دنیا کے تاریخی اور منفرد پل
دنیا کا طویل ترین پل
اس وقت دنیا کے طویل ترین پل کا اعزاز چین کے ''دانیانگ کنشان گرینڈ برج‘‘ کو حاصل ہے۔اس پل کی لمبائی 164 کلومیٹر سے کچھ زیادہ ہی ہے۔یہ پل اپنے تعمیراتی ڈھانچے اور غیر معمولی لمبائی کی وجہ سے عالمی شہرت کا حامل سمجھا جاتا ہے۔اس پل کی تعمیر پر چار سال سے زائد عرصہ لگا جبکہ اس کی تعمیر پر اٹھنے والے اخراجات ساڑھے 8ارب ڈالر سے زیادہ تھے۔ اس کی تعمیر کا آغاز 2006ء سے ہوا جبکہ اس منصوبے کی تکمیل 2010ء میں ہوئی تھی۔یہ پل بیجنگ، شنگھائی ریلوے کا حصہ ہے اور اس پل کا بنیادی مقصد دونوں مذکورہ علاقوں کے درمیان سفری وقت کو کم کرنا تھا۔یہ پل چین کی جدید ترین انجینئرنگ اور تعمیراتی مہارت کا ایک حیران کن شاہکار ہے جو دنیا بھر کے پلوں کی تعمیر کیلئے ایک مثال بن چکا ہے۔
دریا کے اوپر دنیا کا بلند ترین پل
چین میں دریائے بیپان جیانگ کی سطح آب سے 1853 فٹ اونچا یہ پل اس وقت کسی بھی دریا پر دنیا کا سب سے اونچا پل ہے۔ یہ پل چین کے جنوب مغربی پہاڑی علاقوں پر تعمیر کیا گیا ہے جو چین کے دوصوبوں یونان اور گوئی ژو کو ایک دوسرے سے ملاتا ہے۔گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے اسے دنیا کے بلند ترین پل کا سرٹیفکیٹ دے رکھا ہے۔ اس پل کی تعمیر 2012ء میں شروع کی گئی تھی اس وقت صوبے گوئی ژو کے شہر لیو پانشونی سے صوبے یونان کے شہر سوآن وائی تک کاسفر 5 گھنٹوں پر محیط ہوا کرتا تھاجو اس پل کی تعمیر کے بعد بمشکل دوگھنٹے کا ہو گیا ہے۔یہ پل ایک کلومیٹر گھاٹی پر تعمیر کیا گیا ہے۔اس پل کی کل لمبائی1341 میٹر ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس پل کی تعمیر پر 15کروڑ ڈالر خرچ ہوا تھا۔
دنیا کا سب سے چوڑا پل
دریائے نیل کو صرف یہی اعزاز ہی حاصل نہیں کہ یہ دنیا کا قدیم ترین دریا اور دنیا کے طویل ترین دریاؤں میں سے ایک ہے بلکہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اس دریا پر بننے والے پل کو دنیا کے چوڑے ترین پل کا اعزاز بھی حاصل ہے۔چنانچہ یہی وجہ ہے کہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی اسے دنیا کا چوڑا ترین پل تسلیم کیا گیا ہے۔
''تحیا مصر‘‘نام کا یہ پل 63.3 میٹر چوڑا ہے۔یہ پل دو رویہ ہے اور اس پر 6 ٹریفک لینز بنی ہوئی ہیں۔گاڑیوں کے علاوہ اس پل پر پیدل چلنے والوں کیلئے شیشے کی گزرگاہ کی سہولت بھی دی گئی ہے۔
شیشے کا طویل ترین پل
ویت نام نے 2022ء میں دو ہزار فٹ طویل شیشے کا پل بنا کر چین سے شیشے کے طویل پل کا اعزاز چھین لیا تھا۔اس سے پہلے چین میں شیشے کے پل کی لمبائی 1700فٹ تھی۔ ویت نام کے شمالی صوبے سون لا میں '' باک لونگ‘‘ نامی اس پل کی اونچائی500فٹ ہے۔ اس پل کے تختے اعلیٰ معیار کے شیشے سے تیار کئے گئے ہیں۔یہ تختے شیشے کی تین تہوں پر مشتمل ہیں جبکہ شیشے کی موٹائی ڈیڑھ انچ کے قریب ہے۔ویت نام نے اس پل کیلئے کیبل کار کا مکمل نظام جنوبی کوریا سے در آمد کیا ہے۔
