محبت صحت پر اثررکھتی ہے !
اسپیشل فیچر
٭’’میں کیسا محسوس کررہا ہوں؟ کیا میں ٹھیک کام کررہا ہوں؟ کیا میں اپنے آپ سے خوش ہوں؟‘‘ اگر جواب ’’نا‘‘ میں ہے تواپنے اندر تبدیلی پیدا کریں ٭آپ کو کیسے معلوم ہوگا کہ آپ سچ مچ کیا چاہتے ہیں؟ اس کا جواب کہیں اور نہیں، آپ کے اندر ہی موجود ہے، کوئی آپ کو نہ بتاسکتا ہے نہ سکھا سکتا ہے کہ آپ کیسے ہیں یہ مکمل طور پر آپ کا ذاتی معاملہ ہےہم بہتر زندگی گزارنے کے لیے ہمیشہ دوسروں کے محتاج رہتے ہیں اور اچھے تعلقات ہماری مشکلات کو دور کرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ دوسروں کے ساتھ مل کر اور ذہنی ہم آہنگی کے مطابق کیے جانے والے فیصلے دیر پا نتائج کے ساتھ ہماری روز مرّہ زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں جو بلاشبہ ہمارے لیے اطمینان اور خوشیوں کا باعث بنتے ہیں۔ شخصیت کی پیچیدگیاں آپ کے تعلقات پربُرا اثر ڈالتی ہے۔ کیا آپ کو کبھی ایسا لگا کہ تعلقات پر آپ کی گرفت ڈھیلی پڑرہی ہے؟ کیا آپ کی شادی ویسی ثابت ہورہی ہے جیسی کہ آپ نے توقع کی تھی؟ آپ کو اِن معاملات میں دل کی خوشی کی جگہ سر کا درد بھی مل سکتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ آپ کے ساتھ دھوکا ہوا ہو۔ آپ کو نظر انداز کیا گیا ہو۔ آپ نے یہ بھی سوچا ہوگا کہ اگر معاملات خراب ہیں تو کیا ہوا، صبر وتحمل سے کام لینے کی صورت میںبہتری پیدا ہوجائے گی اور سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔ہم سب مذکورہ بالا تجربات سے گزرتے رہتے ہیں۔ دل کا ٹوٹنا صرف محاورہ نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے اور اس سے بہت تکلیف ہوتی ہے۔ ایک تعلق ختم ہوتا ہے تو اُس کے اثرات مرد اور عورت دونوں کے ذہن اور صحت پر یک ساں مرتب ہوتے ہیں اور اگر معاملہ شادی کے ختم ہوجانے کا ہو تو یہ تجربہ گویا موت سے بھی بدتر ہوتا ہے۔ مجھے معلوم ہے کہ میری اس بات سے سب اتفاق کریں گے کہ محبت دینے اور اُسے محسوس کرنے کا تجربہ سب سے خوش کُن تجربہ ہے۔ جو لوگ محبت دے رہے ہیں اور لے رہے ہیں بلاشبہ وہ خوش قسمت ہیں۔ مشہور انگریز مفکر الفریڈ کہتا ہے۔ ’’محبت پانے اور کھونے کا عمل اچھا ہے بہ نسبت اس کے کہ آپ کو کبھی محبت ہی نہ ملے۔‘‘بہ حیثیت انسان ہمارا سب سے شدید جذبہ دلوں سے تعلق پیدا کرنا اور محبت کرنا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا محبت ہمیں تحفظ فراہم کرتی ہے؟ کیا یہ ہمیں جذباتی اور جسمانی طور پر خوش اور صحت مند ہونے میں مدد کرتی ہے؟ اور کیا محبت کی کمی یا عدم موجودگی، دل کا ٹوٹنا، دل کا دَرد انسانی صحت پر منفی اثرات ڈالتا ہے؟ اس بات میں بالکل شک نہیں ہے کہ سچی دوستی اور لگائو ہمیں تحفظ فراہم کرتا ہے اور بیماریوں سے دور رکھنے اور بیماری سے جلد صحت عطا کرنے میںنہایت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ لیکن بات ااگر اس کے الٹ ہوجائے تو اثرات بھی مثبت سے منفی میں بدل جاتے ہیں۔ دوستی اور رفاقت کی کمی کی وجہ سے صحت کے متعددمسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ میں بات دوستی اوررفاقت کی کررہا ہوں تو اس سے مراد جسمانی تعلق نہیں بلکہ ہر وہ جذباتی رفاقت ہے جو گھر کے افراد، دوستوں، پارٹنرز حتی کہ اجنبی افراد سے تعلق کے دوران بھی پائی جاتی ہے۔ مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ جب لوگ محبت سے سرشار ہوتے ہیںتو لمبی عمر تک جیتے ہیں، ہر وقت خوش رہتے ہیں، صحت بہت اچھی ہوجاتی ہے، زیادہ پیسہ کمانے لگتے ہیں، ڈپریشن کا شکار نہیں ہوتے۔ایک خوش گوار اور بھرپور ریلیشن شپ یا ازدواجی زندگی کسی قواعد و ضوابط کی پابند نہیں ہوتی۔ اندازے کے مطابق امریکا میں ہر دو میں سے ایک شادی پہلے پانچ سال میں ہی طلاق سے دو چار ہوجاتی ہے جب کہ یورپ میں یہ تناسب تین کے مقابلے میں ایک ہے۔ یہ بہت افسوس ناک اور نجیدہ بات ہے کہ جب آپ کے اپنے پارٹنر سے تعلقات اچھے نہیں ہوتے اور ریلیشن شپ میں خوشیوں کا فقدان ہوتا ہے تو آپ کی زندگی اور کارکردگی دونوں محدود ہوجاتی ہے۔جذبات انسانی صحت کو برقرار رکھنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر آپ اپنے تعلقات سے خوش نہیںہیں تو اس کا ناصرف یہ کہ براہ راست آپ کے دماغ پر اثر پڑے گا بلکہ آپ کی صحت بھی متاثر ہوگی۔ اپنے ہر طرح کے تعلقات کے حوالے سے چاہے وہ بیوی ہو، دوست ہو یا گھرکا کوئی اور فرد آپ یہ کر سکتے ہیں کہ پہلے آپ خود خوش رہنا سیکھیں تبھی دوسروں کو بھی خوش رکھ سکیں گے۔ اگر آپ کا ذہن الجھا ہوا ہو گا تو آپ کے آس پاس جولوگ آپ کے لیے اچھے جذبات رکھتے ہیں ان کا احساس آپ کو کبھی نہیں ہوپائے گا۔مانتا ہوں کہ ہر وقت خوش رہنا آسان بات نہیںہے مگر یہ ایسی بات ہے جس پر ہر کوئی کام کرسکتا ہے۔مطلب خوش رہنے کی کوشش کرسکتا ہے۔ اپنے آپ سے پوچھیں… ’’میں کیسا محسوس کررہا ہوں؟ کیا میں ٹھیک کام کررہا ہوں؟ کیا میں اپنے آپ سے خوش ہوں؟‘‘ اگر جواب ’’نا‘‘ میں ہے تواپنے اندر تبدیلی پیدا کریں۔آپ کو کیسے معلوم ہوگا کہ آپ سچ مچ کیا چاہتے ہیں؟ اور اس کا جواب کہیں اور نہیں، آپ کے اندر ہی موجود ہے۔ کوئی بھی آپ کو نہ بتاسکتا ہے نہ سکھا سکتا ہے کہ آپ کیسے ہیں کہ یہ مکمل طور پر آپ کا ذاتی معاملہ ہے۔ ایک سیدھا طریقہ ہے کہ آپ زندگی میں جو کچھ کرنا چاہتے ہیں۔ ان کی ایک فہرست بنا لیں۔ جو تجربات آپ کرچکے ہیں انہیں بھی ضبط تحریر میںلائیں۔ آپ کے اندر جو ہنر مندی ہے اور یہ کہ آپ کیسا انسان بننا چاہتے ہیں،سب لکھ ڈالیے اور اس کے بعد وہ سب کچھ کرنا بند کردیجیے جو آپ کو پسند نہیںہے اور وہ سب کرنے کی شروعات کیجیے جو آپ کرنا چاہتے ہیں۔اکثر اوقات ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ ہمیں کیا چاہیے۔ مسئلہ یہ ہے کہ ہم خود کاہلی سے کام لیتے ہیں۔کسی ریلیشن شپ سے آپ کیا چاہتے ہیں اس کاٹھیک ٹھیک اندازہ لگانا بہت مشکل ہوتاہے۔ قربت، دوستی، رومانس، تحفظ… فہرست طویل ہے۔ جسمانی کشش کے باعث اندھا ہوجانا بہت آسان ہے اس کے باوجود انفرادی طور پر یہ جاننے کی ضرورت بہرحال موجود رہتی ہے کہ سامنے والا آپ کی زندگی میں کس قدر دل چسپی لے رہا ہے اور یہ کہ آپ نے جو ہدف مقرر کررکھا ہے، کیا اس کے ساتھ مل کر آپ اسے پالیں گے۔جب لوگ کسی ریلیشن شپ یا رومانس سے جڑتے ہیں تو وہ اپنی خواہشات کا اچھی طرح جائزہ نہیں لے پاتے یا تجربہ نہیںکرپاتے اور نہ یہ سوچتے ہیں کہ ان کو جوتوقعات ہیں ان کو پورا کرنے میں سامنے والا تعاون کرے گا یا نہیں۔ اس کے علاوہ اپنے پارٹنر کو سپورٹ دینا، اس کے ہدف کوپانے میں اس کی مدد کرنا اور اس کے خوابوں کو تعبیر دینا… یہ سب ایسے عوامل ہیں جن کی مدد سے آپ اپنی ازدوانی زندگی کو خوش گوار اور پائیدار بناسکتے ہیں۔ لوگوں کو اس ریلیشن شپ سے خوشی ملتی ہے جس میں وہ دوسروں کے ہدف کے حصول میں معاون و مد گار ثابت ہوتے ہیں۔ مطالعے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ ایسے جوڑے جو ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں اور ایک ہی ہدف پر کام کرتے ہیں جیسے گھر خریدنا، بچے کی پیدائش، تعلیم و تربیت وغیرہ۔ تو یہ جوڑے اپنے تعلقات اور ازدواجی معاملات میںبہت کام یاب اور مطمئن ہوتے ہیں۔آپ کی ریلیشن شپ اصل میں ایک ایسا آئینہ ہے جو آپ کو بتاتا ہے کہ آپ بہ حیثیت انسان کیسے ہیں؟ آپ خوش ہوں گے، پُرامید ہوں گے تو آپ کی ریلشن شپ بھی ایسی ہی ہوگی۔ زندگی اور خوشیوں سے لبریز… لیکن اگر کسی وجہ سے آپ کی سوچ منفی ہوگی یا اس میں تسلسل نہیں ہوتا تو اس کے منفی اثرات آپ کے تعلقات پر بھی پڑیں گے۔ ہر کسی کو چیلنج کا سامنا ہوتا ہے مگر ماضی پر دھیان کی بجائے اپنی توجہ آنے والے دنوں پر مرکوز کریں۔ جو گزر گیا، اسے بھول جائیں۔ ذہن کو بالکل صاف کرلیں اور ایک سمت کا تعیّن کرکے نئے سرے سے کام شروع کریں۔زندگی میں رکاوٹوں اورافسوس ناک پہلوئوں کا تجزیہ کریں اور اُن سے جو نقصان ہوچکا ہے اس سے سبق لیںمگرافسوس نہ کریں۔ مسئلہ چاہے جس قدر منفی پہلو لیے ہوئے ہو، اپنی سوچ کو مثبت رکھیں اور حل بھی مثبت نکالیں۔ آپ دیکھیں گے سب کچھ ٹھیک ہوتا چلا جائے گا اور آپ کا پارٹنر بھی اس مرحلے پر آپ کا ساتھ دے گا۔ آپ ایک بالکل نئی ریلیشن شپ سے خود کو منسلک پائیں گے۔