عید کی خریداری خواتین کی سب سے بڑی پریشانی
عید کا کوئی دوسرا نام سوچا جائے تو وہ خوشی ہی ہو سکتاہے ،چاند رات کے گزرنے کے بعد آنے والی صبح وہ نوید لے کر آتی ہے جسے عید کہا جاتا ہے۔جب چہرے جگمگانے لگتے ہیں،ہتھیلیوں پر مہندی کے گہرے رنگ دیکھے جاتے ہیں، کپڑوں کی بہار اور چمک چہروں پر بھی نظر آنے لگتی ہیں۔بچے،خواتین اور مرد، بڑے ،بوڑھے سبھی اپنے اپنے انداز میںخوشی کے اظہار کے طریقے سوچنے لگتے ہیں۔
ابھی خوشیوں بھری عید آنے میں کچھ وقت ہے، مردانہ لباس کے بر عکس خواتین میں عید کے لباس کے انتخاب کا مرحلہ تھوڑا مشکل ہوتا ہے،مرد تو گئے بازار اور ایک دو دکانیںگھومنے کے بعد بہترین قسم کے سوٹ کا انتخاب جھٹ پٹ کر لیا، اور جی خواتین کی کیا کہیے، پہلے بازارکا سروے شروع کیا، ونڈو شاپنگ بھی ساتھ جاری ہے، مارکیٹ ختم ہو کر دوبارہ شروع ہونے لگتی ہے مگر کوئی چیز آنکھوں کو بھاتی ہے نہ ہی دل کو لگتی ہے، ایسا کیا خریدا جائے جو کسی کے پاس بھی نہ ہو،سب سے خوبصورت اور منفرد ہو،سستا بھی ہو،فیشن کے مطابق ہو،موسم کے رنگوں میں رنگا بھی ہو ۔مجال ہے جو کوئی چیز دیکھتے ہی پسند آجائے اور خرید بھی لی جائے۔اللہ اللہ کر کے سوٹ کا مسئلہ حل ہو جائے تو جیولری، جوتے، بیگ اور دیگر چیزوں کی خریداری کا مشکل مرحلہ سر کرنا باقی ہوتا ہے۔
عیدالاضحی خصوصی طور پر قربانی سے منسوب ہے اس لئے ایسے میںخواتین کی کچن کی مصروفیات بھی بہت بڑھ جاتی ہے۔ اتنی مصروفیت کے باوجود خواتین اپنی تیاری سے غافل نہیں ہوتیں۔اس بار بھی چونکہ عید الاضحی گرمی کے موسم میں ہے ایسے میں لان کے خوبصورت ملبوسات خواتین کی اوّلین ترجیح ہیں۔ابھی آپ کے پاس وقت ہے ،فیشل رہ گیا ہے یا دوپٹہ رنگوانا باقی ہے دیر نہ کریں فوراًیہ کام ختم کریں۔گھر کے باقی لوگوں کی تیاری بھی چیک کر لیں۔
مہندی کا اصل حسن اور مزہ توچاند رات کو ہی ہے ایک آدھ دن بھی پہلے لگوا لیں تو رنگ پھیکے پڑ جاتے ہیں۔آج کل بہت سے بیوٹی پارلرز کے پیکجز میں مہندی بھی شامل ہے اس لئے پارلر سے پہلے ہی بات کر لیں باقی سب آج ،لیکن مہندی چاند رات کو ہی ہوگی۔
گھر کی صفائی ستھرائی بھی آپ نے دیکھنی ہے اسے بھی مزید لیٹ نہ کریں،فائنل وقت پر کس کس طرف توجہ دیں گی،اور پھر کوئی کام رہ گیا تو عین عید کا دن افرا تفری کا نشانہ بن جائے گا۔
مہندی اچھی قسم کی ہو تو ہاتھوں پر سات سے تیس دن تک اپنا رنگ قائم رکھتی ہے۔عام طور پر یہی سوچا جاتا ہے کہ مہندی کا رنگ گورے ہاتھوں پر زیادہ حسین لگتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اگر آپ کے ہاتھ پائوںصاف ستھرے ہیں تو مہندی کا رنگ کہیں جانے والا نہیں ہے۔سکھیاں سہیلیاں مل کر بیٹھتی ہیں تو ہنستے ہنستے مہندی کا رنگ اور چہرے کی خوشی مل کر ایک اور نیا رنگ پیدا کر دیتی ہے اور پھر کھنکھناتی چوڑیاںپہننی ہیں۔