خوش آمدید2024ءنیا سال ،نئی صبح، نئی امیدیں!
اسپیشل فیچر
سال نو، نیا سال یا نئے سال کا دن ( New Year) اس دن کو کہا جاتا ہے جس دن کسی تقویم یا کیلنڈر میں نئے سال کا آغاز ہوتا ہے۔ چونکہ عصر حاضر میں گریگوری کیلنڈر یا انگریزی کیلنڈر بہت عام ہو چکے ہیں، اس لیے یہ یکم جنوری کو منایا جاتا ہے۔ تاہم کئی اور کیلنڈر میں الگ الگ نئے سال بھی منائے جاتے ہیں۔نئے سال کو لوگ اس ا ُمید پر مناتے ہیں کہ اس کے آنے والے دن گزشتہ برس کی نسبت، اچھے گزریں گے۔ اس موقع پر لوگ ایک دوسرے کو نئے سال کی مبارک بادبھی دیتے ہیں ۔
ہر جانب نئے سال کی آمد کا جشن منانے کا سماں ہوتاہے ۔نئے سال کی خوشیاں منانے کے لیے ہمارے ہاں جو فضول خرچی ہوتی ہے، اس سے غریب بچوں کے لیے کتابیں خریدی جاسکتی ہیںبھوکے افراد کو ایک وقت کا کھانا کھلایا جاسکتا ہے،غربت اور مہنگائی کے اس دور میںکسی سفید پوش فیملی کی مدد کی جاسکتی ہے ۔لیکن جو لوگ جشن مناتے ہیں، ان کو یہ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ غربت کس بلا کا نام ہے اور پھر یہ بھی کہ جشن کے ماحول میں کون انسانی مجبوریوں کو سمجھتا ہے اور کسے فکر ہے ۔بے شک نئے سال کی خوشی منانی چاہیے ،لیکن یہ یاد رکھیں ایک سال ہماری زندگی سے کم ہوا ہے۔بقول شاعر
غافل تجھے گھڑیا ل یہ دیتا ہے منادی
گردوں نے گھڑی عمر کی اک اور گھٹادی
کچھ لوگ یکم جنوری کو نیا سال منانے کے سخت مخالف ہیں، ان سے سوال کرنے کی جسارت کر رہا ہوں کہ کیا ہماری روز مرہ کی زندگی اسلامی کیلنڈر کے گرد گھومتی ہے؟ کیا ہم پاکستان کا یومِ آزادی اسلامی کیلنڈر کے مطابق مناتے ہیں ؟آج کا شمسی کیلنڈر ایک مسلمان عمر خیّام کی دین ہے اور عمر خیام مسلمان تھا ۔مسلمان خلیفہ کے حکم سے اس نے یہ شمسی کیلنڈر بنایا تھا ۔
ہر انسان کے لیے ایک نیا دن،نئی صبح نئی اُمیدیں لے کر آتا ہے ۔کامیاب انسان ہر روز اپنے اس دن کی منصوبہ بندی کرتے ہیں کہ آج کا دن کیسے گزارا جائے ۔اسی طرح کچھ لوگ سال بھر کی منصوبہ بندی کرتے ہیں ۔ہم نے ا س سال کیا کھویا ،کیا پایا تو سوچنا ہی چاہیے یہ بھی طے کرنا چاہیے کہ ہم آنے والے سال سے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔
گزشتہ برس بہت سارے لوگوں کے لیے خسارے میں رہا ہوگا۔بے روزگاری اورغربت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ہمارے ملک میں ہزاروں افراد لاکھوں کے مقروض ہوئے اور لاکھوں افراد کروڑں کے قرض کے بوجھ تل دب گئے ۔ہماری نئے سال سے نئی امیدیں ہیں۔
2023ء جدا ہوگیا اور2024ء کو ہم ویلکم کرتے ہیں ۔ہم اپنی آنکھوں میں بہتری کے خواب سجائے نئے سال2024 کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
