کانوںکا درد( انفیکشن )… دوائیں اور علاج
اسپیشل فیچر
’’کان میں درد‘‘ بڑوں اور بچوں کے لیے خاصا تکلیف دہ ہوتا ہے۔ یہ کان میں کسی انفیکشن کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے یا اس میں جمی ہوئی میل وغیرہ کی وجہ سے بھی۔ درد اور انفیکشن دور کرنے کے لیے کھانے والی دوائیں بھی استعمال کی جاتی ہیں، لیکن زیادہ تر کان میں ڈالنے کے قطرے استعمال ہوتے ہیں، جن میں کچھ درج ذیل ہیں: ٭لائڈوسپورن قطرے (Lidosporin drops) ٭کینا کومب قطرے (Kenacomb drops) ٭اوٹو سپورین قطرے (Otosporin drops) ٭ویکس ایڈ قطرے (Waxaid drops) مضر اثرات٭اونگھ، ہاتھ اور پائوں میں چبھن اور سنسناہٹ ٭کان میں الرجی اور خارش ٭زود حساسیت (الرجی) (زود حساسیت : کوئی بھی دوا پہلی دفعہ لینے کے بعد اس کا غلط ردعمل ہونا)احتیاط٭کان میں ایک یا دو سے زیادہ قطرے نہ ڈالیں۔ دوا ڈالنے کے بعد کچھ دیر ایک سائڈ پر لیٹے رہیں۔ ٭دوا سے الرجی ہونے کی صورت میں اس کا استعمال ترک کر دیں اور ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ دوا کی نوعیت اور ضرورت کی اہمیتکان میں درد یا تو انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے یا پھر کان میں میل wax جمع ہوتا رہتا ہے، جس کی وجہ سے ایک گولا سا بن جاتا ہے ،جو کان کے اندرونی حصے میں سوجن کا باعث بنتا ہے۔ انفیکشن یا تو بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے یا کسی فنگس کی وجہ سے۔ نہریا کسی سوئمنگ پول سے گندے پانی میں نہانے کی وجہ سے عموماً کان میں انفیکشن ہو جاتا ہے ۔کان میں بلاوجہ انگلیاں اور تیلیاں مارنے سے بھی انفیکشن ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس طرح کرنے سے کان کا اندرونی پردہ پھٹنے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔ کان کی تکالیف کی کوئی بھی دوا شروع کرنے سے پہلے ضروری ہے ہے کہ پہلے کان کا معائنہ کرا لیا جائے۔ کان کا اندرونی معائنہ کرانے کے لیے ضروری ہے کہ اس کے لیے صاف اور جراثیم سے پاک Sterilized آلات استعمال کیے جائیں کیونکہ گندے آلات کی وجہ سے خود انفیکشن ہو جاتا ہے۔ فٹ پاتھوں پر کان صاف کرنے والے حضرات بیٹھے ہوتے ہیں جو رنگ برنگی دوائیوں کے ساتھ بیٹھے کان صاف کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ ایسے تمام لوگوں سے بچنا چاہیے۔ کئی ایسے دوستوں سے ملنے کا اتفاق ہوا، جو راہ چلتے ان لوگوں کے ہتھے چڑھ گئے اور کان کی مسلسل تکلیف سے دوچار ہوئے۔ کسی کے کان کا پردہ پھٹ گیا اور کسی کو مستقل انفیکشن ہو گیا۔ آسان اور متبادل علاجصفائی نصف ایمان ہے۔ اگر آپ کا جسم صاف ہے ،تو کسی قسم کا انفیکشن ہونے کا ویسے بھی کوئی خطر ہ نہیں رہتا ہے۔ اس لیے سب سے پہلے اور اہم ضرورت ہے کہ صفائی کا خاص خیال رکھا جائے نہانے کے دوران کانوں میں اچھی طرح انگلیاں ڈال کر صاف کریں اور صاف روئی سے آہستہ آہستہ کان صاف کریں تاکہ کسی قسم کا میل کان کے اندر جمع نہ ہو۔ کان کی تکالیف کے لیے مندرجہ ذیل گھریلو نسخوں پر عمل کریں: ٭کان میں میل ہونے کی صورت میں پیاز کے جوس کے ایک یا دو قطرے صبح، دوپہر، شام ڈالیں۔ اس سے دو تین دنوں میں میل نکل آئے گا۔ ٭لہسن کاجوس نکال کر اس کے قطرے کان میں ڈالیے ایک دو ہفتے ڈالنے سے کان کا انفیکشن ختم ہو جائے گا۔ ٭تلوں کا تیل نکال کر کان میں ڈالیں۔ اس سے کان میں میل بھی نرم ہو کر نکل آتا ہے اور درد بھی دور ہو جاتی ہے۔(کتاب ’’ دوا،غذا اور شفاء-نیو ایڈیشن‘‘ سے مقتبس)٭…٭…٭