طاقت کے ٹیکے اور نیلی پیلی گلوکوز کی بوتلیں
اسپیشل فیچر
طاقت کے ٹیکے بہت مشہور ہیں۔ مریضوں کی فوری خواہش ہوتی ہے کہ انہیں طاقت کے ٹیکے لازماً لگائے جائیں تا کہ وہ فوراً صحت مند ہو جائیں۔ اس کے علاوہ اکثر مریض خواہش کرتے ہیں کہ انہیں فوری طور پر ڈرپ لگا دی جائے کیونکہ ان کے خیال میں ڈرپ جادوئی اثر رکھتی ہے۔ طاقت کے مشہور ٹیکے اور گلوکوز ڈرپس درج ذیل ہیں:انجکشن نیوروبیان(Inj Neurobion) انجکشن ڈیکاڈیو رایولین(Inj Decadurabolin)گلوکوز/ نارمل سیلائن(Glucose Normal Saline)مضر اثرات:٭ ٹیکے کی جگہ پر خارش اور سوج٭ فوری رد عمل جس کی وجہ سے (Shock) گہراصدمہ اور پھر موت بھی ہو سکتی ہے۔٭ ڈرپ کی وجہ سے جسم میں پانی کی زیادتی ۔٭ سانس لینے میں دشواری۔ ٭ نبض کی رفتار میں اضافہاحتیاط:٭ طاقت کے ٹیکے ہمیشہ ڈاکٹر کے مشورہ سے لگوائیں۔٭ بچوں میں کبھی استعمال نہ کریں۔٭ ڈرپ لگوانے سے پہلے یہ دیکھ لیں کہ اس کی ضرورت بھی ہے کہ نہیں۔دوا کی نوعیت اور ضرورت و اہمیت:طاقت کے نام نہاد ٹیکے اصل میں کسی قسم کی طاقت نہیں دیتے۔ ان کا کوئی خاص اثر نہیں ہوتا۔ہسپتال میں اس طرح کے مریضوں کو مطمئن کرنے کیلئے ایک خاص قسم کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ جو مریض کسی طرح مطمئن نہ ہو اسے گولڈن انجکشن لگایا جاتا ہے جو اصل میں پانی کا انجکشن ہوتا ہے۔ ڈاکٹرکے پاس دوائی لینے جائیں تو کبھی طاقت کے ٹیکے کا تذکرہ نہ کریں اگر آپ کو یہ کہا بھی جائے تو اس کو لگوانے سے معذرت کریں۔ بعض اوقات یہ ٹیکے لگوانے سے شاک کے ذریعے موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ڈرپس کے ضمن میں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ نیلی پیلی ڈرپس صرف اور صرف پیسے بٹورنے کیلئے لگائی جاتی ہیں۔ ایک مشہور ماہر نفسیات کو دیکھا جو باقاعدہ طور پر نفسیاتی مریضوں کو لال اور پیلی ڈرپس لگا کر لوٹتا تھا۔ لال ڈرپ کا ریٹ زیادہ ہوتا اور پیلی کا کم۔ مریض سے پوچھا جاتا کہ مہنگی الی ڈرپ لگوانی ہے یا سستی۔ حرف آخر یہی ہے کہ طاقت کے ٹیکے اور ڈرپس لگوانے سے حتیٰ الامکان گریز کریں۔ ان سے کسی قسم کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ متوازن اور سادہ غذا کھانے اور نمکیات اور پانی کی کمی کو تازہ پانی، مشروبات اور نمکول کے استعمال سے بیماری کی صورت میں کھوئی ہوئی توانائی کو دوبارہ بحال کیا جاسکتا ہے۔آسان اور متبادل علاج:جیسا کہ پہلے بیان کیا جا چکا ہے کہ طاقت کے ٹیکے اور ڈرپس کس قسم کی طاقت نہیں بخشتے۔ گر آپ صحت مند اور توانا رہنا چاہتے ہیں تو حفظان صحت کے زریں اصولوں پر عمل کریں۔٭ سادہ طرز زندگی اپنائیں۔٭ جسمانی صحت و صفائی کا خیال رکھیں۔٭ اپنے ماحول کو صاف رکھیں۔٭ سادہ اور متوازن غذا کھائیں۔روحانی بالیدگی کیلئے رسولِؐ کی تعلیمات پر عمل کریں۔ انشاء اللہ آپ کو کسی قسم کے مصنوعی سہارے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ اگر بعض اوقات کسی وجہ سے پانی کی کمی ہو بھی جائے تو پانی کا زیادہ استعمال کریں۔ گرمیوں میں گھریلو مشروبات، مثلاً لیموں کی سکنجن، شکر کا شربت، ستو کا شربت، کچی لسی، شربت، تخم ملنگاں، گوند کتیرا، فالسے کا شربت وغیرہ خوب استعمال کریں۔ڈرپ کی ضرورت تو وہاں ہوتی ہے جہاں منہ کے ذریعے کچھ نہ لیا جا سکے۔ طاقت اور توانائی حاصل کرنے کیلئے مصنوعی سہاروں کی بجائے تازہ پھل، سبزیاں اور گھریلو مشروبات استعمال کریں۔ ان کے استعمال سے توانائی بھی ملے گی اور صحت بھی اچھی رہے گی۔٭…٭…٭