دنیا کی خوبصورت مساجد
اسپیشل فیچر
ارسول اللہ مسجد( آذربائیجان )
رسول اللہ مسجدآذربائیجان کے دارالحکومت باکو کے ضلع قرہ داغ کی لوکبتن بستی میں2007ء میں تعمیر کی گئی تھی۔ یہ مسجد بنیادی طور پر مزدوروں کیلئے بنائی گئی تھی۔ اس ہشت پہلو مسجد کا کوئی مینار نہیں ہے۔ دوسری منزل پر، مسجد کے گنبد والے حصے میں، 14 کھڑکیاں ہیں۔
زاغان پاشا مسجد( ترکی )
شمال مغربی ترکی کے صوبہ بالکیسیر کی یہ تاریخی مسجد، اس مقام پر تعمیر کی گئی ہے جہاں مصطفیٰ کمال اتاترک نے ترکی کی آزادی کے فوراً بعد1923ء میں اپنا مشہور''بالکیسیر خطبہ‘‘ دیا تھا۔1461ء میں ایک عثمانی فوجی کمانڈر اور البانیہ کے وزیر زاغان پاشا نے مسجد تعمیر کروائی تھی۔ 1897ء میں مسجد کا کچھ حصہ منہدم ہوگیا تھا جسے 1908ء میں اْس وقت کے گورنر عمر علی بے نے دوبارہ تعمیر کروایا تھا۔ روایتی عثمانی طرز تعمیر کا شاہکار مسجد کا ایک مرکزی گنبد ہے جو اطراف کے کئی چھوٹے گنبدوں سے گھرا ہوا ہے جبکہ صرف ایک مینار ہے۔
صوفیہ مسجد( باشکورستان )
جمہوریہ باشکورستان (یا باشقیرستان) کے ایک گائوں کانتیوکوفکا کی یہ خوبصورت مسجد اسی گائوں میں رہائش پزیر ایک شخص رفعت کانتیکوف کی مالی اعانت سے تعمیر کی گئی جو اُن کی والدہ ''صوفیہ‘‘ سے منسوب ہے۔ 22اگست 2008ء کو مسجد کا باقاعدہ افتتاح عمل میں آیا تھا جس میں اُس وقت کے باشکورستان کے وزیراعظم ریل سربایف، تاتارستان کے وزیر اعظم رستم منیخانوف سمیت دونوں علاقوں کے مفتیان ، مساجد کے سربراہان، ائمہ کرام نے شرکت کی تھی۔ یہ مسجد سنگ مرمر سے بنائی گئی ہے اور آرائش موزیق اور سونے سے کی گئی ہے۔ مسجد کے مینار پر کلمہ طیبہ کی نقاشی کی گئی ہے۔ ایک محقق کے مطابق ''صوفیہ‘‘ دْنیا کے ہندوستانی عجوبہ تاج محل کی یاد تازہ کرتی ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ تاج محل مرحومہ بیوی کی یاد میں محبت کی نشانی کے طور پر بنایا گیا تھا جبکہ یہ مسجد ایک ماں کے اعزاز میں اس کے شکرگزار بیٹے نے تعمیر کروائی ہے۔
صوقلو محمد پاشا مسجد( ترکی)
صوقلو محمد پاشا مسجد استنبول کے ضلع فاتح میں واقع سولہویں صدی کی عثمانی مسجد ہے۔اسے شاہی معمار میمار سنان نے ڈیزائن کیا تھا۔1571ء میں مسجد کا تعمیراتی کام شروع ہوکر 1571ء میں پایہ تکمیل کو پہنچا تھا۔ مسجد کے اندرونی حصے کی زیبائش عمدہ معیار کے سرخ اور نیلے رنگوں کے ازنیق ٹائلوں کے ذریعے کی گئی ہے۔ ان کے درمیان خط ثلث میں آیات ِ قرآنی کی خوبصورت نقاشی بھی کی گئی ہے۔ مسجد کا صرف ایک مینار ہے جو شمال مشرقی کونے میں ہے۔ مسجد کے صحن میں وضو خانہ ہے جبکہ بیرونی حصے میں دکانیں بنائی گئی ہیں جن کی آمدنی سے مسجد کی دیکھ ریکھ کی جاتی ہے۔
مسجد جامع ال اِمام ، ماجالِنگکا، انڈونیشیا
زیرنظر مسجد انڈونیشیا کی صونے مغربی جاوا کے ضلع ماجالِنگکا مسجد جامع اَل اِمام ہے جس کی تعمیر تقریباً164 سال قبل ہوئی تھی۔ موجود دستاویز کے مطابق کیائی امام سیافری نے مسجد کی تعمیر کیلئے جگہ وقف کی تھی اور1888ء میں مقامی ذمے دار سلمان سلام کی سربراہی میں مسجد میں باقاعدہ نماز شروع ہوئی۔ ابتداء میں مسجد چھوٹی تھی،1930ء میں اس کی تزئین کاری کی گئی اور مصلیان کے لئے گنجائش نکالی گئی۔ اس کے بعد مختلف حکمرانوں کے عہد میں اس کی تزئین نو ہوتی رہی۔ ال امام مسجد ، ماجلنگکا کیلئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے جسے مقامی افراد اپنا قابل فخر ورثہ قرار دیتے ہیں۔