اندرونی اور بیرونی سرمایہ کاری میں مشکلات، دیامربھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ

اسلام آباد (ذیشان یوسفزئی) اندرونی اور بیرونی سرمایہ کاری میں مشکلات کے باعث دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ ہے۔

دنیا نیوز کو دستیاب دستاویزات کے مطابق چار برس میں دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیری کارکردگی صرف 13 فیصد رہی، دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر اگست 2020 میں شروع ہوئی تھی، شیڈول کے مطابق دیامر بھاشا ڈیم 2029 میں مکمل ہونا ہے، منصوبہ بندی کے مطابق اب تک ڈیم کی تعمیری کارکردگی 45 فیصد ہونا چاہیے تھی۔

دیامر بھاشا ڈیم پر اب تک 129 ارب 99 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں، ڈیم کی تعمیر کے لیے 10 برسوں میں مکمل زمین تک نہ خریدی جا سکی، ڈیم کی تعمیر کے لیے 35 ہزار ایکڑ میں سے 33 ہزار ایکڑ زمین خریدی جا سکی، دیامر بھاشا ڈیم میں پاور ہاوس کی تعمیر کے لیے 1424 ارب روپے اور پانی کے ذخیرہ کے لیے 479 ارب روپے درکار ہیں۔

ذرائع کے مطابق بیرونی فنڈنگ کے لیے مختلف ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں کو درخواستیں دے رکھی ہیں، بھارت بیرونی فنڈنگ میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے گھناونا پروپیگنڈا کر رہا ہے، ابھی تک دیامر بھاشا ڈیم میں بیرونی سرمایہ کاری کے لیے خاطرخواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے۔

حکومت نے سعودی عرب کو بھی بھاشا ڈیم میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے، دیامر بھاشا ڈیم تعمیر ہونے سے 4500 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی اور 64 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہو سکے گا، دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر چین کی کمپنی پاور چائنہ کر رہی ہے، رواں مالی سال میں دیامر بھاشا ڈیم کے لیے 4 ارب روپے جاری ہوئے۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں