سردی میں خشک جلد کی حفاظت کیسے کریں؟
سردی کی آمد جہاں ٹھنڈک کا احساس لاتی ہے وہیں جلد کے لیے مشکلات بھی کھڑی کرتی ہے۔ موسم سرما میں فضا میں نمی کم ہو جاتی ہے جس کے باعث جلد زیادہ تیزی سے پانی کھو دیتی ہے اور اس کی بیرونی حفاظتی تہہ متاثر ہوتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ لوگ اس موسم میں جلد خشک ہونے کی شکایت زیادہ کرتے ہیں۔ لیکن اگر چند سادہ اصول اپنائے جائیں تو نہ صرف جلد کی خشکی کو روکا جا سکتا ہے بلکہ جلد کو صحت مند، نرم اور چمکدار بھی رکھا جا سکتا ہے۔
موئسچرائزر کا انتخاب
خشک جلد کے مسئلے کا سب سے اہم حل اچھا موئسچرائزر ہے۔ ایسی پروڈکٹس استعمال کریں جن میں ہائیالورونک ایسڈ ،گلیسرین ،شی بٹر اور کوکو بٹر ،پیٹرولیم جیلی یا ویسلین شامل ہو۔غسل یا چہرہ دھونے کے فوراً بعد موئسچرائزر لگانا سب سے مؤثر ہے کیونکہ اس وقت جلد میں ہلکی نمی ہوتی ہے جو بہتر طریقے سے جذب ہوتی ہے۔
زیادہ گرم پانی سے پرہیز
سردیوں میں اکثر لوگ نہانے یا ہاتھ دھونے کے لیے بہت گرم پانی استعمال کرتے ہیں لیکن یہ جلد کی قدرتی چکنائی کو ختم کر دیتا ہے جس سے خشکی بڑھ جاتی ہے۔ بہتر ہے کہ نیم گرم پانی استعمال کریں اور نہانے کا دورانیہ بھی پانچ سے 10 منٹ تک محدود رکھیں۔بازار میں موجود بہت سے صابن جلد کو سختی سے صاف کرتے ہیں اور اس کی نمی چھین لیتے ہیں۔ سردیوں میں ایسے صابن یا فیس واش استعمال کریں جوSoap-free ہوں،خوشبو سے پاک ہوں اورجلد کو خشک نہ کریں۔کریم بیسڈ کلینزر سردیوں میں بہترین انتخاب ہیں۔موئسچرائزر کے ساتھ ساتھ باڈی آئل اور فیشل سیرم بھی خشک جلد کے لیے فائدہ مند ہیں۔ غسل کے فوراً بعد ہلکی نمی والی جلد پر باڈی آئل لگائیں۔ یہ جلد کی بیرونی تہہ میں مضبوط تحفظ بناتا ہے۔چہرے کے لیے وٹامن E، سکوایلین یا ہائیالورونک ایسڈ والے سیرم بہترین ہیں۔
سردیوں میں ہیٹر کا استعمال کمرے کی نمی کم کر دیتا ہے جس کے نتیجے میں جلد تیزی سے خشک ہوتی ہے۔ اس کے لیے ہومیڈیفائر کا استعمال بہترین حل ہے۔اگر یہ ممکن نہ ہو تو کمرے میں پانی سے بھرا برتن رکھیں۔کپڑے خشک کرنے کے لیے گھر کے اندر لٹکائے جائیں تو بھی ماحول میں نمی پیدا ہوتی ہے۔سردیوں میں پیاس کم لگتی ہے مگر جسم کو پانی کی اتنی ہی ضرورت ہوتی ہے جتنی گرمیوں میں۔ کم پانی پینے سے جلد اندرونی طور پر خشک ہوتی ہے۔ دن میں کم از کم چھ سے آٹھ گلاس پانی پئیں۔ ہربل چائے،سوپ بھی پانی کی کمی پوری کرنے میں مدد دیتے ہیں۔جلد کی نمی کے لیے صرف بیرونی دیکھ بھال کافی نہیں۔ خوراک میں صحت مند چکنائیاں شامل کرنا بھی ضروری ہے۔ مثلاً اخروٹ، بادام، مچھلی، سیڈز، زیتون اور زیتون کا تیل یہ تمام غذائیں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہیں جو جلد کی قدرتی لچک اور نمی کو برقرار رکھتے ہیں۔یہ غلط فہمی عام ہے کہ سردیوں میں دھوپ کا اثر کم ہوتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ الٹرا وائلٹ شعاعیں ہر موسم میں موجود رہتی ہیں۔
خشک جلد اکثر حساس بھی ہوتی ہے، اس لیے باہر جانے سے 20 منٹ پہلے SPF 30 یا اس سے زیادہ والا سن سکرین لگانا ضروری ہے۔ سردیوں میں جسم کے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے حصے ہونٹ،ہاتھ اورایڑیاں ہیں،ان پر خصوصی توجہ دیں۔ہونٹوں پر بار بار لِپ بام لگائیں۔ہاتھ دھونے کے بعد لازمی ہینڈ کریم استعمال کریں۔ایڑیوں پر رات سونے سے پہلے ویسلین یا موئسچرائزنگ کریم لگا کر موزے پہن لیں۔سردی اگرچہ خشک جلد کے مسائل بڑھا دیتی ہے لیکن مناسب احتیاط اور روزمرہ معمول میں کچھ تبدیلیاں لا کر اس مسئلے کو مکمل طور پر قابو کیا جا سکتا ہے۔ موئسچرائزنگ، مناسب صفائی، صحت مند خوراک اور پانی کا استعمال وہ بنیادی اصول ہیں جو جلد کو سردیوں میں بھی نرم، ملائم اور تروتازہ رکھتے ہیں۔ جلد کی مستقل دیکھ بھال نہ صرف خوبصورتی کے لیے ضروری ہے بلکہ مجموعی صحت کا بھی حصہ ہے۔