مرچیں
اسپیشل فیچر
قدرت نے دنیا کی بے شمار اشیا میں حسن و دل کشی سموئی ہے۔ مثلاً مرچوں کو دیکھیے، خوبصورت، رنگ برنگی، چھوٹی بڑی مرچیں نظر کو بہت بھاتی ہیں۔ کوئی مرچ سبز ہے تو کوئی سرخ۔ دنیا میں کالی، پیلی، نارنجی یہاں تک کہ جامنی رنگ کی مرچیں بھی پائی جاتی ہیں جو کئی ناموں سے مشہور ہیں مثلاً شملہ مرچ، اچاری مرچ، تیز مرچ، سیاہ مرچ، سرخ مرچ وغیرہ۔ اس کی کئی اقسام ہیں اور ہر قسم اپنے استعمال، فوائد اور تاثیر کے لحاظ سے انتہائی کارآمد ہے۔ عموماً مرچ کے تصور ہی سے آنکھوں میں پانی آ جاتا ہے اور زبان جلنے لگتی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ خدا تعالیٰ نے ہر چیز میں خوبیاں بھی رکھی ہیں۔سرخ مرچ: سرخ مرچ روزمرہ خوراک کا اہم جزو ہے۔ اس کے بغیر کوئی سالن اور پکوان مزیدار اور چٹخارے دار نہیں بنتا۔ یہ سالن کو رنگت دیتی ہے اور معدے کے لیے مقوی اور ریاح خارج کرنے والی ہے۔ ثابت چھوٹی سرخ مرچ سالن بگھارنے میں استعمال ہوتی ہے۔واعظ اور قوال گوند کتیرا اور چینی کے ساتھ سرخ مرچ ملا کر، اس مرکب کی گولیاں بنا کر چوستے ہیں تاکہ گلا ٹھیک رہے۔ ہیضے میں ہینگ اور کافور کے ساتھ سرخ مرچ ملا کر گولیاں کھلائی جاتی ہیں۔ بچھو کے کاٹے پر بھی اس کا لیپ مفید ہے۔ کمر درد، گردے اور جوڑوں کے درد میں سرخ مرچ پانی میں پیس کر متاثرہ جگہ پر دو یا تین منٹ کے لیے لگائی جاتی ہے، بعد میں پانی سے دھو کر تیل یا گھی وغیرہ لگا دیتے ہیں تاکہ آبلہ نہ پڑے۔ اس طرح درد رفع ہونے میں مدد دیتی ہے۔مرچ میں پائے جانے والے تیز مادوں کی وجہ سے جسم انسانی کے اعصابی خلیات سن ہو کر عارضی طور پر دماغ کی جانب رواں درد کے پیغامات نہیں بھیجتے۔ اسی لیے ان دونوں کی تیاری میں سرخ مرچ کے تیز مادے استعمال ہوتے ہیں جو جسمانی درد کو کم کرتی ہیں۔سرخ مرچ کا سفوف دماغ کو چوکس کرنے کے علاوہ جسمانی طور پر بھی فائدہ مند ہے۔ اس میں بیٹا کیروٹین اور حیاتین ج ہوتی ہے یوں یہ کولیسٹرول گھٹانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔مرچ کھانے سے پسینہ آتا ہے، لہٰذا اس سے نزلہ زکام میں افاقہ ہوتا ہے۔ گویا جاڑوں میں کھائی جائے والی تیز نہاری اور چٹ پٹے کھانے واقعی نزلے اور سردی کا مؤثر علاج ہیں۔ مسالوں اور مرچوں سے معدے میں ہاضم رطوبتیں زیادہ بنتی ہیں، یوں پیٹ پھولنے کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔ تاہم سرخ مرچ کا زیادہ استعمال اچھا نہیں کیونکہ اس کی بہتات سے پیچش، السر اور بواسیر جیسے موذی امراض جنم لیتے ہیں۔ معدے میں تیزابیت کی صورت میں بھی مرچ کا استعمال ترک کر دینا چاہیے۔سبز مرچ: ہمارے ہاں سبز مرچ کا استعمال سالن، سلاد، اچار اور چٹنیوں میں کیا جاتا ہے۔ بڑی ہری مرچ، شملہ مرچ کہلاتی ہے، جو ذائقے میں پھیکی جبکہ چھوٹی ہری مرچ تیز ہوتی ہے۔ مشہور ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ شملہ مرچ چینی کھاتے ہیں۔ یہ چینی کھانوں میں کثرت سے استعمال ہوتی ہے۔ برصغیر پاک و ہند میں تیز مرچیں کھائی جاتی ہیں۔ تاہم تیز سبز مرچیں ہر فرد نہیں کھا سکتا، فوراً ’’سی سی‘‘ کرنے لگتا ہے۔ برصغیر پاک و ہند کے علاوہ میکسیکو، پیرو، چلی وغیرہ میں بھی ہری مرچیں بکثرت کھائی جاتی ہیں۔