’’پیناٹکس‘‘: ماحول دوست چمڑا
اسپیشل فیچر
فیشن انڈسٹری کا شمار دنیا کی سب سے بڑی اور ترقی یافتہ صنعتوں میں ہوتا ہے۔ یہ نا صرف ثقافتی اظہار کا ذریعہ ہے بلکہ عالمی معیشت میں بھی نمایاں کردار ادا کرتی ہے۔فیشن کی چکاچوند دنیا کے پیچھے ایک تلخ حقیقت یہ بھی ہے کہ یہ صنعت دنیا کے ماحول پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے، خصوصاً چمڑے (Leather) کی تیاری کے عمل میں جانوروں کی کھال، پانی کا کثرت سے استعمال اور زہریلے کیمیکل کی موجودگی ماحولیات کیلئے سنگین خطرہ بن چکی ہے۔
حالیہ برسوں میں سائنس اور ماحولیات کے ماہرین نے چمڑے کے ایک ایسے متبادل پر کام کیا ہے جو ان تمام مسائل کا ممکنہ حل پیش کرتا ہے۔ اس کا نام ''پیناٹکس‘‘ (Piñatex ) ہے۔ یہ ایک ماحول دوست، پائیدار اور جانوروں سے آزاد متبادل چمڑا ہے جو انناس کے پتوں سے تیار کیا جاتا ہے۔ یہ نا صرف چمڑے کابہترین نعم البدل ہے بلکہ ماحول دوست بھی ہے۔
''پیناٹکس‘‘ کیا ہے؟
''پیناٹکس‘‘ایک قدرتی فائبر سے تیار کردہ ٹیکسٹائل ہے، جسے انناس کے پودے کے پتوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔ یہ پتے عام طور پر کاشت کے بعد ضائع کر دیے جاتے ہیں، لیکن ''پینا ٹکس‘‘ کی تیاری میں ان کا استعمال کر کے نہ صرف ضیاع کو روکا جاتا ہے بلکہ اسے ایک کارآمد اور تجارتی حیثیت دی جاتی ہے۔ یہ میٹریل بظاہر اور استعمال میں چمڑے جیسا ہی محسوس ہوتا ہے، جس کی بدولت اسے جوتوں، بیگز، ملبوسات، فرنیچر اور کاروں کی سیٹوں تک میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
''پیناٹکس‘‘ کو سب سے پہلے ڈاکٹر کارمن ہیجوسا(Dr.Carmen Hijosa)نے متعارف کروایا۔ وہ ایک ہسپانوی ماہر ٹیکسٹائل ہیں، جنہوں نے چمڑے کی صنعت میں کام کرنے کے دوران اس کے ماحول پر مہلک اثرات دیکھے، جس کے بعد انہوں نے ایک ایسا متبادل تلاش کرنے کا بیڑا اٹھایا جو ماحولیات کیلئے بہتر ہو۔ ان کی کمپنی نے ''پیناٹکس‘‘ کی تیاری کا آغاز کیا، اور آج یہ دنیا بھر میں ایک پائیدار فیشن میٹریل کے طور پر اپنی پہچان بنا چکا ہے۔
تیاری کا عمل
''پیناٹکس‘‘ کی تیاری کا عمل سادہ مگر سائنسی مراحل پر مشتمل ہوتا ہے۔
پتوں کی کٹائی: انناس کی فصل کے بعد بچ جانے والے پتوں کو جمع کیا جاتا ہے۔ یہ عام طور پر کسانوں کیلئے ایک بیکار شے ہوتی ہے، لیکن اب انہیں مالی فائدہ بھی دیا جا رہا ہے۔
فائبر نکالنا: پتوں سے فائبر کو الگ کیا جاتا ہے، جس میں مکینیکل عمل شامل ہوتا ہے۔ اس فائبر کو خشک کر کے ایک خاص قسم کے نیٹ میں تبدیل کیا جاتا ہے۔
پروسسنگ اور فینشنگ: اس میٹریل کو بائیو بیسڈ ریزن اور کوٹنگز کے ساتھ فائنل شکل دی جاتی ہے تاکہ یہ چمڑے جیسا دکھائی دے اور واٹر پروف، پائیدار اور نرم ہو۔
تیاری کے بعد استعمال: ''پیناٹکس‘‘ کو دنیا بھر میں مختلف ڈیزائنرز اور فیشن برانڈز کے ذریعے فیشن مصنوعات میں استعمال کیا جا رہا ہے۔
فیشن انڈسٹری پر اثرات
''پیناٹکس‘‘ کی آمد نے فیشن انڈسٹری کو ایک نیا زاویہ فراہم کیا ہے۔ بہت سے مشہور برانڈز اس میٹریل کا تجرباتی طور پر استعمال کر چکے ہیں یا کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ یہ ایک ایسا میٹریل ہے جو نہ صرف دیکھنے میں دلکش ہے بلکہ ماحولیاتی حوالے سے بھی بہترین ہے۔ اس لئے یہ خریداروں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
چیلنجز اور مستقبل
اگرچہ پیناٹکس ایک انقلابی قدم ہے، مگر اس کی راہ میں کچھ چیلنجز بھی حائل ہیں۔
قیمت: اس میٹریل کی قیمت ابھی قدرے زیادہ ہے، جو بعض صارفین یا برانڈز کیلئے رکاوٹ بن سکتی ہے۔
استحکام : اگرچہ ''پیناٹکس‘‘ چمڑے جیسا مضبوط ہے، مگر کچھ حالات میں اس کی پائیداری چمڑے سے کم ہو سکتی ہے۔
مسابقت: مارکیٹ میں چمڑے کے دیگر متبادل بھی موجود ہیں، جیسے مشروم سے تیار کردہ میٹریل (Mylo) یا لیبارٹری میں تیار شدہ سنتھیٹک لیدر (Synthetic Leather) تاہم، ان تمام چیلنجز کے باوجود پیناٹکس کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اسے کئی ممالک میں سرکاری اور نجی سطح پر سپورٹ حاصل ہے اور تحقیق کا عمل مسلسل جاری ہے تاکہ اسے مزید بہتر اور سستا بنایا جا سکے۔
ماحولیاتی فوائد
اس کے ماحول دوست پہلو نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔
کاربن فٹ پرنٹ میں کمی
چمڑے کی تیاری کے مقابلے میں ''پیناٹکس‘‘ کے پیداواری عمل میں کاربن کا اخراج بہت کم ہوتا ہے۔
پانی کی بچت
روایتی چمڑے کی تیاری میں لاکھوں لیٹر پانی استعمال ہوتا ہے۔ ''پیناٹکس‘‘ کی تیاری میں یہ ضرورت بہت کم ہے۔
کیمیکل سے پاک
چمڑے کی صنعت میں تیزاب، کرومیم اور دیگر خطرناک کیمیکل استعمال ہوتے ہیں، جو زمین، پانی اور انسانی صحت کیلئے نقصان دہ ہیں۔''پیناٹکس‘‘ ان تمام خطرات سے پاک ہے۔
زراعتی فضلہ کا استعمال
انناس کے پتے جو عام طور پر ضائع کر دیے جاتے ہیں، اب ایک کارآمد ذریعہ بن چکے ہیں، جنہیں استعمال میں لا کر بہترین چمڑہ تیار کیا جا رہا ہے جو دیہی معیشت کیلئے فائدہ مند ہے۔