پی ٹی آئی احتجاج میں مظاہرین کے پاس برازیل ساختہ شیل اور وائرلیس سسٹم تھا:ڈی پی او اٹک
اٹک :(دنیا نیوز) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) اٹک ڈاکٹرغیاث گل کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی احتجاج میں برازیل ساختہ شیل مظاہرین کے پاس تھے اور وائرلیس کے ذریعے کمیونیکیشن کررہے تھے۔
ڈاکٹر غیاث گل نے اٹک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ اٹک میں ناکہ بندی پر مظاہرین نے فائرنگ کی، پولیس نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر انہیں گرفتار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اٹک میں مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، اس دوران مظاہرین سے جھڑپیں ہوئیں اور کئی افراد گرفتار کیے گئے، جو مظاہرین وہاں سے بھاگ رہے تھے پولیس نے انہیں بھی گرفتار کیا۔
ڈی پی او نے کہا کہ پولیس فورس ریاستی ادارہ ہے اور عوام کے جان ومال کا محافظ ہے، کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جب کوئی پولیس والا شہادت پیش نہ کرے، پولیس کی یونیفارم غازیوں اور شہدا کی نمائندگی کرتی ہے۔
ڈاکٹرغیاث گل کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال سے پورا ملک ہیجان کی کیفیت میں رہا، پولیس نے 700 مظاہرین کو گرفتار کیا ہے، 1150 میں سے 89 ایسے لوگ ہیں جن کا پاکستان میں ریکارڈ ہی نہیں، گرفتار کیے گئے ایک شخص کے موبائل سے ویڈیو ملی، اس ویڈیو میں ایک شخص پولیس کی وردی پکڑے کھڑا ہے، ویڈیو میں ریاستی ادارے کی تذلیل کی جارہی ہے، ویڈیو میں نظر آنے والے شخص کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ آج ہم کس گراوٹ کا شکار ہیں، پتلون کے ساتھ تصویر بناکرغازیوں اور شہداکی تذلیل کی جارہی ہے،احتجاج کے دوران مظاہرین کی گاڑیوں میں موجود کین میں کیمیکل موجود تھا، گرفتار مظاہرین عسکری ونگ کے کارندے ہیں۔
ڈی پی او کا کہنا تھا کہ برازیل ساختہ شیل مظاہرین کے پاس تھے، یہ ہمارے شیل سے چار گنا بڑھ کر تھا، پہاڑ پر موجود مظاہرین وائرلیس کمیونیکیشن سے رابطہ کررہے تھے، ہمارے ایک ایس ایس پی صاحب آئی سی یو میں ہیں، ہمارے متعدد جوانوں کو سر میں شدید چوٹیں آئیں۔
غیاث گل کا مزید کہا کہ سمیع اللہ نامی نوجوان پولیس اہلکار کی دائیں ٹانگ میں فائر مارا گیا، میرا 147بندا ابھی تک شدید زخمی ہے، اٹک کی حدود میں دہشتگردی کے 20مقدمات درج کیے گئے ہیں، ہمارا اختیار یہی ہے کہ گرفتار کرکے قانون کے مطابق سزا دلوائی جائے، پولیس کام بھی کرتی ہے اور گالیاں بھی ہم کھارہے ہیں۔