دہی کے پانی اور چھاچھ(لسی) کئے فوائد
اسپیشل فیچر
کافی دیر تک اگر دہی پڑا رہے تو وہ کھٹا ہوجاتا ہے اور پانی چھوڑ دیتا ہے ۔ یہ پانی انسانی جسم کے لئے بہت مفید ہوتا ہے ۔ یہ چہرے کی بے رونقی دور کرتا ، طاقت بڑھاتا ، دل کو تسکین دیتا اور پیاس کو دور کرتا ہے ۔ دہی سے مکھن نکال لینے کے بعد جو سفید پانی بچ رہتا ہے ، اسے شہروں میں لسی اور دیہاتوں میں چھاچھ کا نام دیا جاتا ہے ۔ اس میں کیلشیم ، میگنیشیم، سوڈیم، فاسفورس، کلوروڈین اور سلفر وغیرہ خاصی مقدار میں پائے جاتے ہیں اور یہ سارے کے سارے پروٹینز انسانی گوشت اور ہڈیوں کی پرورش اور مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ اسی سے چھاچھ کی اہمیت اور افادیت کا آسانی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔ صبح کے ناشتہ میں ایک پیالہ چھاچھ اور نمکین چپاتی مکھن کے ساتھ نعمت خداوندی سے کم نہیں ہوتی۔ قوت ہاضمہ بڑھاتا ہے ۔چھاچھ کا استعمال جسم کو پرکشش اور تنومند بناتا ہے۔ دنیا کے بیشتر ملکوں میں یہی چھاچھ ہزاروں سال سے غذا کا لازمی جزو رہا ہے ۔ آج بھی مصر میں گائے اور بکری کے دہی اور چھاچھ کو بڑے شوق سے استعمال کیاجاتا ہے۔ روس میں بھی کھانے کے ساتھ لسی کو ہی بطور مشروب استعمال کیا جاتا ہے ۔ کئی ملکوں میں بوتلوں میں بند کرکے فروخت کیا جاتا ہے ۔ پرانے اطبا کے نزدیک لسی بہت سی بیماریوں کا علاج ہے ۔ بالوں کو وقت سے پہلے سفید ہونے سے روکتا ہے ۔ جو لوگ اسے مسلسل استعمال کرتے ہیں وہ بہت کم بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں ۔ پیچش اور اسہال کے امراض میں یہ بہترین دوا کا کام دیتی ہے ۔ آج کل سوفٹ ڈرنکس مہمانوں کو بطور مشروب پیش کیا جاتا ہے حالانکہ پہلے لسی سے مہمانوں کی تواضع کی جاتی تھی ۔سافٹ ڈرنکس تو نقصان دہ ہیں جب کہ لسی میں کسی قسم کے مضر صحت اجزاء نہیں پائے جاتے ۔ شاعر مشرق علامہ اقبال نے بھی اپنے والد کو ایک خط میں لسی پینے کی تاکید کی تھی ۔ لسی بڑھاپے میں ایک زبردست قوت فراہم کرتی ہے ۔ ہمارے ملک کی آب و ہوا کے مطابق لسی کا استعمال اور ضروری ہو جاتا ہے جہاں گرمی کی شدت سے جسم کے نمکیات خارج ہوتے رہتے ہیں وہاں نمکین لسی فرحت کا باعث بننے کے علاوہ صحت کو بھی بہتر کرتی ہے ۔ انسان کی آنتوں میں بعض اوقات ایک خاص قسم کا کیڑا پیدا ہوجاتا ہے جو موقع ملتے ہی اتنی تیزی سے پرورش پاتا ہے کہ اس کی تعداد ہزاروں تک جاپہنچتی ہے اور آخر کار انسان کی موت کا سبب بن جاتا ہے ۔ مگر چھاچھ کا کمال دیکھیں کہ اس کا استعمال ان کیڑوں کی افزائش کو روک دیتا ہے ۔ چھاچھ پینے والا انسان اس جرثومہ کے مہلک اثرات سے بچ جاتا ہے ۔ بلغاریہ اور یورپ کے لوگ چونکہ لسی کا استعمال زیادہ کرتے ہیںاس لئے ان کی اوسط عمر دوسرے ممالک سے زیادہ ہوتی ہے ۔گھی یا تلی ہوئی بھاری چیزوں کو ہضم کرنے میں چھاچھ بہترین غذا ہے۔چھاچھ میں اگر شکر اور ملائی ملا کر پی جائے تو اس سے آم کی طرح کے فوائد حاصل ہوتے ہیں کیونکہ اس میں آم جیسے ہی پروٹین ہوتے ہیں ۔چھاچھ پینے سے خشکی دور ہوتی ہے ، جسمانی طاقت پیدا ہوتی ہے ، بادی کو دور کرکے چہرے کی رنگت نکھارتی ہے۔یرقان، جریان ، درد ، شدت پیاس، تپدق ، قے ، بواسیر، دست اور پیٹ کے دیگر امراض میں لسی کا استعمال بہترین ہے۔چھاچھ کے باقاعدگی سے استعمال سے ہر قسم کے بخار سے جلد ہی نجات مل جاتی ہے۔ الغرض لسی کے بے شمار فائدے ہیں۔٭…٭…٭