عائشہ خان اور خالدہ ریاست دو عظیم فنکارہ بہنیں

اسپیشل فیچر
اتر پردیش ہندوستان میں آباد اردو اسپیکنگ پٹھان جن کے اجداد افغانستان سے ہندوستان آئے تھے، ان پٹھانوں نے اپنی شجاعت اور بہادری سے حکومت میں اعلیٰ عہدے حاصل کیے اور کچھ نے نوابی ریاستیں بھی قائم کیں۔ ایسا ہی ایک گھرانہ تھا رعب دار حمید اللہ خان کا۔ کون جانتا تھا حمید اللہ خان کی پوتیاں اداکاری کے میدان میں اپنا لوہا منوائیں گی۔
حمید اللہ خان کا بیٹا ریاست اللہ خان 1914ء میں پیدا ہوا، پولیس سروس اختیار کی، تقسیم ہندوستان کے بعد پاکستان میں پولیس کے اعلیٰ عہدوں پر ملازمت کی۔ ان کی اہلیہ امیر جہاں انتہائی سلجھی ہوئی شائستہ اطوار کی مالک خاتون تھیں۔ وضع دار اور رکھ رکھائو والی خاتون جیسی کہ اردو اسپیکنگ گھرانوں کی خواتین ہوا کرتی ہیں۔ ان کے 9 بچے تھے جن میں دو بیٹے راحت اللہ خان، خالد اللہ خان اور سات بیٹیاں تھیں جن میں عائشہ ریاست، طاہرہ ریاست، سائرہ ریاست، فردوس ریاست، عذرا ریاست، خالدہ ریاست اور دیگر شامل تھیں۔ ایس پی ریاست اللہ 1981ء میں وفات پاگئے۔
عائشہ ریاست 1941ء میں متحدہ ہندوستان میں پیدا ہوئیں، تقسیم ہندوستان کے بعدان کا گھرانہ پاکستان کراچی آکر آباد ہو گیا۔ عائشہ ریاست نے کراچی یونی ورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور ریڈیو پاکستان سے اپنے فن کا آغاز کیا پھر سرکاری ٹی وی پر ڈرامہ سیریل میں اعلی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ ان کا شستہ اردو بولنے کا انداز اور عمدہ انداز نشست و برخاست ناظرین کے دل موہ لیتا تھا۔ وہ شکل و صورت اور قد کاٹھ میں اپنے والد سے مشابہ تھیں۔ سرو قامت، خوش شکل اور دلکش سراپا۔ ان کے مشہور ڈراموںمیں افشاں، عروسہ، فیملی 93 اور مہندی نمایاں ہیں۔ پرائیوٹ چینلز سے بھی انہوں نے کئی ڈرامہ سیریل کیے۔ ان کی تعداد پچاس سے زیادہ ہے ، ٹیلی فلمز اور فلمز اس کے علاوہ ہیں۔
وہ باصلاحیت اور منجھی ہوئی فنکارہ تھیں۔ان کی شادی ڈی ایس پی وجاہت لطیف کے ساتھ ہوئی۔ ان کے دو بیٹے احمد لطیف اور محمد افضل لطیف ہیں۔ ان کے بڑے بیٹے افضل لطیف ایکس چیئرمین سی ڈی اے اسلام آباد اور اس کے بعد سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ رہ چکے ہیں۔ ایک بیٹی عالیہ لطیف ہے جو کہ نوے کی دہائی کی سپر ماڈل ہیں۔ انہوں نے 1981ء میں ڈرامہ سیریل افشاں کیا اور آخری ڈرامہ سیریل 2019ء میں ''بھروسہ پیار تیرا‘‘ میں کام کیا۔ اس کے بعد ان کی صحت خراب رہنے لگی۔ 13 جون 2025ء کو ان کا کراچی گلشن اقبال بلاک 7 میں انتقال ہوا۔ عائشہ خان کو والد کے پہلو میں سپرد خاک کردیا گیا۔
عائشہ خان کی سب سے چھوٹی بہن جو کہ گھر میں منی کے نام سے جانی جاتی تھیں، خالدہ ریاست تھیں۔ وہ 1953ء میں کراچی میں پیدا ہوئیں۔ خالدہ نے بہترین تعلیمی اداروں سے علم حاصل کیا۔ خالدہ نے 1975ء میں ''ایک محبت سو افسانے‘‘ سے فنی کریئر کا آغاز کیا۔ کئی ڈرامہ سیریل میں کام کیا جن میں بندش، نمدار، دھوپ دیوار، سلور جوبلی، تعبیر، پڑوسی اور کئی ٹیلی فلمز شامل ہیں۔ ان کے دو بیٹے رضا فیصل اور علی فیصل ہیں۔ اپنی جاندار اداکاری کی وجہ سے اسی اور نوے کی دہائی میں پی ٹی وی پر راج کیا۔ کینسر کے مرض کا شکار ہو کر 1996ء میں وفات پائی اور سخی حسن قبرستان میں والد اور والدہ کے قریب مدفون ہوئیں۔
دونوں بہنیں بہترین فنکارہ تھیں دونوں نے بہت شہرت حاصل کی۔ دونوں کا اعلی تعلیم یافتہ گھرانے سے تعلق تھا، جہاں روایات اور اقدار کی پاسداری کی جاتی ہے۔ ان کے عزیز و اقارب کا شمار معاشرے کے سلجھے ہوئے باشعور افراد میں کیا جاتا ہے۔ اللہ تعالی دونوں بہنوں کے درجات بلند فرمائے آمین۔
نادیہ عنبر لودھی ایک لکھاری ہیں، ان کے مضامین
ملک کے موقر جرائد کی زینت بنتے رہتے ہیں