سوچنے کی بات یہ نہیں ہے کہ آنے والے نئے سال میں ہم کیا کریں گے بلکہ سوچنے والی بات یہ ہے کہ ہم نے گزشتہ سال میں کیا کھویا اور کیا پایا؟کسی غریب کی مدد کی؟ حقوق العباد کا خیال رکھا؟عبادت میں کوتاہی تو نہیں کی؟کسی کا دل تو نہیں دکھایا؟ماں باپ کی خدمت کی؟کوئی نیکی کا کام جان بوجھ کر تو نہیں چھوڑدیا؟بدی کے راستے پر تو نہیں چلے؟کتنے اچھے کام کیے؟کیا جو پچھلے سال اہداف مقرر کیے تھے وہ مکمل کیے؟اس وقت پوری دنیا میں نئے سال کا استقبال کیا جا رہا ہے اورآئندہ آنیوالے سال کیلئے عہد و پیمان کیے جا رہے ہیں۔آئیں ہم بھی نئے سال کی آمد پرعہد و پیمان کریں اس سال کو آخر ت کی تیاری کرنے میں گزاریں۔
اُمید ہے نیا سال نئی خوشیاں لائے گا
نئی چاہتوں نئی اُمیدوں کو جگاتے رہیے
وقت نہ رکا ہے نہ رکے گا ۔ایک ایک لمحہ انسان گزار کر اس جہاں فانی سے کوچ کر جاتے ہیں ۔کسی کو زیادہ وقت ملتا ہے کسی کو کم ملتا ہے ۔وقت اچھا آئے یا برا آئے گزر ہی جاتا ہے ۔ہم سب سے یہ جو وقت ہم گزار رہے ہیں اس کا حساب لیا جائے گا ۔اس کے مطابق جزا و سزا دی جائے گی ۔یہ وقت ہمارے پاس ہے ہمیں اس کی قدر کرنا چاہیے ۔ وقت دنیا کی سب سے بڑی حقیقت ہے۔ وہ لوگ جو وقت کی قدر کرتے ہیں وقت ہمیشہ ان کی دسترس میں رہتا ہے لیکن جنہیں وقت کا احساس نہیں ہوتاوقت بھی ان کے ساتھ وفا نہیں کرتا۔اپنے گزرے وقت کا ضر ور سوچیں لیکن خود کو اس آنے والے سال کے لیے تیار کریں ۔
نئے سال کا اصل مقصد ہے نئی اُمیدیں قائم کرنا اور نئے منصوبے بنانا ۔یوں تو ہر دن میں یہ کام کرنا چاہیے ۔کیونکہ نیا سال نیا دن کوئی نئی بات نہیں ہے ۔یہ بھی ایک عام سا دن ہوتا ہے ۔اسے خاص بنانے کے لیے ہمیں اپنے اندر کسی خاص مقصد کو طے کرنا ہوگا۔ ہمارے مقصد بنانے سے نیا سال با مقصد بن جائے گا۔ نئے سال میں کچھ نیا ہو جائے یہ ناممکن نہیں ہے۔اس کے لیے ہمیں نئے عزم کے ساتھ سوچنا ہوگا ۔ ارادے انسان کی زندگی میں اچھی تبدیلیاں لاتے ہیں اپنی زندگی کو آسان بنانے کے لیے خود کو تھوڑا ساتبدیل کرنا پڑتا ہے۔آج آپ کے پاس ہے جتنا بھی ہے اس پر اللہ کا شکر ادا کریں ۔اس دن بیٹھ جائیں اور وہ کام نوٹ کریں جو آپ کو اس سال میں کرنے ہیں۔
تہیہ کرلیں کہ ہم آج سے ہی آخرت کی تیاری شروع کریں گے ۔اس کے لیے پانچ وقت کی نماز کے ساتھ ہمیں حقوق العباد کا خیال کرنا ہوگا ۔ہم کام چوری، جھوٹ، غیبت، بتنگ دلی، فضول گوئی اور فضول خرچی، وعدہ خلافی، لڑائی جھگڑے، ایذارسانی، نفرت، غصہ، احساس برتری، احساس کمتری اور منافقت جیسی برائیوںکا اپنی زندگی سے ہمیشہ کیلئے خاتمہ کریں گے۔ان شا ء اللہ
پھر نیا سال، نئی صبح، نئی اُمیدیں
اے خدا خیر کی خبروں کے اُجالے رکھنا