ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 اب تک کے ریکارڈز

تحریر : محمد ارشد لئیق


بہترین بلے بازورلڈ کپ 2024ء میں اب تک سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی افغانستان کے رحمت اللہ گرباز ہیں، جنہوں نے 3 میچ کھیل کر 167رنز بنائے ہیں۔ اس فہرست میں امریکہ کے ارون جونز141 رنز کے ساتھ دوسرے، آسٹریلیا کے وارنر 115 رنز کے ساتھ تیسرے، افغانستان کے ابراہیم زردان 114 رنز کے ساتھ چوتھے اور امریکہ کے غوث 102 رنز کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں۔

بہترین بائولنگ

بہترین بائولر کی فہرست میں پہلے نمبر پر افغانستان کے بائولر فضل حق فاروقی آتے ہیں جنہوں نے 3میچوں میں 12 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا ہے۔ جنوبی افریقہ کے نورجے (4میچ) اور ویسٹ انڈیز کے جوزف(3میچ) 8 ، 8 وکٹوں کے ساتھ دوسری اور تیسری پوزیشن پر ہیں۔ آسٹریلیاکے زمپا (3میچ) اور ویسٹ انڈیز کے حسین (3میچ) 7، 7 وکٹوں کے ساتھ بالترتیب چوتھی اور پانچویں پوزیشن پر ہیں۔

ففٹی میکرز کھلاڑی

ٹی 20 ورلڈ کپ 2024ء میں اب تک  50 کا سنگ میل عبور کرنے والے کھلاڑیوں میں سب سے آگے افغانستان کے رحمت اللہ گرباز ہیں جنہوں نے 3 میچوں میں 2 ففٹیاں بنائی ہیں جبکہ ان کا زیادہ سے زیادہ سکور 80 ہے۔ رحمت اللہ گرباز کے علاوہ 20 کھلاڑی ایسے ہیں جن کا شمار ففٹی میکرز کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جن میں سٹونس(آسٹریلیا)، میک ملن(سکاٹ لینڈ)، پٹیل(امریکہ)، شکیب الحسن (بنگلہ دیش)، رضوان(پاکستان)، اتھاویلے(اومان)، شرما(بھارت)، وارنر(آسٹریلیا)، یادیو(بھارت)، دائود(نیدرلینڈ)، ابراہیم(افغانستان)، بائو(نیوگینیا)، ایراسمس(نمیبیا)، رتھرفورڈ(ویسٹ انڈیز)، ارون جونز(امریکہ)، دھلیوال(کینیڈا)، غوث(امریکہ)، جوہانسن(کینیڈا)، کرٹن(کینیڈا)، ملر(امریکہ) شامل ہیں۔

چھکوں کی برسات 

سب سے زیادہ چھکے لگانے والے کھلاڑیوں میں ارون جونز (امریکہ) سرفہرست ہیں، جنہوں نے 3 میچوں میں 13 چھکے لگائے ہیں۔ اس کے بعد افغانستان کے رحمت اللہ گرباز آتے ہیں جنہوں نے 10 چھکے لگائے ہیں۔ آسٹریلیا کے سٹونس نے 8، ویسٹ انڈیز کے رتھرفورڈ نے 7 جبکہ سکاٹ لینڈ کے مونسے، بنگلہ دیش کے توحید اور آسٹریلیا کے وارنر نے 6، 6چھکے لگائے ہیں۔ 

بہترین بائولنگ (اننگز)

افغانستان کے فضل حق فاروقی کو کسی ایک میچ میں بہترین بائولنگ کرنے والے بائولر کا اعزاز حاصل ہے۔ جنہوں نے یوگنڈا کے خلاف 4 اوورز میں صرف 9 رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ ویسٹ انڈیز کے بائولر حسین نے بھی یوگنڈا کیخلاف  4اوورز میں 11رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ارشدیپ سنگھ (بھارت)، نورجے (جنوبی افریقہ)، بارٹمین (جنوبی افریقہ) کو ایک اننگز میں  4، 4 کھلاڑیوں کو آئوٹ کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔

زیادہ سے زیادہ مجموعی رنز 

ورلڈ کپ 2024ء میں زیادہ سے زیادہ مجموعی رنز بنانے کی دوڑ میں آسٹریلیا سب سے آگے ہے۔ برج ٹائون میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کیخلاف 7 کھلاڑیوں کے نقصان پر201 رنز بنائے۔ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر امریکہ ہے جس نے کینیڈا کیخلاف 197 رنز بنائے۔ کینیڈا 194 رنز کے مجموعہ کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ افغانستان 183رنز کے ساتھ چوتھے اور  ویسٹ انڈیز 173 رنز کے مجموعے کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔

سب سے بڑی فتح

رنز کے ساتھ سب سے بڑے مارجن سے فتح ویسٹ انڈیز کے حصے میں آئی جس نے 134 رنز کے مارجن سے یوگنڈا کو شکست دی۔ 8جون کو پرویڈنس میں کھیلے گئے میچ میں ویسٹ انڈیز نے 174 رنز کا ہدف دیا جبکہ یوگنڈا کی ٹیم 39 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ وکٹ کے اعتبار سے سب سے بڑے مارجن سے فتح آسٹریلیا کے حصے میں آئی، جس نے 9 وکٹوں سے کامیابی اپنے دامن میں سمیٹی۔ آسٹریلیا نے یہ کامیابی نمیبیا کے خلاف حاصل کی۔ 

