دلچسپ معلومات

تحریر : عاصمہ اقبال


٭…مکھی ایک سیکنڈ میں 32 مرتبہ اپنے پر ہلاتی ہے۔ ٭…دنیا کی سب سے بلند آبشار کا نام ’’اینجل آبشار‘‘ ہے۔ ٭…دنیا میں سب سے بڑی تازہ پانی کی جھیل ’’لیک سپیرئیر‘‘ کینیڈا میں ہے۔

٭…جھیل وکٹوریہ ایسی جھیل ہے جو تین ممالک یوگنڈا،کینیا اور تنزانیہ میں واقع ہے۔

٭…انگلیوں کی پوروں کی طرح ہر انسان کی زبان کا پرنٹ بھی مختلف ہوتا ہے۔

٭…مشہور سائنس دان ڈائون کا پسندیدہ مشغلہ کیڑے مکوڑے پکڑنا تھا۔

٭…ٹڈے کے خون کا رنگ سفید ہوتا ہے۔

٭…آواز کی رفتار گیارہ سو فٹ فی سیکنڈ ہوتی ہے۔

٭…زرافہ کی دونوں آنکھوںکاوزن اس کے مغز کے وزن سے دوگنا ہوتا ہے۔

٭…انسانی جسم میں جتنی شکر ہوتی ہے وہ چائے کی تین پیالیاں بنانے کے لیے کافی ہے۔

٭…دنیا میں سب سے زیادہ آتش فشاں پہاڑ انڈو نیشیا میں واقع ہیں۔

٭…جاپان کو چڑھتے سورج کی سر زمین بھی کہا جاتا ہے۔

٭…شہد کی مکھی کی پانچ آنکھیں ہوتی ہیں۔

٭…انسانی جسم پر تقریباً پچیس لاکھ مسام ہوتے ہیں۔

٭…دنیا میں سب سے زیادہ پہاڑ سوئٹزر لینڈ میں پائے جاتے ہیں۔

٭…گلاس ٹوٹنے کا چھناکہ فضا میں دو کلو میٹر فی سیکنڈ کے حساب سے سفر کرتا ہے،یہ رفتار آواز کی رفتار سے سات گنا زیادہ ہے۔

٭…ہیرا جلایا جا سکتا ہے پگھلایا نہیں جا سکتا۔

٭…انسان کی آنکھیں مرنے کے بارہ گھنٹے بعد تک محفوظ رکھی جا سکتی ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

عظیم شاہسوار (دوسری قسط)

شاہسوار نے ایک لمحے کی بھی دیر کئے بغیر اپنے لشکر میں سے تیس سرفروش منتخب کئے اور ان کو ہدایت کی۔’’تم مجھے عقب کے حملوں سے محفوظ رکھنا، میں جر جیر تک پہنچ کر اس کا خاتمہ کر دوں گا‘‘۔

قوتِ برداشت

سب محلے والوں نے سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے واسطے صاحب استطاعت بکرے، دنبے تو کہیں گائے وغیرہ بھی لے لیے۔

مطالعہ کرنے کا بہترین طریقہ

مطالعہ کرتے وقت اچھی روشنی میں بیٹھنا چاہیے۔ اس طرح کہ تحریر پر سایہ نہ ہو۔ روشنی سامنے سے آنا نقصان دہ ہے، کسی بھی ایسے انداز میں نہ بیٹھیں جس سے آنکھوں پر زور پڑے، مثلاً مدھم روشنی میں چلتے پھرتے یا جھک کر مطالعہ کرنے سے آنکھوں پر زور پڑتا ہے۔ اس کے بعد ہم مطالعہ کرنے کا بہترین طریقہ اور چند اہم ہدایات بیان کرتے ہیں۔

پہیلیاں

ایسا بنگلہ کوئی دکھائے جس میں اک جہاں سمائے (آنکھ )

پھولوں کی خوشبو

پھولوں کی خوشبو اس کی پتیوں سے پیدا ہوتی ہے۔

غوروفکر کے بعد کام کرنااللہ تعالیٰ کو محبوب!

حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے قبیلہ عبدالقیس کے سردار سے فرمایا تم میں دو باتیں ایسی ہیں جن کو اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے۔ ایک بردباری اور دوسرے غوروفکر کے بعد کام کرنا‘‘ (مسلم شریف)۔