اونٹ رے اونٹ، تیری کون سی کل سیدھی
اسپیشل فیچر
پاکستان کے تمام اونٹ ایک کوہان رکھتے ہیں جب کہ دو کوہان والے اونٹ شمالی چین میں پائے جاتے ہیں، انہیں ’’بربری اونٹ‘‘ کہا جاتا ہےاونٹ دیکھنے میں تو بے ڈھب اور بے ڈول جانور دکھائی دیتا ہے، لیکن یہ ایک کارآمد جانور ہے۔ اونٹ دو قسم کے ہوتے ہیں، پہلا ایک کوہان وال، دوسرا، دو کوہان والا۔ ایک کوہان والا اونٹ ’’عربی اونٹ‘‘ کہلاتا ہے۔ پاکستان کے تمام اونٹ ایک کوہان رکھتے ہیں جب کہ دو کوہان والے اونٹ شمالی چین میں پائے جاتے ہیں، ان کو ’’بربری اونٹ‘‘ کہا جاتا ہے۔ دو کوہان والے اونٹ بھاری بھرکم جسم کے مالک ہوتے ہیں، ان کی ٹانگیں عربی اونٹ کے مقابلے میں چھوٹی ہوتی ہیں اور جسم پر ایک کوہان والے اونٹ کے مقابلے میں بال بھی زیادہ ہوتے ہیں، اس لیے یہ زیادہ گرمی اور ٹھنڈک برداشت کرسکتے ہیں۔ بربری اونٹ تقریباً سات فٹ اونچا ہوتا ہے۔اونٹ کا کوہان تقریباً آٹھ پونڈ وزنی ہوتا ہے، جو چربی کا بنا ہوتا ہے، جب اونٹ پیاسا ہوتا ہے، تو یہی چربی بطور غذا استعمال کرتا ہے، اس لیے اونٹ کچھ کھائے، پیے بغیر کئی کئی دنوں تک رہ سکتا ہے، جب کہ دوسرا کوئی جانور غذا اور پانی کے بغیر اتنے دن نہیں جی سکتا۔ جب اونٹ دیر تک کوہان کی چربی استعمال کرتا ہے، تو کوہان چھوٹا رہ جاتا ہے، کیوںکہ اس کی تمام چربی کو اونٹ استعمال کر لیتا ہے۔لوگ صحراؤں میں سفر کے لیے اونٹ کو استعمال کرتے ہیں، ایک ہی وقت میں پانچ چھ انسان اونٹ کی سواری کرسکتے ہیں۔ اونٹ آسانی سے صحرا کو پار کرسکتا ہے، یہ ان لوگوں کے لیے، جو صحراؤں میں رہتے ہیں، ایک نعمت ہے۔ یہ ریت کے اوپر بہت تیز دوڑتا ہے، قدرت نے اسے صحرا ہی کے لیے ڈیزائن کیا ہے۔ یہ بھاری بھاری چیزیں ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جاتا ہے، اسی لیے ’’صحرا کا جہاز‘‘ کہلاتا ہے۔ اس کی بھاری بھنویں اور لمبی پلکیں اس کی آنکھوں کو تیز دھوپ اور ریت سے بچاتی ہیں، اس کے پاؤں کے نیچے بہت نرم و ملائم گَدّیاں ہوتی ہیں، جس سے وہ ریت پر بڑی آسانی سے چل سکتا ہے۔ اونٹ صحرا میں چالیس سے سَو میل تک روزانہ کے حساب سے سفر کرسکتا ہے۔ اونٹ سفر کرنے اورباربرداری کے کام آتا ہے۔ دیہات میں اس سے ہَل جوتا جاتا ہے اور رہٹ بھی چلایا جاتا ہے۔ یہ بھاری وزن اپنی پُشت پر اُٹھا سکتا ہے، اتنا وزن کوئی دوسرا جانور اپنی پُشت پر نہیں اُٹھا سکتا۔ صحراؤں کے لوگ اونٹ کو پانی بھرنے، ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں، اونٹ کو گاڑیوں میں بھی جوتا جاتا ہے، اونٹ گاڑیاں بھاری وزن ڈھونے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔اونٹ کی عمر تقریباً تیس سے چالیس سال تک ہوتی ہے۔