حفظانِ صحت کے رہنما اصول
اسپیشل فیچر
٭متوازن اور معیاری خوراک کھائیں۔٭ کھانا کھانے سے پہلے اور بیت الخلاء سے آنے کے بعد ہاتھ صابن سے اچھی طرح دھوئیں۔٭نشہ آور اشیاء اور سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں۔٭ہمیشہ پانی ابال کر استعمال کریں۔ آلودہ پانی نظام انہضام کو خراب کرتا ہے اور دیگر بیماریوں کا بھی باعث بنتا ہے۔٭اپنے اردگرد کے ماحول کو صاف رکھیں ۔ کوڑا کرکٹ کو مناسب جگہ پر ٹھکانے لگایا جائے۔٭ رات کو جلدی سے سونے اور صبح جلدی اٹھنے کی عادت اپنائیں۔ مناسب نیند خوشگوار زندگی کیلئے بہت ضروری ہے۔٭صبح کی سیر اور ہلکی پھلکی ورزش کو معمول بنائیں۔٭جسم کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ روزانہ نہائیں، اس سے انسان سارا دن چاک و چوبند رہتا ہے۔٭جسم کے ساتھ ساتھ لباس کی صفائی بھی بہت اہم ہے تاکہ انسان کی شخصیت بھی پراثر دکھائی دے اور اسے اپنے اندر پاکیزگی کا احساس بھی ہو۔ ہمیشہ صاف ستھرا لباس پہنیں۔٭ناخن اور بالوں کو تراش کر رکھیں، خاص طور پر بغلوں وغیرہپر بالوں کو وقت پر صاف کریں۔٭بازاری ناقص کھانے پینے کی اشیاء سے پرہیز کریں۔٭بلاوجہ ذہنی دبائو اور تفکرات سے بچنے کی کوشش کریں۔٭برسات کے موسم میں مکھی، مچھر دیگر کیڑے مکوڑے پیدا ہو جاتے ہیں جن کے خاتمے کیلئے جراثیم کش ادویات کا چھڑکائو کریں۔٭کھانے پینے کی اشیاء کو ہمیشہ ڈھانپ کررکھیں۔٭صحت مندانہ طرز زندگی اپنانے کیلئے گھر کے چھوٹے چھوٹے کام، چھوٹے بھائی بہنوں کے ضروری کام، ورزش، کھیل کود، اچھے رہن سہن، چیزوںمیں ترتیب اور گھر میں صفائی کے بہترین نظام کی ضرورت ہے لیکن کھیل کود یا جسمانی مشقت اس قدر نہ بڑھ جائے کہ انسان تھک کر گرجائے۔٭بہتر طرز زندگی کیلئے وقت کی پابندی بھی ضروری ہے۔ اگر انسان وقت پر اپنے دن کے سارے کام سرانجام دے لے تو اس کے بھی بہتر نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ ان سب چیزوں کو اپنی ذات کا حصہ بنانے اور اچھی زندگی کی خواہش کیلئے ہمیں ایک ضابطہ حیات مرتب کرنا ہوگا۔ جس کیلئے کسی تحریری چارٹ کی ضرورت نہیں بلکہ ایک مرتبہ ذہن نشین کرنے سے بیشتر معاملات بہتر ہو سکتے ہیں۔٭اگر طبیعت میں نرم روی، شائستگی ، اخلاق اور باتوں میں خلوص اور محبت پیدا ہو جائے تو آپ ذہنی و قلبی طور پر پرسکون ہونا شروع ہو جائیں گے۔٭بات بات پر غصہ،چڑچڑاپن، احساس کمتری، سستی اور کاہلی وغیرہ سے بچنا چاہیے کیونکہ یہ سب کچھ انسانی صحت کے لئے ٹھیک نہیں۔ یہ رویے صحتمندانہ طرز زندگی کو متاثر کرتے ہیں۔