پسینہ زیادہ آنے کے اسباب
اسپیشل فیچر
کچھ لوگوں کو پسینہ بہت زیادہ آتا ہے۔ یہ کوئی خطرناک بیماری نہیں، پسینے سے شرابور ہونا ایک پیچیدہ عمل ہے۔ لیکن آپ خود بھی پسینے کی زیادتی کی وجہ معلوم کر کے اس کا علاج بھی ڈھونڈ سکتے ہیں۔
زیادہ پسینہ آنے کی ایک عام قسم کو Hyperhidrosis کہا جاتا ہے ،یہ کوئی خاص بیماری نہیں ہے۔جب اعصابی نظام پسینہ پیدا کرنے والے غدود کوبلا وجہ زیادہ پسینہ پیدا کرنے کی ہدایت جاری کرتا ہے تو وہ تیزی سے کام شروع کردیتے ہیں جس سے ہتھیلیوں، ٹانگوں یا ماتھے پر پسینے کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔
11بیماریاں بھی پسینہ زیادہ پیدا ہونے کا باعث بنتی ہیںجن میں ملیریا، ایچ آئی وی ایڈز، انڈو کارڈیٹس(دل کی اندرونی جھلیوں کی انفیکشن )، اضطراب،ذیابیطس کی ایک قسم ( Diabetic hypoglycemia)، لیوکیمیا اور دل کا دورہ بھی شامل ہیں۔
موٹاپا، ٹی بی، اضطراب اور حمل کے موقع پر لی جانے والی ادویات بھی اضافی پسینے کا سبب بن سکتی ہیں۔حاملہ عورتیں پسینے کی زیادتی کا شکار ہوسکتی ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ بعض حاملہ عورتوں کے تھائی رائیڈ ضرورت سے زیادہ کام کرنا شروع کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے پسینے میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ ذیابیطس کے مریض بھی پسینے کی زیادتی کا شکار ہو سکتے ہیں جن کی بلڈ شوگر کم رہتی ہے، وہ بھی پسینے کی زیادتی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ ذیابیطس کے مریضوں کو اگر زیادہ پسینہ آ رہا ہے تو انہیں فوری طور پر سمجھ لینا چاہیے کہ ان کی شوگر لیول کم ہو رہی ہے۔
اضطراب (Anxiety) بھی زیادہ پسینے کی وجہ بنتا ہے۔ جب کوئی اضطراب کی حالت میں ہوتا ہے تو پسینہ آتا ہے۔ ذہنی دباؤ ( Mental stress) کی صورت میں اعصابی نظام جسم کو اپنے افعال تبدیل کرنے کے لیے فوری طور اضافی پسینہ بنانے کی ہدایت کرتا ہے ، مسلسل اضطراب کا شکار رہنے والوں کو کثرت پسینہ کی شکایت ہو سکتی ہے۔
امریکہ میں ایک جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 51 فیصد امریکیوں کو بازوؤں پر پسینہ آتا ہے۔ خوش قسمتی سے اس کا علاج دستیاب ہے۔ تاہم بہت سے لوگ پریشانی اور گھبراہٹ سے بچنے کیلئے کسی قسم کی مدد نہیں چاہتے۔ آپ ذرا خود تحقیق کیجئے، کہ کس حالت میں زیادہ پسینہ زیادہ آتا ہے؟ یعنی پسینے سے پہلے آپ کی جسمانی اورجذباتی کیفیت کیسی ہوتی ہے اس طرح آپ اضافی پسینے پر بھی قابو پانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ گرم موسم میں زیادہ پسینہ معمول کے مطابق آتا ہے لیکن اگر کوئی محسوس کرے کہ پسینہ معمول کی زندگی متاثر کر رہا ہے تو کسی ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔ وہ پسینے کی زیادتی کے اسباب بتائے گا۔ پسینے کو چھپانایا مطمئن رہنا مناسب نہیں، بلکہ یہ حماقت ہے۔