یورپ اور ایشیا کو ملانے والا معلق پل
یورپ اور ایشیا کو ملانے والا یہ معلق پل ترکی میں بحر باسفورس پر تعمیر ہونے والا اپنی چوڑائی کے اعتبار سے دنیا کا دوسرا سب سے چوڑا پل ہے۔ یہ ایک آٹھ رویہ معلق پل ہے جس کی لمبائی دو کلومیٹر جبکہ اس کی چوڑائی 60 میٹر ہے جس پر دو ریلوے لائنیں بھی ہیں۔یہ اپنی چوڑائی کے علاوہ دنیا کا سب سے بڑا معلق پل سمجھا جاتا ہے جس پر ریل سسٹم کی سہولت بھی میسر ہے۔اس پل کا آغاز 2013ء میں 3 ارب ڈالر کی لاگت سے شروع کیا گیا تھا جبکہ 27 اگست 2016ء میںتکمیل تک پہنچنے والے اس پل پر 900 ملین ڈالر کی خطیر رقم خرچ ہو چکی تھی۔ یہ پل ترکی اور جنوبی کوریا کی ایک تعمیراتی کمپنی کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ اس پل کا افتتاح کرتے ہوئے ترک سربراہ کہہ رہے تھے ،''یہ ایک پل ہی نہیں بلکہ یہ ایک شاہکار بھی ہے‘‘۔اس نئے پل کو 16 ویں صدی کے سلطنت عثمانیہ کے سربراہ سلطان سلیم سے منسوب کرتے ہوئے اسے ''سلطان سلیم برج‘‘ کے نام کی شناخت دی گئی تھی۔ سلطان سلیم نے اپنے آٹھ سالہ دور اقتدار میں مشرق وسطی میں مسلسل فتوحات کے بعد ان تمام علاقوں کو بھی سلطنت عثمانیہ کا حصہ بنا دیا تھا جہاں آج کے دور کی سعودی عرب، مصر،شام، عراق اور ایران کی ریاستیں قائم ہیں۔
پیدل چلنے کیلئے طویل
ترین معلق پل
ویسے تو دنیا کے سب سے بڑے معلق پل کا ریکارڈ ترکی کے پاس ہے لیکن چیک ریپبلک کے ''سکائی برج 721‘‘نامی پیدل عبور کرنے والے اس پل کو دنیا کے سب سے بڑے معلق پل کا اعزاز حاصل ہے۔دو پہاڑیوں کے درمیان اس پل پر ہر قسم کی ٹریفک ممنوع ہے۔یہ پل سطح زمین سے 95 میٹر کی اونچائی پر واقع ہے جبکہ اس کی کل لمبائی 721 میٹر ہے۔
سمندر کے اوپر دنیا
کا طویل ترین پل
چین کو ایک مرتبہ پھر سطح سمندر کے اوپر دنیا کے سب سے طویل پل کا اعزاز حاصل ہو گیا ہے۔حالانکہ سمندر کے اوپر دنیا کے طویل ترین پل کا اعزاز پہلے بھی چین ہی کو حاصل تھا جو چینی علاقے چنگ ڈاو میں تعمیر کیا گیا تھا جس کی لمبائی 26 میل سے کچھ زیادہ تھی۔لیکن ''ہانگ کانگ جو خائے پل‘‘جو 55 کلومیٹر طویل ہے اس وقت سطح سمندر کے اوپر دنیا کے طویل ترین پل کا اعزاز رکھتا ہے۔
دس سال کے طویل عرصے میں تیار ہو نے والے اس ''عجوبہ عالم پل‘‘ پر 20 ارب ڈالر سے زیادہ رقم خرچ ہو چکی ہے۔اس پل کے ذریعے چین کے تین مختلف علاقوں مکائو اور ہانگ کانگ کے دو مخصوص انتظامی علاقے، چین کے من لینڈ سے جڑ گئے ہیں۔
اس پل کا بنیادی مقصد ہانگ کانگ اور چین کے درمیان سفر کو مختصر بنانا تھا۔کیونکہ اس سے پہلے سمندر کے اس مثلث نما دہانے کو عبور کرنے کیلئے چار سے پانچ گھنٹے لگتے تھے جبکہ اب یہ فاصلہ صرف 30 منٹ میںطے کیا جا سکتا ہے۔