انار : معدہ اور جگر کے لئے قوت بخش چھلکا اور انار دانہ بھی شفائی اثرات سے مالا مال ہیں
اسپیشل فیچر
آج ہم انار جیسے متبرک پھل کا ذکر کریں گے جس کا ذکر قرآن حکیم سورۃ الرحمن میں موجود ہے گویا یہ جنتیوں کا پھل ہے۔ روایات کے مطابق یہ پھل حضرت نوع علیہ السلام کے زمانے میں بھی موجود تھا نبی آخر زمان حضرت محمد ﷺ نے بھی اس پھل کی بڑی تعریف فرمائی ہے۔ اس کے بارے میں یہ کہاوت تو مشہور ہے ’’ا یک انار سو بیمار‘‘ قدیم اطباء کرام کی مستند ریسرچ کے مطابق اس کا پانی، چھلکااور انار دانہ تینوں شفائی اور دوائی اثرات سے مالا مال ہیں۔ ہمارے ہاں یہ خوش ذائقہ پھل بڑے شوق سے استعمال کیا جاتا ہے اس حقیقت سے کون انکار کر سکتا ہے کہ آج بھی شہری گھرانوں میںاور خاص طور پر ہمارے دیہاتی گھرانوں میں انار دانہ، پودینہ اور سفید زیرہ کی ہاضم چٹنی دستر خوانوں کی زینت بنتی ہیں۔عام طور پر انار کی تین قسمیں ترش ، میٹھا اور بے دانہ انار منڈیوں میں فروخت ہوتی ہیں۔ اطبا کرام نے اس کا مزاج سرد لکھا ہے اس میں پانی کی مقدار 78فیصد ہے اور نشاستہ دار اجزاء بڑی قلیل مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ وٹامن اے اور بی کے علاوہ کیلشیم، پوٹاشیم، فاسفورس اور فولاد کے اجزا بھی اس میں موجود ہوتے ہیں۔ قدرت نے اس میں ہائیڈرو کلورک ایسڈ اور قدرتی نمک کے تیزابی اجزاء بھی وافر مقدار میں سمو دیتے ہیں جو ہماری روز مرہ کی کھائی جانے والی غذاکو جلد ہضم کرتے اور معدہ کو تقویت دیتے ہیں اور جگر کی اصلاح کر کے غذا کو جزو بدن بناتے ہیں اور بھوک کھل کر لگاتے ہیں۔قدیم اطبا کرام کی ریسرچ کے مطابق میٹھے انار کا جوس پیاس کو بجھاتا صفرا کے غلبے کو کم کرتا اور پرانے سے پرانے ضدی بخاروں کے زور کو توڑتا ہے۔ انتہائی مفرح ہونے کی وجہ سے طبیعت میں فرحت و سکون پیدا کر کے گھبراہٹ اور بے چینی کو دور کرتا ہے دل و دماغ کو فرحت بخشتا اور معدہ و جگر کو قوت دیتا ہے۔ آج کل جو مائیں اپنے بچوں کی پیلی رنگت، چڑ چڑے پن اور بھوک نہ لگنے کی وجہ سے پریشان حال ہیں ان کو چاہئے کہ انار کے موسم میں بچوں کو روزانہ ایک انار کا جوس صبح ناشتہ سے پہلے پلائیں اور قدرتی خداوندی کا نظارہ دیکھیں۔ میٹھے انار کا جوس گھونٹ گھونٹ پینے سے قے بھی فوراً بند ہو جاتی ہے ۔ ہمارے ہاں اکثر خواتین اور بچوں میں عام طور پر خون کی کمی (انیمیا) کی شکایات عام ہیں۔ انار میں قدرتی طور پر فولاد کی خاصی مقدار موجود ہونے کی وجہ سے انار حیاتین بھری قدرتی دوا اور غذا کا کام دیتا ہے۔ انار کا چھلکا جس کو ہم بیکار سمجھ کر پھینک دیتے ہیں، بھی بڑے کام کی چیز ہے۔ اس کے چھلکے کو جلا کر اس کی راکھ تیار کر لیں 15گرام راکھ میں 100گرام مکھن ملا کر رکھ لیں یہ کم خرچ مرہم پرانے سے پرانے زخموں پر لگانے سے زخم ٹھیک ہو جاتے ہیں اور بواسیری مسوں پر یہ مرہم لگانے سے جلن سوزش دور ہو کر خون بھی بند ہو جاتا ہے۔جب منہ پک جائے زبان اور تالو سوجھ جائیں یا مسوڑھوں سے خون اور پیپ آنا شروع ہو جائے تو 50گرام انار کا چھلکا آدھا لیٹر پانی میں خوب جوش دے کر چھان لیں اور اس میں پھٹکڑی 2گرام ملا کر دن میں تین چار مرتبہ اس کی کلیاں کرنے سے جملہ تکالیف دو تین یوم میں بفضل تعالیٰ رفع ہو جاتی ہیں۔ یرقان کے مریضوں کے لئے میٹھے انار کا جوس کسی آب حیات سے کم نہیں ہے ایسے مریضوں کو بطور غذا اور دوا دن میں دو تین مرتبہ انار کا جوس پلانے سے صفرا کی زیادتی اعتدال پر آکر بے چینی رفع ہو جاتی ہے اور قدرتی طور پر جگر صاف اور شفاف ہو جاتا ہے۔آج کل اکثر خواتین و حضرات غذائی بدہضمی اورانتڑیوں کی سوزش کی وجہ سے پیچش اور پتلے پاخانے یا دست آنے کی شکایات کرتے ہیں اس لئے ایک انتہائی کم خرچ اور گھریلو نسخہ قارئین کرام کی پیش خدمت ہے۔انار دانہ سونف اور کالی ہرڑ (ہلیلہ سیاہ) برابر وزن لے کر اس کا سفوف تیار کر لیں آدھی سے ایک چائے والی چمچی صبح و شام پانی کے ساتھ کھانے سے پتلے پاخانے پیٹ کا درد بدہضمی اور پیچش جیسی تکالیف رفع ہو کر معد ہ اور انتڑیوں کو قوت ملتی اور نظام انہضام درست ہو جاتا ہے۔