آج کا پکوان

تحریر : منیرا کرن


عید کی خاص بریانی اجزاء: چکن1/2کلو،نمک ایک چائے کا چمچ، لونگ دس سے بارہ عدد،دہی ایک کپ،ثابت گرم مصالحہ دو چائے کے چمچ،ادرک حسبِ ضرورت، کُٹی لال مرچ ایک چائے کا چمچ،ہری الائچی چار عدد،کالی الائچی چار عدد،ٹماٹر دو عدد،ہری مرچ چھ سے آٹھ عدد،کالا زیرہ 1/4 چائے کا چمچ،لہسن حسبِ ضرورت، کھانے کا پیلا رنگ ایک چُٹکی،کیوڑا 1/2چائے کا چمچ،گھی یا تیل ایک کپ،پیاز دوعدد،دودھ حسبِ ضرورت، چاول دو کپ،نمک حسبِ ذائقہ،دار چینی ایک ٹکڑا، لونگ چار عدد

ترکیب: گرم تیل یا گھی میں پیاز برائون کر کے نکال لیں۔اب چکن، دہی، لونگ، ثابت گرم مصالحہ،کُٹی لال مرچ،کالی الائچی،ہری الائچی،ٹماٹر،کالا زیرہ اور تمام بچے اجزاء شامل کر کے چند منٹ دَم پر رکھ دیں،پھر چاول،دودھ اور پیلا رنگ شامل کر کے اتنا پکائیں کہ وہ اچھی طرح پک جائیں۔ آخر میں دَم پر رکھ کر سرو کریں۔

سویاں شاہجہانی 

اجزاء :سویاں 250گرام ،بادام 10عدد ،پستے 10عدد ،چینی 125 گرام ، شہد 2چائے کے چمچ ،گھی ایک بڑا کھانے کا چمچ ،الائچی آدھا چائے کا چمچ پسی ہوئی ،کریم 100گرام، جائفل ایک چائے کا چمچ ،گلاب کی تازہ پتیاں مٹھی بھر 

ترکیب : چینی اور شہد پتیلی میں ڈال کر ایک پائو پانی کے ساتھ مدھم آنچ پر رکھیں یہاں تک کہ یہ آپس میں حل ہو جائیں اب ایک پتیلی میں گھی ڈال لیں، اب اس میں سویوں کو بادامی ہونے تک پکائیں ان سویوں کو چینی اور شہد کے قوام میں ڈال لیں۔ اب اس میں الائچی اور جائفل ڈال کر مدھم آنچ پر رکھ دیں تاکہ سویاں نرم ہوجائیں اور تمام پانی خشک ہوجائے اب اس پر پستے اور بادام باریک کاٹ کر چھڑک دیں ڈش میں نکال کر اوپر سے کریم پھیلا دیں اور اس پر تازہ تازہ گلاب کی پتیاں بچھا دیں ایک منفرد پیش کش ہوگی۔ 

منٹ سودا

اجزاء: کھیرا ایک عدد، سوڈا واٹر ایک بوتل، برف ایک کپ، پودینے کے پتے  1/2 کپ، کالا نمک 1/2چائے کا چمچ،لیموں کا رس دو کھانے کے چمچ،چینی دو کھانے کے چمچ

ترکیب:  پہلے بلینڈر میں کھیرا،لیموں کا رس،کالا نمک، سوڈا واٹر،چینی اور برف ڈال کر بلینڈ کر لیں۔اب اسے نکال کر پودینے کے پتے کے ساتھ سرو کریں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

26ویں آئینی ترمیم کے بعد۔۔۔

بالآخر26ویں آئینی ترمیم منظور ہو گئی‘ جس کی منظوری کے بعد اس پر عملدرآمد بھی ہو گیا۔ ترمیم منظور ہونے کے بعد ایک غیریقینی صورتحال کا خاتمہ ہوا اور ملک میں ایک نیا عدالتی نظام قائم کر دیا گیا جس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے بڑے اور اہم اختیارات تقسیم کر دیے گئے ہیں۔ آئینی ترمیم کا عمل حیران کن طور پر خوش اسلوبی سے مکمل ہو گیا۔

آئینی ترمیم کے خلاف احتجاج،بے وقت کی را گنی وکلا ءکا ردعمل کیا ہو گا؟

چیف جسٹس آف پاکستان کے منصب پر جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعیناتی کے عمل کے بعد ملک کے سیاسی محاذ پر ٹھہرائو کے امکانات روشن ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے عمل کو ملک میں ترقی، خوشحالی اور سیاسی و معاشی استحکام کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل سے عوام کیلئے عدل و انصاف کے دروازے کھلیں گے اور ملک آگے کی طرف چلے گا۔

سیاست سے انتقام ختم کریں؟

ملک بھر کے میڈیا پر آج کل صرف ایک ہی خبر اہم ترین ہے اور وہ ہے 26 ویں آئینی ترمیم کے مثبت اور منفی اثرات۔لیکن محلاتی سازشیں ہوں یا چاہے کچھ بھی ہورہا ہو، عوام کا اصل مسئلہ تو یہی ہے کہ انہیں کیا مل رہا ہے۔

پولیس ایکٹ میں تبدیلی سیاسی مداخلت نہیں؟

پاکستان تحریک انصاف مسلم لیگ( ن) پر’’ ووٹ کو عزت دو‘‘ کے بیانیے کو تبدیل کرنے کا الزام لگاتی ہے لیکن خود پی ٹی آئی نے جس طرح یوٹرن لیا ہے اس کی نظیر نہیں ملتی۔بانی پی ٹی آئی کے نظریے کے برعکس خیبرپختونخوا حکومت نے محکمہ پولیس میں سیاسی مداخلت کی راہ ہموار کردی ہے۔ پولیس ایکٹ 2017ء میں خیبرپختونخوا پولیس کو غیر سیاسی بنانے کیلئے قانون سازی کی گئی تھی اور وزیراعلیٰ سے تبادلوں اورتعیناتیوں سمیت متعدد اختیارات لے کر آئی جی کو سونپ دیئے گئے تھے۔

26ویں آئینی ترمیم،ملا جلا ردعمل

26ویں آئینی ترمیم کو جہاں سیا سی عمائدین پاکستان کے عدالتی نظام میں احتساب اور کارکردگی کو بہتر بنا نے کیلئے ضروری قرار دیتے ہیں وہیں کچھ سیا سی جماعتیں اور وکلاتنظیمیں آئینی ترمیم کوعدالتی آزادی اور قانون کی حکمرانی پر قدغن سمجھتی ہیں۔

وزیراعظم کا انتخاب،معاملہ ہائیکورٹ میں

آزاد جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے چوہدری انوار الحق کے بطور وزیر اعظم انتخاب کے خلاف درخواست پر لار جر بنچ تشکیل دے دیا ہے۔ وزیر اعظم کے انتخاب کے خلاف مسلم لیگ (ن) کے رکن قانون ساز اسمبلی فاروق حیدر کے وکلا نے ہائی کورٹ میں رٹ دائر کی تھی۔