موسم سرما کی سوغات، خشک میوہ جات
اسپیشل فیچر
قدرت نے خشک میوہ جات میں غذائیت کا خزانہ چھپا رکھا ہے۔ جس کے استعمال سے جسمانی و ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔غذائی ماہرین کے مطابق خشک میوہ جات میں غذائیت بھرپور مقدار میں پائی جاتی ہے۔ اس میں انسانی صحت کیلئے بنیادی معدنیات اور وٹامنز کی بھی بڑی مقدار ہونے کے سبب خشک میوہ جات کا استعمال اگر مناسب مقدار میں کیا جائے تو یہ ہر موسم میں بہترین مثبت نتائج دیتے ہیں۔ خشک میوہ جات کے جہاں بے شمار فوائد ہیں، وہیں اگر ان کا اعتدال سے استعمال نہ کیا جائے تو کچھ نقصانات بھی ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق اگر روزانہ آدھی مٹھی کے برابر خشک میوہ جات (بادام، کشمش، اخروٹ، انجیر، کاجو، پستہ، چلغوزہ وغیرہ) کا استعمال کیا جائے تو جلد اموات کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ یہی نہیں، ماہرین کی رائے میں خشک میوہ جات کا استعمال دل کی صحت کیلئے بہترین ہے۔
خشک میوہ جات کا ذہنی صحت پر اثر جانچنے کیلئے ماہرین نے 13 ہزار سے زائد افراد پر تحقیق کی، نتائج سے معلوم ہوا کہ جنہوںنے یومیہ 30 گرام تک خشک میوہ جات کھائے، ان کی ذہنی صحت دیگر کے مقابلے بہتر ہوئی اور ان میں ڈپریشن کی سطح 17 فیصد تک کم پائی گئی۔یہی وجہ ہے کہ ماہرین مخصوص میوہ جات کو روزانہ کی غذا میں استعمال کرنے پر زور دیتے ہیں، وہ میوہ جات کون سے ہیں،آئیے جانتے ہیں۔
بادام:بادام کو خشک میوہ جات یامغزیات کا بادشاہ قرار دیا جاتاہے۔بادام خوب چباچبا کر کھانا چاہیے۔ اگر رات کوبادام کی چند گریاں پانی میں بھگوکرصبح چھلکا اتار کر نہارمنہ کھائی جائیں تو یہ معدے ، آنکھوں اور دماغ کیلئے مفید ہیں۔
کشمش: دوران خون میں بہتری لانے کے ساتھ دانتوں اور مسوڑھوں کی صحت کیلئے بہترین ہے۔ یہ میوہ کاربوہائیڈریٹ ہونے کے سبب جسمانی توانائی بڑھاتا ہے اور بلڈپریشر کنٹرول کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔
کاجو:غذائیت سے بھرپوریہ میوہ صحتمند قلب، مضبوط ہڈیوں اور خوشگوار نیندکیلئے بہت ضروری ہے۔ اس کا استعمال بلڈ پریشر کا خطرہ کم کرتا اور ذیابیطس کے علاج میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
پستہ:پستہ لوبلڈپریشر، دل او ردماغ کیلئے نہایت مفید ہے۔ پورے دن میں مٹھی بھرپستہ کھانے سے اینٹی آکسیڈنٹس منرلز، وٹامنز اور پروٹین کی مطلوبہ مقدار حاصل ہو جاتی ہے۔
کھجور:کھجور بھی انسانی جسم کیلئے قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے۔ اس میں فائبر، پوٹاشیم، کاپر، مینگنیز، میگنیشیم اور وٹامن بی6جیسے اجزاشامل ہوتے ہیں۔ یہ ہڈیوں کی مضبوطی،نظام ہاضمہ کی بہتری اور فالج سے بچائو کیلئے بھی بہترین ہے۔
