بھارت: بدھ مت پیروکاروں کا بودھ گیا مندر پر ہندو کنٹرول کیخلاف احتجاج

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

بہار: (ویب ڈیسک) بھارت بھر میں بدھ مت کے پیروکاروں نے بودھ گیا میں واقع مقدس مہابودھی مندر پر ہندو کنٹرول کے خلاف شدید احتجاج شروع کر دیا۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہندو رسومات بدھ مت کے اصولوں کی خلاف ہیں اور مندر کا مکمل اختیار بدھ کمیونٹی کو دیا جائے۔

مہابودھی مندر کو 1949 کے بودھ گیا ٹیمپل ایکٹ کے تحت چلایا جاتا ہے جس کے مطابق آٹھ رکنی کمیٹی میں ہندو اور بدھ نمائندوں کو مساوی نمائندگی دی گئی ہے، تاہم بدھ رہنما اس قانون کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے مندر کے مکمل انتظامی کنٹرول کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

حالیہ احتجاج اس وقت شدت اختیار کر گیا جب پولیس نے بھوک ہڑتال کرنے والے بدھ راہبوں کو زبردستی ہٹایا۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہندو اکثریت کے زیر سایہ حکومت بدھ مت کے حقوق کو نظرانداز کر رہی ہے۔

تاریخی اعتبار سے یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب سولہویں صدی سے ہندوؤں نے مندر پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا، بودھ گیا ماتھ جو ایک ہندو خانقاہ ہے اپنے کردار کا دفاع کرتے ہوئے تاریخی تحفظ کی کوششوں کو اپنی ذمہ داری قرار دیتی ہے۔

باوجود اس کے کہ معاملہ متعلقہ حکام اور سپریم کورٹ تک پہنچایا گیا ہے لیکن تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔

ہندو راہبوں نے ان مظاہروں کو سیاسی قرار دے کر مسترد کر دیا ہے لیکن بدھ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کی یکجہتی میں اضافہ ہو رہا ہے اور وہ اپنے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں