاں کے لوگ فوجی ملازمت کو بھی ترجیح دیتے ہیں۔ یہ قصبہ اچھی نسل کے بیل اور گھوڑوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ انڈیا کی فوج کے سابق جنرل اروڑا کے والد رائے بہادر سردار جے سنگھ،بھارت کی ہوٹل انڈسٹری کے بے تاج بادشاہ مشہور کاروباری فیملی اوبرائے ، ممبئی کے مشہور فلمی کپور خاندان کے جد امجد، انڈیا کے مشہور موسیقار مدن موہن، بولی وڈ کی دت فیملی، پاکستان کا مشہور صنعتکار سہگل خاندان، چندر گپت موریہ کا اتالیق اور وزیراعظم پنڈت چانکیہ کوٹلہ ، غلام محمد (انگریز عہد کے مشہور زمیندار) ، محمد فیروز خان، محمد نواز خان، نذر حسین کیانی، جعفر حسین کیانی، تصدق حسین کیانی ان سب شخصیات کا تعلق بھون قصبہ سے ہے۔ سردار ہری سنگھ نلوہ ، من موہن سنگھ، کنیا بہاری لا مندہ، کرشن چند، جنرل آغا محمد یحییٰ خان، ائیر مارشل نور خان، جنرل عبدالحمید، امیر گلستان جنجوعہ، جمعہ خان، صوبیدار خداداد خان، جنرل اکبر خان، جنرل افتخار خان، جنرل عبدالحمید ان سب شخصیات کا تعلق ضلع چکوال سے ہے۔ بھون سے 12کلو میٹر کے فاصلے پر مغل شہنشاہ عالمگیر کے عہد حکومت کا ایک درویش قلندر شاعر شاہ مراد کا مزار مبارک ہے جسے آج کل تکیہ شاہ مراد کہا جاتا ہے۔ اسی ضلع میں پنجابی کے ایک عظیم الشان شاعر ملک پیلو نے مرزا صاحباں پر پہلی بار قصہ تحریر کیا تھا۔ پیلو چکوال کے ایک گائوں مہرو پیلو کا رہنے والا تھا۔ اسی کے نام سے گائوں مشہور ہوا۔