 

بہترین وکٹ کیپر

ورلڈ کپ 2023ء کے اب تک کے مقابلوں میں بہترین وکٹ کیپر کا اعزاز نیدرلینڈکے ایڈورڈز کو حاصل ہے ۔ ایڈورڈز نے 2 میچز میں 5 شکار کئے۔انہوں نے 3کیچ پکڑے اور 2سٹمپ کئے۔ نیوزی لینڈ کے لیتھم دوسرے نمبر پر ہیں جنہوں نے 3میچوں میں وکٹ کے پیچھے4شکار کئے۔ تیسرے بہترین وکٹ کیپر انگلینڈ کے بٹلر قرار پائے جنہوں نے 4کیچ پکڑ کر کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

سب سے زیادہ کیچ پکڑنے والے کھلاڑی

نیوزی لینڈکے کھلاڑی ہینری نے ورلڈکپ 2023ء کے دوران اب تک سب سے زیادہ کیچ پکڑے ہیں۔ انہوں نے 5 کیچ پکڑ کر مخالف ٹیم کے کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ نیوزی لینڈ کے ہی کونوے 4کیچ پکڑ کر اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں جبکہ آسٹریلیا کے وارنر 2میچوں میں 3 کیچ پکڑ کر تیسرے نمبر پر ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

26ویں آئینی ترمیم کے بعد۔۔۔

بالآخر26ویں آئینی ترمیم منظور ہو گئی‘ جس کی منظوری کے بعد اس پر عملدرآمد بھی ہو گیا۔ ترمیم منظور ہونے کے بعد ایک غیریقینی صورتحال کا خاتمہ ہوا اور ملک میں ایک نیا عدالتی نظام قائم کر دیا گیا جس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے بڑے اور اہم اختیارات تقسیم کر دیے گئے ہیں۔ آئینی ترمیم کا عمل حیران کن طور پر خوش اسلوبی سے مکمل ہو گیا۔

آئینی ترمیم کے خلاف احتجاج،بے وقت کی را گنی وکلا ءکا ردعمل کیا ہو گا؟

چیف جسٹس آف پاکستان کے منصب پر جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعیناتی کے عمل کے بعد ملک کے سیاسی محاذ پر ٹھہرائو کے امکانات روشن ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے عمل کو ملک میں ترقی، خوشحالی اور سیاسی و معاشی استحکام کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل سے عوام کیلئے عدل و انصاف کے دروازے کھلیں گے اور ملک آگے کی طرف چلے گا۔

سیاست سے انتقام ختم کریں؟

ملک بھر کے میڈیا پر آج کل صرف ایک ہی خبر اہم ترین ہے اور وہ ہے 26 ویں آئینی ترمیم کے مثبت اور منفی اثرات۔لیکن محلاتی سازشیں ہوں یا چاہے کچھ بھی ہورہا ہو، عوام کا اصل مسئلہ تو یہی ہے کہ انہیں کیا مل رہا ہے۔

پولیس ایکٹ میں تبدیلی سیاسی مداخلت نہیں؟

پاکستان تحریک انصاف مسلم لیگ( ن) پر’’ ووٹ کو عزت دو‘‘ کے بیانیے کو تبدیل کرنے کا الزام لگاتی ہے لیکن خود پی ٹی آئی نے جس طرح یوٹرن لیا ہے اس کی نظیر نہیں ملتی۔بانی پی ٹی آئی کے نظریے کے برعکس خیبرپختونخوا حکومت نے محکمہ پولیس میں سیاسی مداخلت کی راہ ہموار کردی ہے۔ پولیس ایکٹ 2017ء میں خیبرپختونخوا پولیس کو غیر سیاسی بنانے کیلئے قانون سازی کی گئی تھی اور وزیراعلیٰ سے تبادلوں اورتعیناتیوں سمیت متعدد اختیارات لے کر آئی جی کو سونپ دیئے گئے تھے۔

26ویں آئینی ترمیم،ملا جلا ردعمل

26ویں آئینی ترمیم کو جہاں سیا سی عمائدین پاکستان کے عدالتی نظام میں احتساب اور کارکردگی کو بہتر بنا نے کیلئے ضروری قرار دیتے ہیں وہیں کچھ سیا سی جماعتیں اور وکلاتنظیمیں آئینی ترمیم کوعدالتی آزادی اور قانون کی حکمرانی پر قدغن سمجھتی ہیں۔

وزیراعظم کا انتخاب،معاملہ ہائیکورٹ میں

آزاد جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے چوہدری انوار الحق کے بطور وزیر اعظم انتخاب کے خلاف درخواست پر لار جر بنچ تشکیل دے دیا ہے۔ وزیر اعظم کے انتخاب کے خلاف مسلم لیگ (ن) کے رکن قانون ساز اسمبلی فاروق حیدر کے وکلا نے ہائی کورٹ میں رٹ دائر کی تھی۔