اگر ٹانگ ٹوٹ جائے
اسپیشل فیچر
ٹانگ کا ٹوٹنا یا فریکچر انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے ۔ اس کے نتیجے میں ٹانگ سوج سکتی ہے، ہڈی جلد پر اندرونی دباؤ ڈال سکتی ہے یا باہر نکل سکتی ہے۔ ٹانگ کے فریکچر کے بعد عام طور پر فرد چلنے کے قابل نہیں رہتا۔ ٹانگ کے فریکچر کے وقت چٹخنے کی آواز بھی آسکتی ہے۔ فریکچر سے پہنچنے والے صدمے یا تکلیف سے سرچکرا سکتا ہے یا غش پڑ سکتا ہے۔ کیا کرنا چاہیے: اگر محسوس ہو کہ آپ کی یا کسی دوسرے کی ٹانگ میں فریکچر ہوا ہے تو فوراً ایمرجنسی سروس سے رابطہ کرنا چاہیے۔ ایمبولینس کا انتظار کرتے ہوئے یا ایمرجنسی جاتے ہوئے خیال رکھیں کہ: زخمی ٹانگ کو جس قدر ممکن ہو، کم حرکت دیں۔ اسے سیدھا رکھنے کی کوشش کریں اور اس کے نیچے گدا یا کپڑا رکھیں تاکہ سپورٹ ملے۔ اپنے مقام سے ہلنے والی ہڈی کو خود جوڑنے کی کوشش نہ کریں۔ کسی کھلے زخم کو جراثیم سے پاک پٹی سے ڈھک دیں۔ اگر زخم سے مسلسل خون نکل رہا ہو تو اس پر دباؤ ڈال کر بند کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اگر مریض کا رنگ زرد ہو چکا ہے، وہ سرد پڑ رہا ہے یا پسینے آ رہے ہوں تو اسے لٹا دیں اور ٹانگوں کو احتیاط سے دل کی سطح سے تھوڑا اوپر رکھیں تاکہ خون کی روانی میں بہتری آئے۔ ٹوٹی ہوئی ٹانگ کو اوپر کرتے ہوئے اسے سیدھا رکھیں اور کسی گدے وغیرہ کا سہارا دیں۔ جب تک طبی امداد کا بندوبست نہیں ہوتا زخمی فرد کو سردی اور گرمی سے بچائیں۔ علاج: سب سے پہلے ڈاکٹر پین کِلر اور سہارا دیتے ہیں تاکہ ٹانگ کی پوزیشن میں ردوبدل سے مزید نقصان نہ ہو۔ بہت زیادہ تکلیف کی صورت میں پین کِلر گیس کی شکل میں بھی دی جا سکتی ہے۔ فریکچر کی جانچ کے لیے ایکسرے کیا جاتا ہے۔ اگر ہڈی اپنی جگہ سے نہیں ہلی تو صرف پلاسٹرکی پٹی کر دی جاتی ہے تاکہ ہڈی ازخود مندمل ہو جائے۔ اگر سوجن زیادہ ہو جائے تو اس کے اترنے تک ٹانگ کے نچلے حصے پر پلاسٹر کی پٹی باندھی جاتی ہے۔ اگر ہڈی اپنے مقام سے ہٹ گئی ہو تو ڈاکٹر یا سرجن کو اسے اپنے مقام پر لانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب ہڈی درست مقام پر آ جاتی ہے تو پلاسٹر کی پٹی لپیٹ دی جاتی ہے۔ شدید فریکچر کے لیے عموماً سرجری کی ضرورت پڑتی ہے۔ ہڈی جوڑنے کے لیے دھاتیں، پلیٹیں اور راڈ وغیرہ بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔ شدید فریکچر کو ٹھیک ہونے میں تین سے چھ ماہ لگ جاتے ہیں تاہم اس کے بعد بھی فالو اپ کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ چھوٹے فریکچر کو چھ سے آٹھ ہفتوں کا عرصہ درکار ہوتا ہے۔ اس دوران لاٹھی نما آلے یا وہیل چیئر کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ بہتری آنے کے بعد فوراً نارمل جسمانی سرگرمی شروع نہ کریں۔ درد ختم ہونے کے باوجود لازم نہیں کہ ہڈی پوری طرح جڑ چکی ہو۔ ٹانگ کا استعمال دھیرے دھیرے بڑھائیں۔ پیچیدگیاں: بعض اوقات پیچیدگیاں بھی پیدا ہو جاتی ہیں جیسے فریکچر والے مقام کے اردگرد اندرونی زخم ہو جاتا ہے۔ اس سے خون کی روانی بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ عضلات میں سوجن اور اندرخون کا بہنا بھی پیچیدگی کا باعث بن سکتا ہے۔ اگر ہڈی ٹھیک طرح سے نہ جڑے تو اس پر زیادہ دباؤ ڈالنا ممکن نہیں ہوتا۔ ذیابیطس کے مریضوں اور سگریٹ نوشوں کو بحال ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔ ٭…٭…٭