سال 2024 میں کراچی کو سمندری طوفان ’’اسنیٰ‘‘ کے خطرے کا سامنا رہا
کراچی: (رطابہ عروس) سال 2024میں بحیرہ عرب میں ہوا کے کتنے کم دباؤ بنے اور کراچی کو کتنے سمندری طوفان کے خطرات کا سامنا رہا۔
سال 2024 میں کراچی کو سمندری طوفان ’’اسنیٰ‘‘ کے خطرے کا سامنا رہا جبکہ دوسرا ہوا کا شدید کم دباو کراچی کے ساحل سے خاصے فاصلے سے عمان کی طرف بڑھ گیا، سازگار حالات کے سبب عموماً مون سون سے پہلے مئی اور جون کے مہینوں میں اور پھر مون سون کے بعد اکتوبر، نومبر میں سمندری طوفان بنتے ہیں، اس سال بحیرہ عرب میں دو ہوا کے کم دباو بنے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق اگست میں بحیرہ عرب میں ٹراپیکل سائیکلون ’’اسنیٰ‘‘ بنا جو کہ ایک غیر معمولی واقعہ تھا، یہ طوفان کراچی سمیت پاکستان کے کسی ساحلی علاقے سے نہیں ٹکرایا لیکن اس کے زیر اثر کراچی اور زیریں سندھ میں تیز ہوائیں چلیں جس سے کمزور املاک کو نقصان پہنچا۔
بحیرہ عرب میں دوسرا ہوا کا کم دباؤ اکتوبر میں تشکیل پایا لیکن یہ کراچی سمیت ساحلی علاقوں سے دور رہتے ہوئے عمان کی جانب بڑھ گیا۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث قدرتی آفات تواتر کے ساتھ آ رہی ہیں، پاکستان کے جغرافیائی محل وقوع کے لحاظ سے اگر کوئی سمندری طوفان ٹکراتا ہے تو اس کے لئے انفراسٹرکچر بہتر بنانے اور لوگوں کو آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
سال 2024 کے اگست میں بننے والے سمندری طوفان ’اسنیٰ‘ اور اکتوبر میں بننے والے ہوا کے کم دباؤ کے ممکنہ نقصانات سے تو پاکستان کی ساحلی پٹی محفوظ رہی لیکن مستقبل میں ایسی کسی قدرتی آفت سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