قومی کرکٹر فضل محمود کو دنیا سے رخصت ہوئے 19 برس بیت گئے

لاہور: (دنیا نیوز) اوول کے ہیرو فضل محمود کو مداحوں سے بچھڑے 19 برس بیت گئے، قومی کرکٹر فضل محمود نے پاکستانی ٹیم کو ٹیسٹ نیشن بنوانے میں اہم کردار ادا کیا۔

گورا رنگ، درازقامت، سلیقے سے جمی ہوئی زلفیں اور سیاہ پلکوں کے عقب سے جھانکتی ہوئی نیلی آنکھوں والے فضل محمود 18فروری 1920ء کو لاہور میں پیدا ہوئے، متحدہ ہندوستان میں رانجی ٹرافی میں حصہ لے کر فرسٹ کلاس کرکٹ کا آغاز کیا۔

فضل محمود نے قیام پاکستان کے بعد 16 اکتوبر 1952ء میں بھارت کیخلاف اپنا کیریئر شروع کیا اور پہلے دورے پر لکھنوؤ ٹیسٹ میں 12 وکٹیں لے کر پاکستانی کو بھارت کیخلاف پہلا ٹیسٹ میچ جتوایا، 1954ء میں انگلستان کے دورے پر ملکہ برطانیہ بھی فضل محمود کی آنکھوں سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکیں۔

فضل محمود نے انگلینڈ کیخلاف اوول ٹیسٹ میں 99 رنز کے عوض 12 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے پاکستان کو پہلی یادگار فتح دلائی، 1955ء میں انہیں وزڈن کرکٹر آف دی ائیر کا خطاب دیا گیا، اگست 1962ء میں انگلستان کیخلاف ٹیسٹ میچ کھیل کر کرکٹ کو الوداع کہا۔

فضل محمود نے1947ء میں محکمہ پولیس میں بطور انسپکٹر ملازمت اختیار کی، 1976ء میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس بن گئے، فضل محمود کی اعلیٰ کارکردگی پر حکومت پاکستان نے تمغہ حسن کارکردگی اور ہلال امتیاز کے اعزاز سے نوازا۔

فضل محمود کے صاحبزدے شہزاد فضل محمود اپنے والد کو یاد کرتے ہوئے کہتے ہیں ان جیسا ورسٹائل شخصیت کا کھلاڑی آج تک پیدا نہیں ہو سکا، انہوں نے ہمیشہ سچائی اور ایمانداری کا سبق دیا۔

فضل محمود 30 مئی 2005ء کو خالق حقیقی سے جا ملے، ان کے انتقال کے بعد اکتوبر 2021ء کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کا نام ہال آف دی فیم لسٹ میں شامل کیا، ورسٹائل شخصیت کے حامل فضل محمود پانچ کتابوں کے مصنف بھی تھے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں