غزہ کا مستقبل ؟ اسرائیلی وزیردفاع اورنیتن یاہومیں اختلاف سامنے آگیا

تل ابیب : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جب تک حماس غزہ میں برسراقتدار رہے گی، جنگ کے بعد کے دن کے انتظامات کے بارے میں بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے تقریر میں کہا کہ غزہ پر حکمرانی کیلئے حماس کا متبادل پیدا کرنے کے کسی بھی اقدام سے قبل حماس کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے اس مقصد کے حصول کے لیے بلا حیل و حجت کوشش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اسرائیلی میڈیا نے نیتن یاہو کے حوالے سے کہا کہ اسرائیل کئی ماہ سے اس مسئلے سے نمٹ رہا ہے کہ حماس کے بعد غزہ پر کون حکومت کرے گا اور یہ واضح ہونے تک کہ حماس غزہ پر عسکری طور پر حکومت نہیں کررہی کوئی بھی فریق غزہ میں شہری حکومت کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہوگا کیونکہ اسے اپنی حفاظت کا خوف لاحق ہوگا۔

یہ تبصرہ اسرائیلی وزیراعظم نے وزیر دفاع گیلنٹ کی جانب سے کی جانیوالی مخالفت کے جواب میں کیا۔

غزہ پر اسرائیلی فوجی کنٹرول سے اتفاق نہیں کروں گا: اسرائیلی وزیر دفاع

گیلنٹ نے کھلے عام حکومت پر تنقید کی تھی کہ وہ جنگ کے بعد کی حماس کے بغیر فلسطینی انتظامیہ کی تشکیل کی تجویز پر سنجیدہ بحث سے گریز کر رہی ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق گیلنٹ نے پریس کانفرنس میں نیتن یاہو سے کہا کہ وہ اعلان کریں کہ حماس کی شکست کے بعد اسرائیل غزہ پر کنٹرول حاصل نہیں کرے گا، گیلنٹ نے مزید کہا کہ جنگ کے بعد غزہ میں اسرائیلی سکیورٹی کی موجودگی اسرائیلی جانوں کے غیر ضروری نقصان کا باعث بنے گی۔

اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ نے مزید کہا کہ انھوں نے حماس کے لیے متبادل گورننگ باڈی تشکیل دینے کی درخواست کی تھی لیکن انھیں کوئی جواب نہیں ملا، جلد ہی ہم سے یہ فیصلہ کرنے کے لیے کہا جائے گا کہ اسرائیلیوں کو شمال میں اپنے گھروں کو جانے کیلئے معاہدے یا فوجی کارروائی کس کے ذریعے کیسے واپس جانا ہے؟
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں