مشاورت ایک جامع پیشہ
اسپیشل فیچر
ہمارے ملک میں (Councselling) کو تعلیمی نظام کا حصہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے،جو کے ایک خوش آئند اقدام ہے۔ اس سے ایک صحت مند معاشرہ وجود میں آتا ہے اور صحت مند معاشرہ ہی افراد کی کامیاب زندگی کی ضمانت ہے۔مشاورت ایک فعال اور پھیلتا ہوا پیشہ ہے اور اس کی نمایاں تاریخ ہے۔ اس کی بڑھوتری بیسوی صدی میں امریکہ میں ہوئی۔یہ ایک الائیڈ (Allied) سماجی سائنس ہے، جو کہ طالب علم کو اپنے آپ کو سمجھنے اور اپنے کردار اور تعلقات کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔Councselling کی جڑیں فلسفہ، ایجوکیشن، نفسیات، سوشیالوجی اور فیملی سٹڈی میں پیوست ہے۔ اگرچہ یہ ایک نفسیاتی علاج کی ہی قسم ہے، مگر یہ ضروری نہیں کہ یہ بیمار افراد سے متعلق ہی ہو بلکہ ان کا تعلق ان افراد سے ہے،جنھوں نے ایک نارمل زندگی گزارناہو۔مشیر کا کام ہدایت دینا نہیں بلکہ انسان میں چھپی ہوئی صلاحیت کو بیدار کرنا ہے۔مشیر کا کام بیمار ذہنیت کو پیدا ہونے سے روکنا ہے،نہ کہ اس کا علاج کرنا ہے۔کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ مشاورت اور نفسیاتی علاج میں کوئی فرق نہیںہے۔ Jorge اور Cristinai کے مطابق مشاورت اور نفسیاتی علاج دونوں ہی علم کی ایک مشترک بنیاد استعمال کرتے ہیںاور ایک جیسی تکنیک استعمال میں لاتے ہیں،مگر یہ دونوں اپنے انداز میں مختلف ہیں۔ان کا مقصد نارمل لوگوں کو مدد فراہم کرنا ہے تاکہ وہ زیادہ مؤثر انداز سے زندگی گزار سکیں۔ اس کا تعلق بیمار لوگوں سے نہیں بلکہ نفسیاتی علاج کے لیے زیادہ عرصہ درکار ہے۔یہ ایک احتیاطی عمل ہے جبکہ نفسیاتی علاج میں بیمار ذہین کو دوبارہ صحت مند بناناہے۔بنیادی عمل تو تبدیل نہیں ہوتاہے بلکہ Councselling نے صرف اور صرف صورتحال کو بدلنا ہوتاہے۔ Councselling کا تعلق نارمل افراد سے ہے۔یہ ایک ہمہ جہت عمل ہے کیونکہ اس کا تعلق انسانی احساسات ، کردار ، خیالات ،رویے ، ماضی ،حال اور مستقبل سے ہوتاہے اور مقصد صرف اور صرف دوسروں کو مشورہ دینا اور نصیحت دینا ہوتاہے ۔انسانی زندگی کا بیشتر حصہ معاشرتی تعلقات سے گزرتاہے۔مشاورت کے نتیجے میں کلائنٹ کا اعتماد بحال ہوتاہے،جس کا سبب مختلف ناخوشگوار خاندانی حا لات ، والدین کی ناکام ازدواجی زندگی وغیرہ ہو سکتے ہیں۔Councsellor اپنے کلائنٹ کے تعلقات کو بہتر کرنے میں مدد کرتا ہے تاکہ وہ اپنے اندر تبدیلیاں پیدا کرسکے اور ایک بھر پور زندگی گزار سکے تاکہ وہ محض اپنے آپ کو اقدار کو مطابق تبدیل کرئے۔اس رویے کے باعث مشیر کلائنٹ میں ان کی صلاحیتوں اور توانائیوں پر اعتماد پیدا کرتا ہے۔دونوں کے درمیان دوستانہ فضاء پائی جاتی ہے۔کلائنٹ کو یہ احساس ہی نہیں ہونے دیا جاتااس کے خیالات اور احساسات کا تجزیہ کیا جا رہاہے۔مشیر نہ تو غیر ضروری گہرائی میں جاتاہے اور نہ ہی اپنے پسند اور ناپسند کا اظہار کرتا ہے بلکہ اس کا مقصد صرف اور صرف اس شخص کو زندگی کی درست سمت کی طرف لانا ہے۔مشیر کے لیے ضروری ہے کہ وہ کوئی شے یا فرد نہ بنے بلکہ صرف انسان دوست بنے۔وہ کلائنٹ کو فعال فرد بنانے کی کوشش کرتا ہے جسے اپنی ذات پر بھروسہ ہو اور اپنے مسائل خود حل کر سکے۔ ہمارے معاشرے میں Councselling کے اقدام کو فروغ دینا چاہیے تاکہ یہ فرد کو خود مختاری ، آزادی اور خود اعتمادی حاصل کرنے میں مدد فراہم کرئے۔٭…٭…٭