اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے دنیا میں پہلے پرندے کی پیدائش

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

راجستھان: (ویب ڈیسک) آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) آہستہ آہستہ پاؤں پھیلاتی جا رہی ہے اور اب مصنوعی ذہانت کے ذریعہ دنیا میں پہلے پرندے کی پیدائش ہو چکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ کارنامہ بھارت میں انجام دیا گیا ہے اور وہ مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجی کے ذریعے خطرے سے دوچار عظیم بھارتی بسٹرڈ کی کامیابی کے ساتھ افزائش کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

6 مہینے پہلے، اسی AI کی مدد سے تیکنیک کا استعمال کرتے ہوئے پہلا چوزے کی پیدائش عمل میں لائی گئی تھی، اب تازہ ترین کامیابی نے اس انتہائی خطرے سے دوچار پرندے کے تحفظ کی امیدوں کو روشن کر دیا ہے۔

16 مارچ کو اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے انسیمینیشن کے بعد راجستھان کے کنزرویشن بریڈنگ سینٹر میں ٹونی نامی مادہ پرندے نے انڈا دیا جس کے نتیجے میں سیزن کے آٹھویں چوزے کی پیدائش ہوئی۔

اس کے ساتھ ہی اب گوڈاون بریڈنگ سینٹر میں گوڈاون کی تعداد بڑھ کر 52 ہو چکی ہے، جو اس پرندے کی بقا کیلئے کی جا رہی کوششوں کو کامیابی سے ہمکنار کرتا معلوم ہوتا ہے۔

ڈی ایف او کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل فنڈ فار ہبارا کنزرویشن فاؤنڈیشن، ابوظہبی (آئی ایف ایچ سی) میں تلور پرندہ پر اس طرح کا تجربہ کیا گیا اور وہ کامیاب رہا۔

ہندوستان کے وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ڈبلیو آئی آئی) کے سائنسدان وہاں گئے اور اس تکنیک کو سیکھا، اس کے بعد گوڈاون پر اس طرح کے تجربہ کی کوشش شروع کی گئی تھی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں