کرپٹوکرنسی:وفاقی حکومت کوقانون سازی کیلئے 2ماہ کی مہلت
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)پشاورہائی کورٹ نے کرپٹو کرنسی پر قانون سازی کیلئے حکومت کو 2 ماہ کی مہلت دے دی،کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل فاریکس کے غیر قانونی کاروبار کے خلاف دائر درخواست پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے کی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت اس حوالے سے قانون سازی کررہی ہے ، ایک ماہ کا وقت دیا جائے ، جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیئے کہ 2 ماہ کا وقت دیتے ہیں، قانون سازی کریں۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو کرپٹوکرنسی کے حوالے سے قانون سازی کیلئے 2 ماہ کا وقت دیتے ہوئے کہا قانون سازی کرکے رپورٹ جمع کرا ئی جائے ۔ درخواست گزار بیرسٹر حذیفہ احمد نے مؤقف اختیار کیا کہ ملک میں کرپٹو کرنسی کا غیر قانونی آن لائن کاروبار ہو رہا ہے ۔ چین، مراکش، الجیریا سمیت دیگر ممالک نے کرپٹو کرنسی کے کاروبار پر پابندی عائد کردی ہے ، حکومت نے اس کیلئے جو اسٹرٹیجک ایڈوائزر رکھا ہے وہ امریکا سے سزایافتہ ہے ۔ جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیئے کہ یہاں تو مسئلہ یہ ہے ۔