مجھے مرکزی کردار ملنے میں بڑا وقت لگا: ہمایوں اشرف کا انکشاف

لاہور: (فہیم حیدر) مقبول اداکار ہمایوں اشرف نے انکشاف کیا ہے کہ مجھے مرکزی کردار ملنے میں بڑا وقت لگا ہے۔

پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار ہمایوں اشرف نے حال ہی میں دنیا نیوز کے مقبول ترین پروگرام "مذاق رات" میں شرکت کی جہاں انہوں نے کیریئر سمیت دیگر معاملات پر کھل کر اظہار خیال کیا۔

انہوں نے بتایا کہ وہ شروع میں ملازمت کرتے تھے لیکن پھر انہوں نے شوبز میں جانے کا فیصلہ کیا اور شروع میں انہیں انتہائی مشکل حالات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

ان کے مطابق ملازمت چھوڑنے کے بعد ایسا وقت بھی آیا کہ ان کے پاس 5 روپے تک نہیں تھے جبکہ کیریئر کے آغاز میں وہ ماڈلنگ کے دور میں بھی پبلک بسز میں سفر کرتے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کا انداز ایسا ہوتا تھا کہ بس میں سفر کرنے والے لوگ بھی ان سے پوچھتے تھے کہ وہ اداکار ہیں؟

ہمایوں اشرف کے مطابق لوگوں کی جانب سے اداکار کہنے پر وہ خوش ہوتے تھے اور انہیں لگتا تھا کہ انہوں نے اپنے مستقبل کے لیے بہتر فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ماڈلنگ کے بعد ابتدائی طور پر وہ کچھ سیکنڈز کے کردار کرنے لگے تھے اور انہیں مرکزی کردار حاصل کرنے میں بہت وقت لگا۔

پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے اعتراف کیا کہ اگرچہ وہ سکرپٹ پڑھتے وقت کردار کو دیکھ کر ہی پیش کش قبول کرتے ہیں لیکن اگر پروڈیوسر زیادہ پیسے دے تو وہ کردار کا خیال نہیں کرتے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے انکشاف کیا کہ جب عمران اشرف انڈسٹری میں نئے آئے تو لوگ ان سے پوچھتے تھے کہ وہ ان کے بھائی ہیں اور اب لوگ ان سے یہ پوچھتے ہیں کہ آپ عمران اشرف کے بھائی ہیں؟

پروگرام کے دوران ہمایوں اشرف اور میزبان عمران اشرف نے واضح کیا کہ نام میں اشرف ہونے کی وجہ سے انہیں بھائی سمجھا جاتا ہے لیکن وہ حقیقی بھائی نہیں البتہ ان کا رشتہ بھائیوں جیسا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ہمایوں اشرف نے بتایا کہ اب وہ کسی کو بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر میسیجز کے جوابات نہیں دیتے، پہلے وہ جوابات دیا کرتے تھے۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ میسیجز کے جواب دیتے ہیں تو سوال کرنے والے لوگ جواب کا سکرین شاٹ لے کر سوشل میڈیا پر شیئر کردیتے ہیں، اس لیے اب وہ جواب نہیں دیتے۔

انہوں نے دلیل دی کہ مسیجز کے سکرین شاٹ لے کر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے والے افراد کا مقصد ہی غلط ہوتا ہے وہ لالچ کے تحت میسیجز کرتے ہیں اس لیے اب میں کسی کو جواب نہیں دیتا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں