آن لائن پیسہ کمانے کی سچائی
اسپیشل فیچر
انٹرنیٹ سے پیسے کمانا یا انٹرنیٹ پر نوکری یا کاروبار کرنا ایک حقیقت ہے************ہر چوک میں ایک بینر نظر آتا ہے جس پر لکھا ہوتا ہے کہ انٹرنیٹ پر کام کریں اور گھر بیٹھے لاکھوں کمائیں۔اس اشتہار میں یعنی بینر پر لکھی تحریر میں کتنی سچائی ہے،اس کا جواب تو وہ لوگ ہی دے سکتے ہیں جنہوں نے اس فیلڈ میں قسمت آزمائی کی ہو۔اس مضمون میں یہ بتانا مقصود ہے کہ انٹرنیٹ سے پیسے کمانا یا انٹرنیٹ پر نوکری اور کاروبار کرنا ایک حقیقت ہے اور یہ نہ صرف آپ کے لئے ایک باعزت کمائی کا ذریعہ بن سکتا ہے بلکہ عام نوکری یا کاروبار سے کئی گناہ زیادہ کماکر بھی دے سکتا ہے۔ انٹرنیٹ سے کروڑوں لوگوں کا کاروبار وابستہ ہے اور وہ اس سے براہ راست یا بالواسطہ کما رہے ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ آن لائن پیسہ کمایا تو جاسکتا ہے لیکن اتنی آسانی سے بھی نہیں جیسا کہ آپ کو بتایا جاتا ہے، یہ ایک مستقل اورسخت محنت کا کام ہے جس میں صبر اور برداشت کی بھی ازحد ضرورت ہوتی ہے، ابتدائی ایک دو سال میں تو آپ بمشکل ماہانہ چند ڈالر کما پائیں گے ، اس کے بعد ہوسکتا ہے کہ آپ اپنے کام میں ماہر ہوجائیں اور سخت محنت کے بعد ایک سو سے دو سو ڈالر کما سکیں، ایسا کرنے کے لیے بھی آپ میں درج ذیل قابلیت ہونا ضروری ہے۔انٹرنیٹ پرسرچنگ مہارت:آن لائن پیسہ کمانے کے لیے جو بھی کمپنی آپ سے مختلف قسم کے آن لائن کام کرائے گی اس کے لیے آپ میں انٹرنیٹ پر اپنا مطلوبہ مواد حاصل کرنے کی مہارت ہونا ضروری ہے اور وہ بھی نہایت تیزی کے ساتھ، اس مقصد کے لیے آپ کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ کسی بھی موضوع پر اپنا مطلوبہ مواد حاصل کرنے کے لیے کون سے الفاظ لکھنے چاہئیں۔ٹائپنگ پر مہارت:کی بورڈ پر فوراً کس طرح الفاظ تیزی سے ٹائپ کئے جائیں۔ یہ آپ کو معلوم ہونا چاہئے اس کے لیے آپ نے بنیادی ٹاپنگ کورس کیا ہو یا پھرکافی عرصے اپنے تئیں ٹائپنگ کی مشق کررکھی ہو۔ بنیادی انگریزی پر عبور: انٹرنیٹ پر زیادہ تر مواد انگریزی میں ہوتا ہے اس لیے آپ کی انگریزی کی استعداد اتنی ہونی چاہئے کہ آپ انگریزی پڑھ اور سمجھ سکیں اوربوقت ضرورت بنیادی نوعیت کی انگریزی لکھ بھی سکیں۔ایڈ سینس سے پیسے کماناگوگل نے یہ پروگرام 18 جون 2003ء کو شروع کیا تھا اور گوگل ایڈسینس بلا شبہ انٹرنیٹ سے پیسے کمانے کا اس وقت سب سے زیادہ کارآمد طریقہ ہے۔ اگر ایڈ سینس کا صحیح طرح سے استعمال کیا جائے تو یہ آپ کی مستقل آمدنی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ایڈ سینس کے کام کرنے کا طریقہ بھی سادہ ہے۔ آپ کو ایک ویب سائٹ بنانی ہے اور اسے قابل قبول طریقوں جیسے سرچ انجن آپٹمائزیشن کے ذریعے زیادہ سے زیادہ صارفین تک پہنچانا ہے تاکہ وہ آپ کی ویب سائٹ کا دورہ کریں اور گوگل ایڈ سینس کے دکھائے ہوئے اشتہارات پر کلک کریں۔تمام مراحل یہاں مرحلہ وار تحریر ہیں۔ پہلا مرحلہ:گوگل ایڈ سینس پر رجسٹریشن کروانے سے پہلے ایک ویب سائٹ تیار کرنی پڑتی ہے جو کہ جاذب نظر اور کارآمد ہونی چاہئے تاکہ صارف اس ویب سائٹ پر زیادہ سے زیادہ آئیں۔ یاد رہے کہ کسی دوسری ویب سائٹ سے مواد چوری کرکے گوگل کو دھوکہ نہیں دیا جا سکتا۔ اس لئے ویب سائٹ پر موجود مواد اصل اور انوکھا ہونا چاہئے۔٭اگر خود ویب سائٹ بنانا ممکن نہیں لیکن ایک اچھی ویب سائٹ کا خاکہ ذہن میں ہے توسینکڑوں ویب سائٹس بنانے والے چھوٹے بڑے سافٹ ویئر ہائوسز یا پھر کسی اچھے ڈیزائنر /ڈیویلپر سے ویب سائٹ بنوا ئی جاسکتی ہے۔ اس کے لیے یقینا پیسے خرچ کرنے ہوں گے لیکن یہ بھی تو سوچیں کہ شاید ہی کوئی ایسا کاروبار ہو جس میں ابتدائی سرمایہ کاری نہ کرنی پڑتی ہو۔٭آج کل صرف ویب سائٹس ہی نہیں بلکہ بلاگز بھی گوگل ایڈ سینس کے لئے بڑی تعداد میں استعمال ہوتے ہیں۔ اگر آپ اچھا لکھ سکتے ہیں اور کسی خاص موضوع پر ویب سائٹ بنانے کے جھنجٹ سے بھی چھٹکارا چاہتے ہیں تو پھر بلاگ ہی بنا لیں۔ ویب سائٹ کی تکمیل کے بعد کچھ عرصہ اس کی تشہیر بھی ضروری ہے تاکہ وزیٹرز کی تعداد بڑھائی جاسکے۔یہ کام فیس بک یا ٹوئٹر کی مدد سے کیا جا سکتا ہے۔ جہاں موجود دوست اور ویب سائٹ کی ٹریفکنگ بڑھانے میں بہت معاون ثابت ہوں گے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ ویب سائٹ بنانے کے کم از کم چھ ماہ تک گوگل ایڈ سینس پر رجسٹریشن کے لئے درخواست جمع نہیں کروانی چاہیے۔ گوگل کا پاکستانی ویب ماسٹرز کی درخواست کو رد کردینا معمول کی بات ہے۔ اس لئے بہتر ہے کہ رد ہونے سے بچنے کے لئے ویب سائٹ کو پہلے اچھی طرح تیار کرلیں۔ دوسرا مرحلہ:دوسرے مرحلے میںگوگل ایڈ سینس پر رجسٹریشن کروانی ہوتی ہے۔ رجسٹریشن کے دوران پوچھی گئی معلومات کی درست فراہمی ضروری ہے۔ رجسٹریشن ہونے کے بعد بنایا گیا اکائونٹ فوراً فعال نہیںہوتا بلکہ دی گئی درخواست جانچ پڑتال کے لئے متعلقہ فرد یا پھر کمپیوٹر پروگرام کو بھیج دی جاتی ہے جو اس بات کا تجزیہ کرتا ہے کہ آیا بھجوائی گئی ویب سائٹ گوگل ایڈ سینس کے اشتہارات چلانے کے لائق ہے کہ نہیں۔ اگرویب سائٹ ایڈ سینس کے قواعد کے مطابق ہے تو پھر درخواست ضرور قبول کرلی جائے گی۔ اگر درخواست ناقابل قبول ہو تو بھی کوئی مسئلہ نہیں۔ ایسی صورت میں کوئی اور اچھی سی ویب سائٹ بنا کر دوبارہ درخواست دی جائے۔ تیسرا مرحلہ:درخواست قبول ہونے کے بعدایڈ سینس کے اشتہارات کا کوڈ موصول ہو جا تا ہے۔ مرضی و منشا اور ویب سائٹ کی ضرورت کے مطابق اشتہارات کا سائز منتخب کر کے ایسی جگہ لگائیں جہاں یہ ویب سائٹ پر آنے والوں کی نظروں کے سامنے بھی رہیں اور ویب سائٹ کا حلیہ بھی خراب نہ کریں۔ عموماً اشتہارات دائیں طرف یا پھر ویب سائٹ کے بینر کے قریب لگائے جاتے ہیں۔یہ بات یاد رکھیں کہ ویب سائٹ بنا کر اسے گوگل ایڈ سینس سے قابل قدر کمائی کا ذریعہ بننے میں ضرور وقت لگتا ہے۔ یہ چند ماہ بھی ہوسکتے ہیں اور چند سال بھی۔ تمام تر انحصار محنت اور لگن پر ہے۔ چند دنوں میں پیسوں کا ڈھیر نہیں لگ سکتا۔ نیز، یہ امید رکھنا کہ ہزاروں ڈالر ماہانہ آمدن شروع ہوجائے گی، بھی غیر معقول ہے۔ ایسے ویب سائٹ مالکان ضرور موجود ہیں، جو حقیقتاً ہزاروں ڈالر ماہانہ ایڈ سینس سے کما لیتے ہیں لیکن ان کی ویب سائٹس پر ٹریفکنگ بھی لاکھوں کی تعداد میں ہوتی ہے۔ اگر کوئی گوگل ایڈ سینس سے اپنی ویب سائٹ کے روز مرہ اخراجات نکال کر چند سو ڈالر کما لے تو یہ بہترین ہے۔٭…٭…٭