اخروٹ:ماہرین غذائیت کے مطابق پروٹین، وٹامن ای، منرلز، اومیگا تھری اور فیٹی ایسڈ سے بھرپور اخروٹ دل کی صحت کیلئے ایک بہترین غذا ہے ۔روزانہ کی بنیاد پر 3 سے 4 اخروٹ استعمال کیے جا سکتے ہیں۔اخروٹ میں پائے جانے والے وٹامنز سے نہ صرف مسلز مضبوط ہوتے ہیں بلکہ اس سے میٹابولزم بھی تیزہوتا ہے۔ اخروٹ بھی کم کھائیں ورنہ طبیعت میں بے چینی کے علاوہ حلق میں خراش اور منہ میں چھالے بن سکتے ہیں۔اخروٹ کے بعد چائے نہیں پینی چاہیے۔ اس سے کھانسی ہوسکتی ہے۔
چلغوزہ:چلغوزے جگر خصوصاً گردوں کیلئے انتہائی مفید ہوتے ہیں۔ اس میں کولیسٹرول بالکل بھی نہیں ہوتا۔ چلغوزے کا مناسب مقدار استعمال وزن کم کرنے میں مدددیتا ہے۔ چلغوزے کو کھانے کے بعد استعمال کریں، کھانے سے پہلے چلغوزہ بھوک کو ختم کردیتا ہے۔چلغوزے ویسے بھی تمام ڈرائی فروٹس میں سب سے مہنگے ہوتے ہیں ۔یادرکھیں کہ بیس گرام سے زائد چلغوزہ کھانے سے سراور جسم کے مختلف حصوں میں درد کی شکایت ہوسکتی ہے۔
مونگ پھلی:اگر آپ وزن بڑھانا چاہتے ہیں تو مونگ پھلی کااستعمال بے حد فائدہ مند ہے،مونگ پھلی کی افادیت بڑھانے کے لئے ساتھ گڑکااستعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔ مونگ پھلی کا چھلکا اتارنے کے بعد اس پرموجود سرخی مائل باریک چھلکا بھی اتار دینا چاہیے۔ مونگ پھلی کھانے کے بعد فوراً پانی نہیں پینا چاہئے، اس سے کھانسی ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔مونگ پھلی ایک متوسط طبقے کے لیے باداموں کا درجہ رکھتی ہے جو کہ تمام ڈرائی فروٹس میں سب سے سستی اور ہر کسی کی پہنچ میں ہوتی ہے ۔
انجیر :انجیر ایک مفید خشک میوہ ہے جسے جنت کا پھل بھی کہا جاتا ہے۔ دبلے پتلے اور کمزور افراد کے لیے یہ پھل قدرت کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے۔ اس خشک میوے کا ذکر قدیم رومی اور یونانی تاریخ میں بھی ملتا ہے۔ اس خشک میوے کو بانجھ پن سے بچاؤ، خوش حالی اور فراخی رزق کی علامت سمجھا جاتا تھا۔ لیکن اس زمانے میں یہ پھل چہرے کو سرخ و سفید رنگت عطا کرنے اور جسم کو دلکش بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ڈرائی فروٹ کھانے کے فوائد تو تقریباً آپ سبھی جانتے ہوں گے لیکن آپ میں سے بہت کم لوگ یہ جانتے ہوں گے کہ اگر خشک میوہ جات زیادہ مقدار میں کھائے جائیں تو ہمیں کچھ نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ ان میں شوگر اور کیلوریزبہت زیادہ مقدار میں ہوتی ہیں، زیادہ شوگرسے ذیابیطس کے مریضوں کا بلڈ شوگرلیول بڑھ سکتا ہے ۔خشک میوہ جات کے استعمال سے ہونے والے نقصانات کی وجہ سے جسم میں موجود بیماریوں میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے اگرچہ خشک میوہ جات ہماری صحت کیلئے مفید ہوتے ہیں لیکن ان کا زیادہ استعمال ہماری صحت کو خراب بھی کر سکتا ہے۔ خشک میوہ جات میں فائبر کافی مقدار میں پایا جاتا ہے اس کا زیادہ استعمال کرنے سے قبض، اسہال، گیس اور پیچیش کی تکالیف ہو سکتی ہیں یا جلدی مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